• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ترقیوں پر نظر انداز افسران کا اظہار تشویش، فیصلہ چیلنج کرنے کیلئے مشاورت

رانا غلام قادر

اسلام آ باد :… وزیر اعظم کی زیر صدارت ہونے والے ہائی پاور سلیکشن بورڈ کی جانب سے کی گئی ترقیوں پر نظر انداز کئے گئے سینئر افسروں کی جانب سے تشویش اورتحفظات کا اظہار کیا جا ر ہا ہے۔بعض افسران اس فیصلہ کو عدالت میں چیلنج کرنے کیلئے قانونی مشاورت کر رہے ہیں۔ذ رائع نے بتا یا کہ پا کستان ایڈمنسٹر یٹو سروس کے گریڈ اکیس کے سات افسروں کو گریڈ بائیس میں ترقی دی گئی ہے۔سنیارٹی کے اعتبار سے ان ترقیوں میں 24 افسروں کو سپر سیڈ کیا گیا ہے۔ترقی پانے والے افسران میں عمران احمد 14ویں نمبر ، شفقت الر حمنٰ ر انجھا 18ویں ، محمد خان 19ویں ، ساجد یوسفانی 25ویں ، ڈاکٹر جمال ناصر 28ویں ، طارق نجیب نجمی 30ویں اور ڈ اکٹر عامر احمد 31ویں نمبر پر ہیں ۔29ویں نمبر کے مشتاق احمد شیخ نے بطور احتجاج ایل پی آر پر جانے کی درخواست دید ی ہے۔ نظر انداز کئے جانے والے افسروں میں عبد السبحان ، سید طاہر رضا نقوی ، ٹیپو مہابت خان ،آفتاب حبیب ، امیر طارق زمان ، محمد رشید ،سہیل اکبر شاہ ، کیپٹن (ر) محمد آ فتاب ، ڈاکٹر اللہ بخش ، محمد مصباح ، مختار حسین ، شبیر احمد ،علم الدین بلو، کیپٹن (ر ) ہاشم ترین ، احمد حنیف اورکزئی ، عمران نا صر خان ، شمس الدین سومرو ، اقبال حسین درا نی ، کیپٹن (ر) عابد حسین درانی ، تاشفین خان ، ظفر حسن اور مشتاق احمد شیخ شامل ہیں۔ پولیس سروس کے گریڈ اکیس کے پانچ افسروں کو سپر سیڈ کیا گیا ہے۔ ترقی پانے والے ڈ اکٹر محمد نعیم خان سنیارٹی پر چوتھے اور حسین اصغر ساتویں نمبر پر ہیں ۔ جنہیں نظر انداز کیا گیا ہے ان میں غلام حیدر تھیبو ،اعجاز حسین شاہ ، کیپٹن (ر) ظفر اقبال ،سید امتیاز الطاف اور اے ڈی خواجہ شامل ہیں۔ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے حکام نے بتا یا کہ گریڈ اکیس سے بائیس میں ترقی کیلئے صرف سنیارٹی کو ملحوظ خاطر رکھنا ضروری نہیں ہے۔ پرو موشن پا لیسی کے تحت گریڈ بائیس میں ترقی کیلئے گریڈ اکیس میں کم ازکم دوسال سر وس ضروری ہے اس کے بعد وزیر اعظم کی صوابدید ہے کہ وہ کسے ترقی کیلئے مو زوں سمجھتے ہیں ۔

تازہ ترین