• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فریال تالپوراور دیگر رہنماؤں کی اہلیت کیخلاف الیکشن کمیشن سے دلائل طلب

کراچی(اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائی کورٹ نے پیپلز پارٹی کی مرکزی رہنما فریال تالپور، منظور وسان، ناصر حسین، سہیل انور سیال اور دیگر کے خلاف اقامہ رکھنے سے متعلق الیکشن کمیشن کے وکیل سے 23 نومبر کو دلائل طلب کرلئے۔ جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو پیپلز پارٹی کی مرکزی رہنما فریال تالپور، منظور وسان، ناصر حسین، سہیل انور سیال اور دیگر کے خلاف اقامہ رکھنے سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔ درخواست گزار کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ فریال تالپور نے 2013 میں کاغذات نامزدگی میں اقامہ ظاہر نہیں کیا۔ فریال تالپور نے شارجہ میں بیٹی کے نام پر کمپنی بنائی۔ کاغذات نامزدگی میں شارجہ کی کمپنی کو بھی چھپایا گیا۔ جن کمپنیوں کو چھپایا گیا اب منی لانڈرنگ کیس میں سامنے آرہی ہیں۔ فریال تالپور کے اثاثوں میں تیزی سے اضافہ ہوا جس کے ذرائع نہیں بتائے گئے۔ فریال تالپور کے اثاثوں میں 2015 میں رائس مل اور دیگر کمپنیوں کا اچانک اضافہ ہوگیا۔ فریال تالپور نے دبئی میں بے نامی جائیدادیں بنائیں۔ فریال تالپور کے وکیل نے جواب میں بھی کمپنیز سے متعلق غلط بیانی کی ہے۔ فریال تالپور کا اقامہ 19 جون 2018 تک کارآمد تھا۔
تازہ ترین