• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’ایک ڈیموکریٹ ہٹلر کے روپ میں سامنے آگیا‘

پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما اور سابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا ہے کہ ایک ڈیموکریٹ ہٹلر کے روپ میں سامنے آگیا، اس سے بڑی تبدیلی کیا ہوگی منتخب وزیراعظم کا بیان سن کر سب حیران ہوئے۔

سکھر میں میڈیا سے گفتگو میں خورشید شاہ نے وزیراعظم عمران خان کے بیان پر طنز کیا اور کہا کہ جمہوری سوچ رکھنے والے ہر پاکستانی کو بیان پر حیرت ہوئی کہ ایسی سوچ رکھنے والا ملک کا وزیراعظم بن گیا۔

انہوں نے کہا کہ ضیاء الحق، یحییٰ اور مشرف نے بھی اپنے آپ کو ہٹلر سے مشابہت نہیں دی، لوگوں کی سوچ اور ووٹ کی توہین کی گئی، جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔

پی پی رہنما نے مزید کہا کہ ہم نے پارلیمنٹ میں کبھی ایسی گفتگو نہیں سنی،آج وہاں بھی ایسی زبان استعمال کی جاتی ہے تو سن کر شرم آتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک کو آزاد ہوئے70 سال ہوگئے لیکن ہم حقیقی جمہوریت کی طرف نہیں گئے، موجودہ پارلیمنٹ ابھی تک کوئی قانون سازی نہیں کرسکی۔

خورشید شاہ نے یہ بھی کہا کہ ہم نے چاروں صوبوں کی منظوری سے این ایف سی ایوارڈ بنایا،آج اسے ختم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ 18ویں ترمیم صوبوں کےحقوق کی حفاظت کرتی ہے،وقت کی ضرورت ہے کہ ملک کی فیڈریشن مضبوط ہو، وفاق مضبوط ہوگا تو صوبوں کو حقوق ملیں گے۔

پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ صوبوں کے حقوق کیلئے لڑائی لڑی، جیل گئے،ملک میں 40 سال ڈکٹیٹر رہے اور آج بھی مجرم سیاستدان ہے، جس نے آئین دیا، ادارے بنائے اس کے احتساب کی باتیں ہورہی ہیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ وزیراعظم ہائوس میں رہنا یا نہیں رہنا؟،دال کھانی ہے یا سبزی؟ اس سے پیسے نہیں بچیں گے، حکومت کس کس سے قرضے مانگے گی؟ سرمایہ کاری اور ایکسپورٹ کم ہورہی ہے، امپورٹ بڑھ رہی ہے،سوچنے کی بات یہ ہے کہ اسے کیسے روکنا ہے؟

تازہ ترین