• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

طالبعلموں کے ساتھ مل کر امیگریشن و اسائلم کے مسائل اٹھائیں گے، بشارت مرزا

برسٹل (پ ر) برسٹل یونیورسٹی کے طالبعلموں نے سیاسی اور غیر سیاسی آرگنائزیشنز کے ساتھ مل کر امیگریشن کے مسائل کی طرف برطانیہ کی توجہ دلانے کی کوشش کی ہے اور فیصلہ کیا گیا ہے سہانے خواب لے کر برطانیہ میں اپنی زندگی شروع کرنے والے لوگ جنہیں ہم اسائلم سیکر کہتے ہیں وہ کوئی مجرم نہیں ہے ان کو مجرموں کی طرح غیر معینہ مدت تک قید نہیں کیا جا سکتا، یورپی یونین میں اور باقی یورپی ممالک میں کسی بھی اسائلم سیکرکو28دن تک فٹنس سینٹر میں رکھا جا سکتا ہے لیکن افسوس برطانیہ میں امیگریشن قوانین میں خامیوں کی وجہ سے مسائل اسائلم سیکٹر کو ایک سے دس سال تک اور اس سے بھی زیادہ نوٹنشن سینٹر میں رکھا جا سکتا ہے اور اس وجہ سے بہت سے مسائل ہیں جس کی وجہ سے لوگ طویل عرصہ سے خاندانوں سے دور ہیں، اس سلسلے میں ہیومن رائٹس ایمبیسیڈر اور صدر انٹرنیشنل ہیومن رائٹس موومنٹ رانا بشارت علی خان اور باقی مقامی قیادت نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ وہ آنے والے دنوں میں احتجاجی مظاہرے اور یورپ میں اس کے خلاف آواز بلند کریں گے اور برطانوی حکومت سے امید کریں گے کہ وہ اس مسئلے کو ہنگامی بنیادوں پر حل کریں اور اسائلم حاصل کرنے والوں کی دشواریوں کو جلد دور کریں۔ دوسرا ظلم یہ ہے کہ وکلاء حضرات اسائلم سیکرز سے منہ مانگے پیسے وصول کرتے ہیں اور ان کے کیس لڑنے کے لئے ان کو سونے کی مرغی سمجھتے ہیں۔ رانا بشارت نے اسائلم سیکرز سے کہا کہ ایسے وکلاء کیخلاف وکلاء سوسائٹی لندن میں اور اپنے قریبی ایم پی کو ضرور آگاہ کریں۔
تازہ ترین