• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قبائلی اضلاع سمیت خیبرپختونخوا میں خناق کیسز262تک پہنچ گئے

پشاور (جنرل رپورٹر )قبائلی اضلاع سمیت خیبر پختونخوا میں مہلک مرض خناق کے متاثرہ کیسز 262 تک پہنچ گئے جبکہ محکمے کے پاس متاثرہ بچوں کے لئے محض 25 وائلز رہ گئے ہیں، محکمہ صحت نے ہنگامی طور پر کروشیا سے انٹی ڈیپتھریا سیرم منگوالی، صوبے و ضم شدہ قبائلی اضلاع میں خناق کی ویکسین ناپید ہونے سے والدین کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، صوبے میں خناق کے بڑھتے کیسز کے پیش نظر محکمے نے سپلائی آرڈر کے برعکس ویکسین کے 21 سو تیار وائلز ہی جلد مہیا کرنے کی کروشیا کی کمپنی کودرخواست کردی ہے جس کے لئے 8 لاکھ سے زائد رقم کی ادائیگی کردی گئی ہے جبکہ ضم شدہ قبائلی اضلاع کےلئے بھی متعلقہ ڈائریکٹوریٹ کے افسران کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں،. ذرائع کیمطابق متعلقہ ویکسین پاکستان میں رجسٹرڈ نہیں اور نہ ہی ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان کی فہرست میں شامل ہے جس سے محکمہ صحت بھی شدید مشکلات سے دوچار ہے، شمالی وزیرستان کے علاوہ تمام ایف آرز علاقوں اورکرک سے بڑی تعداد میں متاثرہ بچوں کو خیبر پختونخوا کے بڑے ہسپتالوں میں علاج کے لئے لایا جارہا ہے جبکہ ایسے کیسز کے باعث محکمہ صحت کو2017 میں دو بار 6 ہزار وائلز ویکسین بیرون ملک سے منگوانے پڑے تھے،ذرائع کے مطابق قبائلی اضلاع سے یہ مبینہ شکایات بھی سامنے آئی ہیں کہ مفت مہیا کی جانے والی ویکسین کو بعض ڈاکٹروں کی جانب سے مریضوں کو مہنگے داموں فروخت کیا جارہاہے،تاہم اس صورتحال کا حکومت کی سطح پر نوٹس نہیں لیا جا سکا ہے اسی طرح تمام ہسپتالوں کو لائف سیونگ ڈرگز کے خریدنے کے لئے صوبائی سطح پر اجازت دینے کے باوجود کوئی بھی ایم ٹی آئی ہسپتال یہ ضروری ویکسین خرید نہیں سکا ۔
تازہ ترین