• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تفہیم المسائل

سوال: ہمارے محلے کی مسجد کے اخراجات اہل محلہ کے تعاون سے پورے کیے جاتے ہیں،جمعۃ المبارک کے اجتماع میں بھی چندہ ہوتاہے ۔چند ہفتوں سے انتظامیہ نے خطبے اور نماز کے درمیان چندہ جمع کرنا شروع کردیاہے ،جس میں تقریباً پانچ /دس منٹ لگتے ہیں ،معلوم یہ کرنا ہے کہ خطبہ کے بعد نمازِ جمعہ کو روک رکھنا شرعاً کیساہے اور جماعت میں تاخیر کا حکم کیا ہوگا ؟ (قاری محمد حیات ،کراچی)

جواب:خطبہ اور نماز کے درمیان اگر فاصلہ طویل ہوجائے تو یہ مکروہ ہے اور پہلا خطبہ کافی نہیں ،دوبارہ پڑھا جائے گا۔ دُرّمختار میں ہے :ترجمہ:’’ جب امام خطبہ مکمل کرلے تو اقامت کہی جائے اور دنیاوی امور کے لیے (خطبہ اور نماز کے درمیان) فاصلہ کرنا مکروہ ہے ،’’عینی ‘‘ نے اسے ذکر کیاہے ‘‘ ۔ علامہ ابن عابدین شامی اس کی شرح میں لکھتے ہیں: ترجمہ:’’ جب امام خطبہ مکمل کرلے ،تو اقامت کا آغاز خطبہ کے آخر کے ساتھ مُتصل ہو اور خطیب جب نماز کی جگہ کھڑا ہو ،اس کے کھڑا ہونے کے ساتھ اقامت ختم ہو ‘‘۔ آگے چل کر لکھتے ہیں: ترجمہ:’’جہاں تک’’ نہی عن المنکر‘‘ یا’’امر بالمعروف‘‘ کے ساتھ فاصلہ ہوتو یہ مکروہ نہیں ہے ،اسی طرح وضو یا غسل کے ساتھ فاصلہ ہے ،اگر یہ ظاہر ہوکہ وہ محدث یا جنبی ہے ،جس طرح گزرچکاہے ۔کھانے یا پینے کا معاملہ مختلف ہے ،یہاں تک کہ اگر فاصلہ طویل ہوجائے تو نئے سرے سے خطبہ دے ،جس طرح گزر چکاہے ،پس اس مسئلے کو سمجھنا چاہیے ،(حاشیہ ابن عابدین شامی ،جلد 5،ص: 84، دمشق)‘‘۔مزید لکھتے ہیں:ترجمہ:’’ اگر وہ خطبہ اور نماز کے درمیان اجنبی عمل کا فاصلہ کرے ،اگر وہ فاصلہ طویل ہو ، اس طرح کہ وہ اپنے گھر کی طرف لوٹے اورکھانا کھائے یا جماع کرے اور غسل کرے ،تووہ نئے سرے سے خطبہ دے ،(بحوالہ :خلاصۃ الفتاویٰ)یعنی لازمی طورپر وہ نئے سرے سے خطبہ دے کیونکہ خطبہ باطل ہوجاتا ہے ،بحوالہ:’’ سراج‘‘،(حاشیہ ابن عابدین شامی ،جلد 5،ص: 48، دمشق)‘‘۔

مندرجہ بالا فقہی حوالوں سے معلوم ہوا کہ کسی ضرورت کے تحت خطبے اور اقامت میں معمولی فصل کی گنجائش ہے اور چندہ جمع کرنے میں پانچ دس منٹ نہیں لگتے ،اگر ہر صف میں ایک آدمی مقررکردیاجائے توایک دو منٹ میں یہ کام ہوسکتا ہے ،مسجد کے مصارفِ جاریہ کے لیے یہ شِعار ہمارے ہاں رائج ہے۔ اگر کہیں ایساہوتا ہوکہ ایک ہی آدمی پوری مسجد اورتمام نمازیوں کے درمیان چکر لگائے اور مسجد بڑی ہو تو اس میں پھر زیادہ وقفہ ہوسکتا ہے ، اس سے اجتناب کیا جائے اور ہر صف کے لیے ایک آدمی مقرر کردیاجائے ،میں نے یورپ اور امریکا کی مساجد میں اسی طرح دیکھا ہے، اس کی گنجائش ہے، ایک دومنٹ تو بعض اوقات صف بندی میں بھی لگ جاتے ہیں۔

تازہ ترین