• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’’مڈل کلاس طبقہ اسکول فيسيں کیسے ادا کرے گا‘‘

نجی اسکولوں کی جانب سے فیسوں میں اضافہ کیس میں عدالت نے ڈی جی پرائیویٹ اسکولز اور اسکول انتظاميہ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ آپ چار چار ماہ کی فیسیں ایک ساتھ کيسے وصول کر رہے ہیں؟مڈل کلاس طبقہ یہ فيسيں کیسے ادا کرے گا۔

سندھ ہائیکورٹ میں نجی اسکولوں کی جانب سے فیسوں میں 5 فیصد سے زائد اضافے کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

عدالت نے ڈی جی پرائیوٹ اسکول منسوب صدیقی سے استفسارکیا کہ آپ چار چار ماہ کی فيسيں ایک ساتھ کیسے وصول کررہے ہیں؟ مڈل کلاس طبقہ يہ فيسيں کیسے ادا کرے گا؟

عدالت نے کہا کہ ہمارے فیصلے پر عمل نہ کیا تو توہین عدالت کی کارروائی ہوگی، عدالت نے ڈی جی پرائیوٹ اسکولز سے نجی اسکولوں کا 2005 سے اب تک کا فيس اسٹرکچر طلب کرتے ہوئے سماعت 3 دسمبر تک ملتوی کردی۔

سماعت کے بعد ميڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے ڈی جی پرائیوٹ اسکول منسوب صدیقی کا کہنا تھاکہ کسی بھی اسکول کو بغير اجازت فيس بڑھانے کی اجازت نہیں دے سکتے، آج عدالت میں رپورٹ بھی جمع کرائی ہے۔

میڈیا سے غيررسمی گفتگو ميں والدین کا کہنا تھا کہ ہم وزير تعلیم کے ساتھ کھڑے ہیں۔

دوسری جانب سندھ ہائیکورٹ نے دونجی اسکولوں کے لائسنس کی معطلی پر وکيل کو علیحدہ سے درخواست جمع کرانے کا حکم بھی دیا۔

تازہ ترین