• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

طاہر داوڑ قتل، جے آئی ٹی کا از سر نو تحقیقات کا فیصلہ

طاہر داوڑ قتل کیس کی انکوائری کےلئے قائم 7 رکنی جے آئی ٹی نے معاملے کی از سر نو تحقیقات کا فیصلہ کرلیا،اسٹاف اور اہل خانہ کو شامل تفتیش کیاجائے گا۔

ذرائع کے مطابق ایس پی انویسٹی گیشن گلفام ناصر کی سربراہی میں جے آئی ٹی کا پہلا اجلاس ہوا، جس میں اہم فیصلے کئے گئے۔

جے آئی ٹی نے اسلام آباد شہر کے سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج طلب کرلی،گھروالوں سے تفصیلات بھی اکٹھی کرنا شروع کردی۔

خیبر پختونخوا پولیس کے ایس پی طاہر داوڑ کے اغوا اور قتل کی تحقیقات کے لیےبنائی گئی 7 رکنی جے آئی ٹی نے کام کا آغاز کر دیا،جے آئی ٹی نے 45 روز میں رپورٹ جمع کرانی ہے۔

طاہر داوڑ کی رہائش گاہ پر کون آتا تھا؟ اور ان کی اسلام آباد میں موجودگی کا کس کو علم تھا؟، ان تمام زاویوں سے تحقیقات کی جائیں گی۔

طاہر داوڑ 26 اکتوبر کی شام اسلام آباد میں اپنے گھر سے چہل قدمی کرنے نکلےتھے، جس کے بعد انہیں اغوا کر لیا گیا، ان کے موبائل کی آخری لوکیشن ایف ٹین مرکز کی آئی تھی۔

2 روز بعد ایک میسج سرائے عالمگیر سے ان کی اہلیہ کے نمبر پر موصول ہوا جبکہ 13 نومبر کو افغانستان کے صوبہ ننگرہار کے ایک گاؤں سے ان کی لاش ملی۔

اس کے بعد ان کے اغوا کی ایف آئی آر میں دہشت گردی اور قتل کی دفعات بھی شامل کر لی گئیں۔

تازہ ترین