• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان میں سینما کلچر خراب ، فلم انڈسٹری کسی حد تک بحال ہوگئی

کراچی(جنگ نیوز)جیو نیوز کے پروگرام ’’جیو پاکستان‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر فلم صحافی حسن علی اختر کا کہنا تھا سینما کلچر بہت خراب ہوگیا اب فلم انڈسٹری تو کسی حد تک بحال ہوگئی ہے، کیرئیر کونسلر سید عابدی نے کہا کہ بیرون ملک جامعات و کالجز میں داخلے کے لیے سب سے اہم ٹیسٹ IELTSہے طلبہ اس میں استعداد بڑھائیں۔رہنما پیلزپارٹی عاجز دھامرا، صحافی رئیس انصاری،خلیل اللہ شیخ بھی پروگرام میں شریک تھے۔سابق فاسٹ بولر وقار یونس کی سالگرہ پر انہیں مبارک باددی گئی جبکہ وزیر اعظم ہاؤس کے اخراجات میں کمی کا ذکر بھی کیا گیا۔حسن علی اختر نے کہا کہ ایک زمانے میں نیو کراچی سے لے کر ٹاور تک سینما کی ایک پوری سریز ہوتی تھی۔ ابھی جتنے سینما پورے پاکستان میں ہیں اس سے زیادہ سینما کراچی میں ہوا کرتے تھے ، صرف صدر میں 20سے22سینما تھے اب سب توڑ دیئے گئے ہیں، سینما کا کلچر تھا کہ نئی فلم کے موقع پر سینما کو دلہن کی طرح سجایا جاتا تھا اب وہ ماحول نہیں رہا۔ اب فلم انڈسٹری تو بحال ہوگئی ہے لیکن سینما کلچر بحال نہیں ہوا، نئے سینما گھر ملٹی پلیکسز بنے وہ ایلیٹ کلاس کی طرف چلے گئے۔ چائے پان والا ایک ہزار روپے کا ٹکٹ لے کر فلم نہیں د یکھ سکتا۔ ہماری فلمیں پچاس ساٹھ کروڑ کو بزنس تو کررہی ہیں لیکن گانے اور ڈائیلاگ ہٹ نہیں ہورہے اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ لوگوں کی پہنچ سے دور ہے ۔ ہمیں سنگل اسکرینز کو دوبارہ بحال کرانا پڑے گا۔ معروف اداکارطلعت حسین کیپری سینما میں ٹکٹ چیکر تھے ، حسن جہانگیر فردوس سینماکے پوسٹر بناتے تھے۔رہنما پیلزپارٹی عاجز دھامرا کا کہنا تھا زرداری ملک کے دانشمند منجھے ہوئے سیاست دان ہیں سندھ کے بعد آنے والے دنوں میں وہ ملک بھر کے مختلف علاقوں کا دورہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں ۔کیرئیر کونسلر سید عابدی نے کہا کہ بیرون ملک جامعات و کالجز میں داخلے کے لیے کئی ٹیسٹ ہوتے ہیں اور سب سے زیادہ جامع ٹیسٹ IELTSہے جسے کمیبرج مانیٹر اور سپروائز کرتا ہے۔ اس کے اندر چھ اقسام کے مختلف لیول ہوتے ہیں جیسے A1، A2، B1، B2، C1,C2 اور وہ اسکیل ہے انگلش کے معیار کا جو چار میجر اسٹریموں میں رائٹنگ، ریڈنگ اور لسننگ میں کیا جاتا ہے۔ وزیر اعظم ہاؤس کے اخراجات میں کمی نمائندہ جیو نیوز آصف علی بھٹی نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا وزیر اعظم ہاؤس استعمال میں ہی نہیں ہے تو لا محالہ اس کے اخراجات ختم ہوجاتے ہیں۔
تازہ ترین