• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یورپ کی جانب غیر قانونی نقل مکانی پانچ برسوں میں کم ترین سطح پر

برسلز(این این آئی)یورپی سرحدی ایجنسی فرنٹیکس کے مطابق 2013سے لے کر اب تک یورپ کی جانب غیر قانونی نقل مکانی میں مسلسل کمی ہو رہی ہے۔ اس کے باوجو پناہ گزینوں کی آمد کے حوالے سے یورپی یونین ممالک میں بحث اور تنازع کی صورت حال برقرار ہے۔غیرملکی خبررساں ادار ے کے مطابق فرنٹیکس نے اپنی ایک حالیہ رپورٹ میں بتایا کہ گزشتہ سال کی نسبت اس برس یورپ آنے والے پناہ گزینوں کی تعداد میں خاطر خواہ کمی واقع ہوئی ہے جو پچھلے پانچ سال میں سب سے کم ہے۔یورپی بارڈر ایجنسی نے اس برس کے پہلے دس ماہ میں ایک لاکھ اٹھارہ ہزار نو سو غیر قانونی بارڈر کراسنگ کے کیس درج کیے جبکہ 2017میں یہ شرح اسی مدت کے دوران تیس فیصد زائد تھی۔ایجنسی نے اس رحجان کا سبب اٹلی اور لیبیا کے درمیان سمندری راستے سے سفر کرنے والے تارکین وطن کی تعداد میں انتہائی کمی بتایا ہے۔ بحیرہ روم کے ذریعے اٹلی پہنچنے والے تارکین وطن کی تعداد میں گزشتہ برس کی نسبت ستاسی فیصد گراوٹ آئی ہے۔خیال رہے کہ اٹلی کے عوامیت پسند وزیر داخلہ ماتیو سالوینی نے بحیرہ روم میں ڈوبنے سے بچائے جانے والے تارکین وطن کے امدادی جہازوں کے اطالوی بندرگاہوں پر لنگرانداز ہونے پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔ایک طرف جہاں اٹلی کے تارکین وطن کے حوالے سے سخت موقف کے سبب بحیرہ روم سے ہونے والی غیر قانونی مہاجرت کم ہوئی ہے وہیں۔ فرنٹیکس کے مطابق اسی سمندر سے اسپین جانے والے پناہ گزینوں کی تعداد میں اضافہ نوٹ کیا گیا ہے۔ اکتوبر کے مہینے میں یورپ کی جانب قریب ساٹھ فیصد غیر قانونی مہاجرت مراکش سے اسپین جانے والے سمندری روٹ کے ذریعے ہوئی۔ مغربی بحیرہ روم کے اس روٹ پر اکتوبر کے ماہ میں تقریبا نو ہزار چار سو پناہ گزینوں نے سفر کیا جو گزشتہ سال اسی دورانیے کے مقابلے میں دوگنا زیادہ ہے۔یورپی یونین ریاستوں میں غیرقانونی تارکین وطن کی آمد میں مستحکم کمی کے باوجود ان ممالک میں اس بات پر تنازع چل رہا ہے کہ بلاک کو مہاجرت کے مسئلے سے کیسے نمٹنا چاہیے۔
تازہ ترین