• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فرانسیسی صدر اپنے دورہ جرمنی کے دوران ٹیکس پر پیشرفت کے خواہشمند

برلن: گے شازان

پیرس: ڈیوڈ کیہانے

جنگ بند کی 100ویں سالگرہ کی علامت کے موقع پر تقریب میں ایمانوئیل میکرون اور اینگلا مرکل ہاتھ میں ہاتھ پکڑے کھڑے تھے جو پہلی عالمی جنگ کا خاتمہ لائی،یہ تصویر فرانس اور جرمنی کی دوستی اور مفاہمت کا طاقتور تصور پیش کرتی ہے۔

تاہم دونوں رہنماؤں کے مابین واضح طور پر مستند رپورٹ تلے تعلقات مسائل کے گھیرے میں ہیں جو اتوار کو ایمانوئیل میکرون کے دورہ برلن کو ماند کردے گا۔

ایمانوئیل میکرون جو جرمنی کے ایوان زیریں سے اپنا پہلا خطاب کریں گے،ایک غیر ملکی رہنما کے لئے غیر معمولی اعزاز ہے، جرمن معیشت کو آزاد کرنے کے لئے وسیع پیمانے پر اصلاحاتی پروگرام کے ساتھ فرانسیسی مسابقت کی بہتری کےلئے جرمنی کے طویل عرصہ سے مطالبات کا جواب دیا ہے۔ انہوں نے کچھ سیاسی قیمت پر عوامی مالیات پر خاموشی برقرار رکھی ہے۔ تاہم اینگلا میرکل میں ان کی سرمایہ کاری پر فرانسیسی صدر کو بہت کم واپسی نظر آئی ہے،اور ان کی سیاسی اتھارٹی کی کمزوری کے ساتھ جیسا کہ بطور چانسلر وہ واپس لینے کیلئے تیار ہیں، فرانسیسی امیدیں کم ہورہی ہیں۔

اگرچہ یورپی دفاع پر کچھ پیشرفت ہوئی ہے اور اینگلا میرکل نے ایمانوئیل میکرون کی مشترکہ یورپی افواج کی خواہش کی توثیق کی ہے، یوروزون کے فروغ کے لئے اقدامات پر بہت کم پیشرفت ہوئی ہے، جو یورپی یونین کو مستحکم کرنے کیلئے فرانسیسی صدر کے ایجنڈے کا مرکز ہے۔

پیشرفت کی کمی کی وجہ سے فرانسیسی مایوسی واضح ہے۔

فرانسیسی وزیر مالیات برونو لی میئر نے اس ہفتے لس ایکوز اخبار کو بتایا کہ جرمنی کے سیاسی رہنماؤں نے یوروزون کو مضبوط بنانے کے بارے میں فرانس کے ساتھ آگے بڑھنے کی اپنی خواہش کی تصدیق کی، لیکن ان کے فیصلے سامنے میں سست ہیں۔

فرانس کی جانب سے حمایت سے ایمیزون،فیس بک اور گوگل جیسی بڑی انٹرنیٹ کمپنیوں پر ٹیکس نافذ کرنے کے لئے حالیہ مسئلہ یورپی یونین کی رہنمائی کی گہری تقسیم ظاہر کرتا ہے۔ لگ رہا تھا کہ فرانس جون میں جرمن قصبے میسیبرگ میں سربراہی کانفرنس میں اس آئیڈیا کیلئے برلن کی حمایت حاصل کرلی تھی، 2018 کے اختتام تک منصفانہ ڈیجیٹل ٹیکس پر یورپی یونین کے معاہدے کیلئے اینگلا میرکل اور ایمانوئیل میکرون متفق تھے۔ لیکن اب جرمنی اس آئیڈیا سے پیچھے ہٹ گیا ہے۔

فرانسیسی ویزر مالیات نے کہا کہ اگر جرمنی اس کے وعدہ پر پورا نہیں اترتا اور ٹیکس متعارف کرانے سے پیچھے ہٹتا ہے تو جرمنی اور فرانس کے درمیان یہ اعتماد کی خلاف ورزی ہوگی۔

پیرس میں حکام کو امید ہے کی ایمانوئیل میکرون اینگلا میرکل کی سوچ تبدیل کرسکتے ہیں۔ فرانسیسی وزیر لی میئر کے ایک قریبی ساتھی نے کہا کہ اتوار کو ہونے والی ملاقات انتہائی اہم ہے۔ایک راستہ یا دوسرا،ہم سال کے اختتام تک ٹیکس قبول کرنا چاہتے ہیں۔

ایمانوئیل میکرون کے لئے یورپ میں بڑے ٹیک گروپس کی جانب سے کم ٹیکس بل لینے پر ووٹرز کے غصے پر قابو پانے کیلئے ڈیجیٹل ٹیکس ایک ذریعہ ہے۔ یہ مسئلہ آئندہ سال یورپی پارلیمنٹ کے انتخابات میں اجتماعات اہم واویلا ثابت ہوسکتا ہے۔

تاہم یہاں حد ہے کہ تجویز میں اینگلا میرکل کتنا سیاسی سرمایہ لگاسکتی ہیں۔ ان کے عظیم اتحاد میں رسہ کشی سے ضربوں اور انتخابی ناکامیوں کے سلسلے سے ان کی طاقت کمزور پڑ رہی ہے اور مزید گھٹ جائے گی جب وہ دسمبر میں کرسچیئن ڈیموکریٹک یونین کی قیادت سے ہٹ جائیں گی۔

ڈیجیٹل ٹیکس کے خلاف جرمنی کی اہم دلیل یہ ہے کہ یورپی یونین کو یکطرفہ کارروائی نہیں کرنا چاہیئے، لیکن اس کی بجائے او ای سی ڈی کے امیر ممالک کے کلب کے ذریعے ترجیح دے کر اس مسئلے پر عالمی معاہدے کی کوشش کرے۔ یہ امریکا کی جانب سے بدلہ لینے کے خطرے کو کم کرے گا ،جو او ای سی ڈی کا رکن ہے۔

جرمنی کے وزیر خزانہ اولف شلز نے کہا کہ اولف شوئلے نے اس ہفتے کہا کہ 2020 لے موسم گرما تک وہ او ای سی ڈی معاہدے پر حقیقی پیشرفت پر بہت پرامید تھے۔ لیکن اگر ایسا نہیں ہوتا، انہوں نے کہا کہ 2020 کے بعد یورپی یونین کے ہدایات نافذ ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب متفق ہیں کہ اگر ہم عالمی معاہدہ حاصل نہیں کرپاتے تو کیا ہو ہمیں ایک واضح نکتہ نظر کی ضرورت ہے۔

فرانس چاہتا ہے جرمنی واضح بیان کرے،تاہم اس خطرے پر ایک نظر کے ساتھ نئی سیاسی رہنماؤں کے پاس مختلف نظریات ہوسکتے ہیں۔

فرانسیس حکام دسمبر میں قانون کے اندر ڈیجیٹل ٹیکس ہدایت دیکھنا چاہیں گے اس انتباہ کے ساتھ کہ یہ صرف جنوری 2021 میں نافذ ہو ، اور ایک او ای سی ڈی معاہدے کی سورت میں قطعی نہیں۔ برلن صرف ٹیکس پر اصولوں میں معاہدہ قبول کرنے کیلئے تیار ہے۔

حتیٰ کہ یہ مشکل بھی ثابت ہوسکتا ہے،جرمن حکام بارہا یہ نکتہ نظر بیان کرتے رہے ہیں کہ ٹیکس پر فیصلہ کیلئے یورپی یونین کے رکن ممالک کے درمیان اتفاق رائے کی ضرورت ہے، اور نہ صرف جرمنی میں ڈیجیٹل ٹیکس کی مخالفت مضبوط ہے۔

سویڈن،ڈینمارک اور آئرلینڈ کے وزرائے مالیات نے کہا کہ اس ماہ وہ اس پر دستخط نہیں کرسکتے، دلیل دی کہ یہ امریکا کی جانب سے بدلے کو دعوت دینا ہوگا۔

فرانسیسی اور جرمنی کے حکام نے ان کے مابین مشترکہ بنیاد پر زور دیا ہے۔ پیرس اور برلن میں حکام نے کہا کہ یورپی یونین دسمبر میں سربراہی اجلاس میں یوروزون کی اہم اصلاحات کو اپنانے کے سلسلے سے گزر رہی ہے، جیسا کہ ای ایس ایم بیل آؤٹ فنڈ کو ایک قسم کے یورپی مالیاتی فنڈ میں تبدیل کرنے کے لئے اقدام ہے۔ مسٹر لی میئر کے قریبی ساتھی نے کہا کہ وزیر اولف شوئلے کے ساتھ ہاتھ میں ہاتھ لئے کام کررہے ہیں اور تیکنیکی سطح پر روزانہ کی بنیاد پر بات چیت جاری ہے۔

تاہم اگر ایمانوئیل میکرون فرانس کے لئے ایسی اہم ترجیحی پالیسی کے لئے یورپی یونین کی حمایت حاصل کرنے میں ناکام ہوجاتے ہیں، تو برلن اور فرانس کے درمیان کشیدگی محض بدترین ہوسکتی ہے۔ 

تازہ ترین