• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کلائمیٹ چینج سے نمٹنے کیلئے لیمب اور بیف کی تعداد 20سے50فیصد کم کی جائے ،رپورٹ

لندن ( نیوز ڈیسک ) ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کلائمیٹ چینج کے مسئلہ سے نمٹنے کیلئے لیمب اور بیف کی 20 سے 50فیصد تعداد کاٹ لی جائے۔ حکومت کی ایڈوائزری کمیٹی برائے کلائمیٹ چینج ( سی سی سی ) نے تبدیلی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے وضاحت کی ہے کہ گائے اور بھیڑکے بچے بہت زیادہ فارم گرین ہائوس گیسز پیدا کرتے ہیں۔رپورٹ میں خنزیر اور مرغیوں کی تعداد میں اضافہ کا جائزہ لیا گیا جو کہ متھین کم تعداد میں پیدا کرتی ہیں۔فارم یونین این ایف یو کا کہنا ہے کہ وہ زمین کو زیادہ متنوع مقاصد کے لئے استعمال کرنے کی حمایت کرتے ہیں۔ تاہم ماحولیاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ رپورٹ میں سفارشات خوف کے عالم میں دی گئی ہیں۔سی سی سی کا کہنا ہے کہ بیف اور لیمب کی چرگاہوں میں 20سے 50فیصد کمی کے نتیجے میں برطانیہ بھر میں موجودہ 12ملین ہیکٹر ز میں سے 3سے 7ملین ہیکٹرز تک گھاس والی زمین خالی ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا ہے کہ غیر ضروری گھاس والی زمین پر جنگل اگنے اور بائیوفیولز کی پیداوار سے کاربن ڈائی آکسائیڈ جذب کرنے میں مدد ملے گی۔کمیٹی نے ہدایت کی ہے کہ سرخ گوشت کم پیدا کیا جائے، دوسری جانب ’’ این ایچ ایس ایٹ ویل ‘‘ گائیڈ لائنزصحت مند خوراک کیلئے زیادۃ سخت ہدایات جاری کی گئیں ہیں۔ اس کا کہنا ہے کہ بیف میں 89فیصد ،لیمب میں 63فیصد اور ڈیری پروڈکٹس میں 20فیصد اضافہ کیا جائے۔
تازہ ترین