• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انٹربورڈ کراچی،مارکس شیٹ پر نمایاں طور پر اسپیشل چانس کی مہر آویزاں

کراچی(سید محمد عسکری/ اسٹاف رپورٹر) اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی نے انٹر کے سالانہ امتحانات میں انرولمنٹ کی مقررہ مدت ختم ہونے کے بعد خصوصی سہولت حاصل کرکے پاس ہونے والے امیدواروں کی مارکس شیٹ پر بہت نمایاں انداز سے ’اسپیشل چانس‘ کی مہر لگانی شروع کردی ہے جس سے امیدواروں میں بے چینی پھیل گئی۔ ایک امیدوار نے بتایا کہ جب وہ ملازمت کے حصول کے لیئے اپنی انٹر کی مارکس شیٹ لے کر انٹرویو کیلئے گیا تو اس کی مارکس شیٹ پر اسپیشل چانس کی نمایاں انداز سے مہر دیکھ کر اسے ملازمت نہیں دی گئی۔ امیدوار کے مطابق اس نے رواں سال سلانہ امتحان میں شرکت کی اور اس سے 6 ہزار امتحانی فیس لی گئی اور اسے ایسے مارکس شیٹ دی گئی ہے جو فیل مارکس شیٹ کے مساوی ہے اس کے ساتھ مذاق کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ سندھ کے تعلیمی بورڈز کے اجلاس میں طے کیا گیا تھا ایسے امیدواروں کو جن انرولمنٹ چار سال سے اوپر ہوگیا ہے اور وہ ایک یا چند پرچوں میں فیل ہیں اور دوبارہ فیل شدہ پرچوں کے امتحان دینے کے اہل نہیں ہیں انھیں بھی موقع دیا جائے اور وہ اپنے فیل شدہ پرچوں کا پرچہ دے کر پاس ہوجائیں۔ یاد رہے کہ اس سے قبل انرولمنٹ کی مقررہ مدت ختم ہونے کے بعد امیدوار چاہے ایک پرچہ ہی میں ناکام کیوں نہ ہو اسے فیل شدہ پرچے کے ساتھ تمام پرچوں کا امتحان دینا پڑتا تھا اس ناانصافی کی وجہ سے بڑی تعداد میں امیدوار تعلیم چھور دیتے تھے تاہم میٹرک بورڈ کے چیئرمین ڈاکٹر سعید الدین نے اس مسئلہ کو ملک بھر کے تعلیمی بورڈز کے اجلاس میں اٹھایا اور میٹرک کی سطح تک نافذ کرایا جبکہ صوبائی تعلیمی بورڈز کے چیئرمین حضرات پر مشتمل کمیٹی کا چیئرمین ہونے کے ناتے انھوں نے سندھ کے تعلیمی بورڈز کے اجلاس میں انٹر کی سطح پر بھی اسے منظور کرالیا تھا جس پر انٹر بورڈ کراچی کے علاوہ صوبے کے تمام بورڈز نے وقت پر عمل کیا تاہم انٹر بورڈ کراچی تیار نہ ہوا جس پر اس وقت کے سیکرٹری بورڈز و جامعات محمد حسین سید کو مداخلت کرنی پڑی جس کے بعد انٹر بورڈ خاصی تاخیر سے انٹر کے امتحانات شروع ہونے سے چند روز قبل تیار ہوا مگر اب اس نے انرولمنٹ کی مقررہ مدت ختم ہونے کے بعد پاس ہونے والے امیدواروں کی مارکس شیٹ پر بہت نمایاں انداز سے اسپیشل چانس کی مہر لگانی شروع کردی ہے جب کہ باقی کوئی بورڈ ایسا نہیں کررہا ہے، میٹرک بورڈ کراچی کے ناظم امتحانات خالد احسان نے جنگ کو بتایا کہ ہم انرولمنٹ کی مقررہ مدت ختم ہونے کے بعد پاس ہونے والے امیدواروں کی مارکس شیٹ پر کوئی مہر نہیں لگاتے ہیں اور چیئرمین میٹرک بورڈ ڈاکٹر سعید الدین کی ہدایت کی روشنی میں وہی امتحانی فیس لیتے ہیں جو نئے طالبعلموں سے وصول کی جاتی ہیں کیوں کہ یہ ضرورت مند طلبہ ہوتے ہیں جنھیں ایک یا دو پرچوں کا امتحان دے کر پاس ہونے کی ضرورت ہوتی ہے۔ اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے چیئرمین پروفسیر انعام احمد نے انرولمنٹ کی مقررہ مدت ختم ہونے کے بعد پاس ہونے والے امیدوا رو ں کی مارکس شیٹ پر نمایاں انداز سے اسپیشل چانس کی مہر لگانے پر لاعلمی کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ اس بارے میں صبح ہی کچھ بتاسکتے ہیں اگر ایسا ہورہا ہے تو یہ غلط ہے تاہم ایسے امیدواروں سے 6 ہزار روپے فیس وصول کرنے کے معاملے پر انھوں نے کچھ نہیں کہا۔
تازہ ترین