• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نوجوانوں کو منفی پروپیگنڈے کے ذریعے مذہبی، لسانی اور سماجی بغاوت پر اکسائے جانے کی سازش کے حوالے سے پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کا تازہ اظہار خیال خصوصی توجہ کا حامل ہے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق نیشنل سیکورٹی ورکشاپ کے شرکا نے جنرل ہیڈ کوارٹر راولپنڈی کے دورے کے موقع پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے سوالات کئے۔ جن کے جواب میںآرمی چیف نے واضح کیا کہ ملک کو دو دہائیوں میں کئی قسم کے خطرات کا سامنا کرنا پڑا تاہم ان خطرات پر موثر انداز میں قابو پایا جاتا رہاہے۔ مگر اب ایک بار پھربعض عناصر کی جانب سے مذہبی، فرقہ وارانہ، لسانی اور سماجی بغاوت برپا کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ نوجوانوں کے ذہنوں کو منفی پروپیگنڈے سے بچانے کے لئے مؤثر اقدامات ناگزیر ہیں اور ان حالات کے سبب ہماری ذمہ داریاں پہلے سے کہیں زیادہ ہیں۔ صورت حال کا تقاضا ہے کہ عوام اور خاص طور پر نوجوانوں کو اس جارحانہ پروپیگنڈے کے پس پردہ کارفرما ناپاک عزائم سے آگاہ کیا جائے جسکے ذریعے مذہبی، فرقہ وارانہ اور لسانی منافرت کو فروغ دیکر ملک کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی سازش کی جارہی ہے۔ پاکستانی قوم اور افواج نے بڑی بہادری اور کامیابی سے ان چیلنجز کا مقابلہ کیا ہے۔ اب ہمیں آگے بڑھنا اور تیزی سے ترقی کرنی ہے۔ آرمی چیف قمر جاوید باجوہ کا یہ خطاب اس لحاظ سے بھی خصوصی توجہ کا مستحق ہے کہ انہوں نے اس عزم کا پھر اعادہ کیا ہے کہ قوم اور مسلح افواج نے بے بہا قربانیوں کے بعد جو پرامن ماحول فراہم کیا ہے اسکو ہر قیمت پر بحال رکھا جائے گا تاکہ قوم اپنی پوری توجہ دیگرمسائل کے حل کرنے اور ملکی معیشت میں استحکام لانے پر مرکوز کرسکے۔ بلاشبہ منافرت پر مبنی منفی پروپیگنڈے کا مسکت جواب دیا جانا وقت کی ناگزیر ضرورت ہے۔امید کی جانی چاہئے کہ ہمارے ملک کے علما، دانشور، میڈیا اور دیگر ادارے اس زہریلے پروپیگنڈے کا متحد ہوکر موثر جواب دیں گے۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998

تازہ ترین