• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جے آئی ٹی کا اعظم سواتی کے خلاف مزید تحقیق کا فیصلہ

اسلام آباد (وسیم عباسی /اعزاز سید) دی نیوز کو معلوم ہوا ہے کہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) جو وفاقی وزیراعظم سواتی کے اثاثوں اور اختیارات کے ناجائز استعمال سے متعلق تحقیق کررہی ہے، نے عرب تاجر حسین سجوانی کے الزامات کے بعد مذکورہ وزیر کے اثاثوں کے خلاف مزید تحقیق کا فیصلہ کیا ہے۔جے آئی ٹی نے اپنی رپورٹ پیر کے روز سپریم کورٹ میں جمع کرائی تھی۔ دی نیوز نے رپورٹ کی تفصیلات حاصل کرلی ہیںجسے تاحال سرکاری طور پر جاری نہیں کیا گیا۔ رپورٹ پانچ جلدوں پر مشتمل ہے جس میں سپریم کورٹ کے سوالات کے جوابات دئے گئے ہیں۔1۔غریب خاندان کے ساتھ جھگڑا اور پولیس پر دباؤ:پہلی جلد اعظم سواتی کے گارڈز اور باجوڑ کے غریب خاندان کے درمیان جھگڑے سے متعلق ہے جن کی گائے 26اکتوبر کو مبینہ طور پر سواتی کے فارم ہاوس میں گھس گئی تھی۔جے آئی ٹی نے مذکورہ وزیر، انکے بیٹے اسامہ اور گارڈز کو جھگڑے کا ذمہ دار قرار دیا تھا۔ دارلحکومت کی پولیس نے جھگڑے کے فورا بعد عورتوں اور بچوں سمیت غریب خاندان کے پانچ افراد کو گرفتار کر لیا تھا۔ جے آئی ٹی رپورٹ کے مطابق تفتیش اس نتیجے پر پہنچی کہ اعظم سواتی نے پولیس پر اپنا اثررسوخ استعمال کیا جس نے یکطرفہ طور پر غریب خاندان کے خلا ف ایکشن لیا جبکہ وزیر کی طرف سے کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔2۔تجاوزات: جے آئی ٹی نے تصدیق کی کہ تحریک انصاف کے سینیٹر اعظم سواتی نے اپنے فارم ہاوس کے قریب سرکاری زمین پر قبضہ کیا ہوا تھا۔ جے آئی ٹی نے سی ڈی اے کی رپورٹ کا حوالہ دیا جس کے مطابق مذکورہ وزیر نے اسلام آباد میں سرکاری زمین پر غیر قانونی قبضہ کیا ہواتھا، سی ڈی اے نے انکی اہلیہ کو بھی نوٹس جاری کیا تھا جن کے نام پر یہ فارم ہاوس رجسٹرڈ ہے۔ سی ڈی اے نوٹس میں اعظم سواتی کی جانب سے تعمیر میں دو مزید خلاف ورزیوں کی بھی نشاندہی کی گئی۔3۔آئی جی اسلام آباد کا تبادلہ: جےآئی ٹی کو یہ ذمہ داری بھی دی گئی تھی کہ 27اکتوبر کو فارم ہاوس جھگڑے کے ایک دن بعد آئی جی اسلام آباد کے اچانک تبادلے میں اعظم سواتی کے کردار کی تحقیق کرے۔ مذکورہ وزیر نے دی نیوز سے گفتگو میں تصدیق کی کہ انہوں نے اپنے پڑوسی کے جھگڑے اور تجاوزات کے خلاف درجنوں شکایات کے باوجود آئی جی کے عدم تعاون کی شکایت وزیراعظم اور سینیٹ کے چیئرمین سے کی۔ تاہم جے آئی ٹی سے بات چیت میں اعظم سواتی اور کابینہ کے دیگر وزراء نے آئی جی کے تبادلے میں کسی بھی کردار سے انکار کیا۔ جے آئی ٹی نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ آئی جی کا تبادلہ اور تقرری قانون کے مطابق حکومت کا اختیار ہے۔4۔امریکی سفر پر پابندی: جے آئی ٹی نے میڈیا رپورٹس کے حوالےسے بھی تحقیق کی کہ آیا مذکورہ وزیر پر مبینہ ٹیکس فراڈ کی وجہ سے امریکا سفر کرنے پر پابندی ہے۔ تاہم جے آئی ٹی کے امریکی سفارتخانے سے خط و کتابت سے معلوم ہوا کہ مذکورہ وزیر پر امریکا سفر کرنے کی کوئی پابندی نہیںاور ویزہ ہونے کی صورت میں وہ جب چاہیں سفر کرسکتے ہیں۔5۔اعظم سواتی کے اثاثے اور اماراتی تاجر کی وڈیو: جے آئی ٹی کو اعظم سواتی کے غیرقانونی اثاثوں، اگر ہوں، کی تحقیقات کا کام بھی دیا گیا تھا۔ تحقیقاتی ٹیم نے اعظم سواتی کے اثاثوں کو الیکشن کمیشن میں جمع کرائے گئے اثاثوں کی تفصیلات سے موازنہ کرنے کی کوشش کی ۔ تاہم جے آئی ٹی نے فیصلہ کیا کہ اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہےاور یہ کام تاحال مکمل نہ ہوسکا۔

تازہ ترین