• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بچوں کوماں کادودھ لازم پلانےکیلئے قانون سازی پرعملدرآمدنہ ہوسکا

پشاور (جنرل رپورٹر )خیبرپختونخوا حکومت صوبے میں بچوں کو ماں کا دودھ لازم پلا نے کےلئے قانون سازی پر عملدرآمد نہ ہو سکا،صوبہ بھر کے ڈرگ سٹورز سمیت دکانوں میں فروخت ہونے والے اکثر فارمولا دودھ کے ڈبوں پر غذائی ویلیوکیلوریز کی مقدار اور آگاہی پیغامات کا لیبل چسپاں نہیں کیا جاسکا ،ذرائع کیمطابق سابق چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا کے جاری احکامات بھی محکمے نے ہوا میں اڑا دیئے ہیں جس میں تمام مینوفیکچرز اور کمپنیوں کو پابند بنایا گیا تھا کہ وہ نوزائیدہ بچوں کے فارمولا دودھ کے ڈبوں پر غذائی ویلیو سمیت اجزاءو دیگر پیغامات کو بطور لیبل لازمی طور پر چسپاں کریں گے، اس سلسلے میں انفینٹ فیڈنگ بورڈ کے اب تک صرف دو اجلاس ہی ہو سکے ہیں جسکی وجہ سے ماہرین امراض اطفال کی تنظیم نے بھی شدید تشویش کا اظہار کیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخوا پروٹیکشن آف بریسٹ فیڈنگ اینڈ چائلڈ نیوٹریشن ایکٹ 2015 کو نافذ ہوئے تین سال کا عرصہ ہونے کے باوجود تا حال ڈسٹرکٹ انفینٹ فیڈنگ پروموشن کمیٹیوں کو تشکیل نہیں دیا جاسکا ہے،صوبے میں آج تک کسی بھی مینوفیکچرز،ڈسٹری بیوٹرزکو ان قوانین کی خلاف ورزی پر قید کی سزا یا جرمانہ عائد نہیں کیا جاسکا جبکہ قانون کے مطابق خلاف ورزی پر کم ازکم دوسال قید اور پچاس ہزار سے پانچ لاکھ روپے تک جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔
تازہ ترین