• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اپوزیشن کی خواہش ہے حکومت جلد گر جائے، عمران خان

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اپوزیشن کی خواہش ہے کہ جتنی جلد ہو حکومت گر جائے،جتنے دن حکمران رہا اتنا ہی اپوزیشن کےلئے خطرہ رہے گا،شور مچانے والوں کو پتا ہے کہ انہیں جیل جانا ہے۔

کوالالمپور میں پاکستانیوں سے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ یہ سب جمہوریت نہیں اپنی چوری بچانے کیلئے اکٹھے ہورہے ہیں، چوروں کی بات کرتے ہیں تو اپوزیشن کھڑی ہوجاتی ہے،ہم نہ کسی سے این آراو کریں گے نہ ہی میثاق جمہوریت کریں گے۔


ان کا کہناتھا کہ اپوزیشن نے پہلے دن ہی سے حکومت گرانے کی کوشش شروع کردی، مجھے پہلے دن تقریر ہی نہیں کرنے دی،یہ پہلی پاکستان کی حکومت ہے جو نہ ڈیل کرے گی نہ اور میثاق جمہوریت، نیب کا کوئی ایک کیس ایسا نہیں ہے جو تحریک انصاف نے کیا ہو،ہم کیسز کریں گے لیکن ابھی اس کا وقت نہیں آیا۔

عمران خان نےیہ بھی کہاکہ سابق حکمران قرضے کا پہاڑ چڑھا کر چلے گئے، یہ وقت نکل گیا تو اس کے بعد پاکستان میں اتنا پیسا آئے گا کہ نہ کبھی امداد مانگنا پڑے گی اور نہ ہی قرضہ مانگنا پڑے گا۔

وزیراعظم نے مزید کہا کہ وزیراعظم بننے سے پہلے تک پاکستان کے وسائل کا پتا نہیں تھا،قومیں اونچ نیچ کا سامنا کرتی ہیں،3 کروڑ کی ملائیشیا کی برآمدات 220 ارب ڈالر اور 21 کروڑ کے پاکستان کی برآمدات مشکل سے 24 ارب ڈالر ہیں،60 کی دہائی میں پاکستان کی صنعتی پیداوار 4 بڑے ایشیائی ملکوں کے برابر تھی۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ 60 کی دہائی میں ملائیشیا کے شہزادوں کو لاہور پڑھنے بھیجا جاتا تھا،پاکستان کی مثالیں دی جاتی تھیں،ملک سب سے تیزی سے ترقی کررہا تھا پھر ملائیشیا کو مہاتیر محمد کی شکل میں عظیم لیڈر ملا،جس نے نہ فیکٹریاں بنائیں اور نہ ہی منی لانڈرنگ کرکے پیسا باہر بھیجا، جس نے منی لانڈرنگ کی اس پر آج ملائیشیا میں کیس چل رہا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ لاہور سے ایک تصویر سامنے آئی کہ ایک شخص اپنے بچوں کو لے کر سڑک پر سورہا ہے،ہماری حکومت نے فیصلہ کیا کہ ایسے لوگوں کے لیے گھر بنائیں گے اور انھیں کھانا دیں گے،آیندہ ہفتے غربت کم کرنے کا پروگرام لیکر آرہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ قرضوں کی قسطیں دینے کے لیے دوست ممالک سے قرضے لیے ہیں،کوشش کررہے ہیں کہ آئی ایم ایف سے کم سے کم قرضہ لیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ قرضوں کے دلدل سے نکلنے کے لیے 4 کام کرنے ہیں،برآمدات میں اضافہ کرنا ہے،غیرملکی پاکستانیوں کے لیے منصوبہ بندی کر رہے ہیں کہ قانونی طریقے اور آسانی سےترسیلات زربھیجیں،اس وقت پاکستان کے پاس12 ارب ڈالر کی قلت ہے، پاکستان میں سرمایہ کاری لانی ہے،باہر سے آنیوالے سرمایہ کار کے لیے آسانیاں پیدا کرنی ہیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ 20سال پہلے مہاتیر محمد نے بتایا کہ انہوں نے سرمایہ کاروں کی مدد کی، وزیراعظم ہاوس میں ایک اسپیشل افس بنے گا ،جو سرمایہ کاروں کے مسائل حل کرے گا،سرمایہ کاری کے بغیر ملک ترقی نہیں کرسکتا،ایک وقت آئے گا جب پاکستانیوں کو ملک سے باہر نوکری کے لیے نہیں جانا پڑے گا۔

عمران خان نے کہا کہ پوری دنیا گھوما ہوں، جو نعمتیں پاکستان کو ملی ہیں وہ کسی ملک کو نہیں ملی،سمندر پار پاکستانیوں کی کاوشوں کو سراہتے ہیں، منی لانڈرنگ روکنے کی کوشش کررہے ہیں، شاہ محمود بتارہے تھے کہ محنت کش رقوم پاکستان بھیجتا ہے اور ڈاکو پاکستان سے باہر بھیج دیتے ہیں،پاکستان میں منی لانڈرنگ کرنا بہت مشکل کردیں گے۔

تازہ ترین