• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

IMF پیکیج، خسارے اور روپے کی قدر میں کمی، شرح سود بڑھانے سے مشروط

اسلام آباد (مہتاب حیدر )آئی ایم ایف پیکیج کو خسارے ،روپے کی قدر میں کمی ،شرح سود بڑھانے سے مشروط کیا گیا ہےجبکہ عالمی مالیاتی ادارے نے مطالبہ کیا ہے کہ نادہندگان کو ٹیکس نیٹ میں لایا جائےاور آئی ایم ایف نیشنل فنانس کمیشن (این ایف سی )میں تبدیلیوں کا خواہاں ہے۔تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف نے پاکستانی معیشت میں بیلٹ آئوٹ پیکیج کیلئے بجٹ و کرنٹ اکائونٹ خسارے میں کمی سے مشروط کردیا ہے ۔آئی ایم ایف نے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ ڈبل ڈیجٹ میں ڈسکائونٹ ریٹ کو اٹھالیا جائے اور ڈالر کے مقابلے میں روپے کی مزید ایڈجسٹمنٹ کی جائے ،ٹیکس ریٹ بڑھانے اور ٹیکس سے بچنے والوں کو ٹیکس نیٹ میں لایا جائے ،آئی ایم ایف کا خیال ہے کہ اخراجا ت میں کمی کی جگہ نہیں ہے اس لیے حکومت بجٹ خسارہ جی ڈی پی کے 5.1 فیصد پر کم کرنے کیلئے مزید ریونیو اقدامات کرے۔آئی ایم ایف چاہتا ہے کہ نیشنل فنانس کمیشن (این ایف سی )میں تبدیلیاں لائی جائیں لیکن موجودہ تعمیراتی ڈھانچے کے تحت یہ ممکن نہیں ہے کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کی رضامندی کے بغیر ہی صوبوں کا حصہ کم کرلیا جائے۔ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ وفاقی حکومت کی مالی گنجائش بڑھانے کیلئے نان ٹیکس ریونیو کو بڑھانے کیلئے مختلف آپشنز زیر بحث ہیں ،پاکستان کی طرف سے آئی ایم ایف کو بتایا گیا کہ حکومت غیرملکی کرنسی ریزروکیلئے سکوک اور یورو بانڈ کا اجرا کرے گی اور کرنٹ اکائونٹ خسارہ کم کیاجائے گا۔پاکستانی ڈائیسپورابانڈ بھی اوورسیز پاکستانیوں سے سرمایہ کاری کیلئے جاری کیا جائے گا،حکام نے مزید کہا کہ تجارتی خسارہ کم ہوگا اور اس کا اثر تجارتی محاذ پر بھی پڑے گا۔جبکہ وزیر خزانہ اسد عمر نے اقتصادی مشاورتی کونسل کے ذیلی مالی سیکٹر اور نیشنل فنانشل انکلیوژ ن سٹریٹجی(این ایف آئی ایس )کے اجلاس کی صدارت کی ۔اجلاس میں تمام اسٹیک ہولڈرز وزارت خزانہ کے ذیلی گروپ ،ایف بی آر ،اسٹیٹ بینک آف پاکستان ،فیڈرل بورڈ آف ریونیو اور سیکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کے ارکان بھی شریک تھے ،گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان طارق باجوہ نے پاکستان میں فنانشنل سروسز کی رسائی بڑھانے اور بہتر کرنے کیلئے نیشنل فنانشل انکلیوژن حکمت عملی پیش کی ۔انہوں نے اہداف اور ضروری پالیسیوں کے ایکشن کیلئے خاکہ کھینچا ،وزیر خزانہ نے فنانشنل انکلیوژن اسٹریٹجی کی حکمت عملی کو سراہا اور مقاصد کیلئے جانفشانی پر زور دیا۔مالی پالیسی سب گروپ اجلاس میں ایف بی آر نمائندوں نے پاکستان میں بدتر ٹیکس انتظامی نظام کے مسائل کو اجاگر کیا ۔سب گروپوں نے دو بڑے علاقوں میں فکس ٹیکس نظام کو نقصان پہنچانے والے حل کیلئے غور کیا۔یہ بھی کہاگیا کہ آئی ٹی نے زیادہ سے زیادہ لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا عزم کیا ہے اور ٹیکس نادہندگان کو نشان زدہ کیا۔وزیر خزانہ نے گروپوں کی جانب سے کیے گئے کام کو سراہا جس کیلئے سینئر ایف بی آر افسران نے مدد کی ،دوسری جانب دوران اجلاس ایف بی آر چیئرمین نے وزیر کو بتایا کہ شفافیت اور ایف بی آر و ٹیکس دہندگان کے درمیان تعلقات آسان بنانے کیلئے بورڈ ایک آگاہی مہم شروع کررہا ہے جس سے لوگوں کو پتہ چلے گا کہ ان کا پیسہ کیسے استعمال کیاجارہا ہے۔

تازہ ترین