• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مالیاتی مارکیٹس کیلئے بریگزٹ کی تبدیلی کی گھڑی نزدیک آتی جارہی ہے

مائیکل میکنزی

دو وزراء کی جانب سے استعفیٰ اور منقسم کابینہ بتاتی ہے کہ تھریسامے کا بریگزٹ کا معاہدہ پہلے ہی مشکلات کا شکار ہے۔ یورپی یونین کے ساتھ انخلاء کے معاہدے پر کسی پارلیمانی رائے شماری سے قبل برطانوی وزیراعظم کیلئے قیادت کا چیلنج منڈلانا گدلے سیاسی پانی کو مزید آلودہ کررہا ہے۔

برطانیہ کی مالیاتی مارکیٹ کے لئے سیاسی شور نے میں اضافے نے پاؤنڈ میں 2.5 فیصد نیچے آنےکی حوصلہ افزائی کی، کمپنیوں کے لئے کمزور حصص کی قیمتوں نے برطانوی معیشت کو آشکار کردیا اور بشمکل حیران کن، منافع کے ملمع کو کم کیا۔بینک آف انگلینڈ کی 0.75 کی بنیادی شرح سے نیچے 0.69 فیصد کی دو سالہ پیداوار واپس کا آنا بانڈ مارکیٹ کی جانب سے پیغام یے کہ مالیاتی سہولت اشارہ کررہی ہے۔

بریگزٹ کلاک پرتبدیلی کی ٹک ٹک قریب آنے کے ساتھ مارکیٹیں اس جانب منتقل ہورہی ہیں، لیکن ابھی تک مکمل طور پر قیمتوں کا تعین نہیں ہوا،جو بدترین کا قسم کا نتیجہ ہے۔ اس کے لئے یہاں ایک اچھی وجہ یہ ہے کہ بریگزٹ کی آخری تاریخ 29 مارچ تجارتی افق سے کافی دور ہے۔ بریگزٹ معاہدے کی پارلیمان سے منظوری حاصل کرنے کیلئے ابھی کافی وقت موجود ہے، تاحال بڑا مسئلہ یہ ہے کہ برطانیہ کی جب ایک بار علیحدگی واقع ہونے کے بعد یورپی یونین سے الگ ہوکر برطانیہ سرمایہ کاری کے موقع کے طور پر کیسا نظر آتا ہے۔

یہاں ایپورتھ انوسیٹمنٹ مینجمنٹ کے اسٹیفن بیئر نے کس طرح صورتحال کا خلاصہ پیش کیا ہے کہ اسٹرلنگ میں گراوٹ دیکھنے سے، گلٹ کی قیمتوں میں اضافہ اور ملک بھر میں توجہ مرکوز کرکے کچھ حصص کی فروخت، بغیر کسی معاہدے کے بریگزٹ، قیادت کے بنا حکومت یا دونوں منظرناموں کے حوالے سے سرمایہ کار فکرمند ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ کوئی بھی درست طریقے سے پیشن گوئی نہیں کرسکتا کہ آئندہ کچھ دنوں یا ہفتوں میں یہ کس طرح کردار ادا کرے گا۔تاہم کچھ اہم حوالوں میں ، ریفنرنڈم کے بعد سے کچھ نہیں بدلا ہے۔ یہ صورتحال برقرار ہے کہ یورپی یونین میں رہنے کے مقابلے میں بریگزٹ برطانیہ کے لئے اقتصادی طور پر بدترین ہونے کا امکان ہے۔اب ہمارے پاس کیا ہے کہ مزید لوگوں کو اس کا ادراک ہے۔ مارکیٹ کا ردعمل آج پلے بک ( طریقہ کار کی کتاب) کی جھلکی کی نمائندگی کرتا ہے سرمایہ کاروں کو جس پر عمل کرنے کی ضرورت ہوگی ہمیں مشکل بریگزٹ کے نتیجے میں سختی کا سامنا کرنا چاہئیے۔ اس کا یہ مطلب بھی ہے کہ کسی بھی معاہدے کے واقع ہونے سے آج جو شعبے دباؤ کے تحت ہیں کم از کم مختصر مدت میں فائدہ دیں گے۔یہاں مارکیٹ کے عدم استحکام اور سیاست کو سنبھالنے کے لئے صرف ایک ضروری مضبوط ہاضمہ کی ضرورت ہے۔

ایکسا آئی ایم میں ڈیوڈ پیج نے کہا کہ اگر دسمبر میں پارلیمان اس معاہدے کو مسترد کرتی ہے تو مارکیٹ کی کمزور برقرار رہنے کا امکان ہے بلکہ خراب ہوجائے گی۔ ہم نے آئندہ دو ماہ میں میٹریل کے اتار چڑھاؤ کے امکانات پر غور کیا، ہم ابھی بھی اسے اس طرح سمجھ رہے ہیں کہ برطانیہ میں سیاسی اکثریت معاہدے کے بغیر علیحڈگی سے گریز کرتی ہے۔ تاہم، آنے والے مہینوں میں بے یقینی بلند ہونے جارہی ہے اور مارچ میں بے ضابطہ انخلاء کا امکان بڑھ رہا ہے۔

برطانیہ کی مارکیٹوں میں ہم کیا دیکھ رہے ہیں؟

پاؤنڈ کے ساتھ شروع کرتے ہیں،(جیسا کہ برطانیہ کے اعلیٰ بریگزٹ کے وزیر جنہوں نے بتایا کہ یہ معاہدہ کتنا برا نظر آرہا ہے) ڈومینک راب کے استعفیٰ کے بعد یہ آج 1.28 ڈالر سے نیچے پھسل گیا،اسگت سے دیکھا گیا کہ کرنسی کو حد کے اندر قید رکھا گیا ہے۔لیکن ہم یہاں خطرے کی حد کی جانب جھک رہے ہیں:

رواں ہفتے کے آغاز پر میں نے عدم استحکام میں اضافہ اور پاؤنڈ کیلئے کرنسی کے اختیارات کے بازار میں خطرے کے استرداد کو نمایاں کیا۔ آج ہم منطقی کرنسی عدم استحکام میں مزید اضافہ دیکھ رہے ہیں، جولائی 2016 میں بریگزٹ ووٹ کے برے نتاےج کے بعد سے ایک ماہ کا عدم استحکام اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔ جبکہ خطرے کا استرداد آئندہ ایک ماہ اور تین ماہ تک پاؤنڈ کا مزید منفی نکتہ نظر ظاہر کرتا ہے۔

آپشنز میں منفی خطرے کی واپسی ہمیں بتاتا ہے کہ ان مطالبات کے مقابلوں میں سرمایہ کاری کا عدم استحکام بڑھ کر ہیں۔جیسا کہ چارٹ ظاہر کرتا ہے کہ بریگزٹ ووٹ کے بعد سے ایک ماہ کا حجم سب سے منفی ہے تین ماہ خطرے کی واپسی کے ساتھ زیادہ پیچھے نہیں ہے:

ایک یاد دہانی ہے کہ آپشنز کو منافع بخش پیش کرنا ہوگا ہم نے آئندہ ماہ یا تین ماہ تک پاؤنڈ میں بڑی گراوٹ دیکھی۔ لہذٰٓا ہم دیکھ سکتے ہیں کہ مارکیٹ پاؤنڈ میں بڑی کمی کے خطرے کی جانب جھک رہی ہے کیونکہ موجودہ بریگزٹ معاہدہ کی قسمت پر ویسٹ منسٹر میں بحث ہورہی ہے۔بینک آف انگلینڈ کے امکانات کے بدلے میں آئندہ برس برطانوی شرح سود کو بلند کرنے کے قابل ہونا اسٹرلنگ پر مزید قابل بحث اور غور ہے۔

ایک قاری جس کا خیال تھا کہ اس ہفتے کے شروع میں واپسی کے خطرے پر میری رائے پاؤنڈ میں گرنے کے خطرے کا مبالغہ آرائی تھا، اس صبح مجھے ایک نوٹ بھیجا جس میں کہا کہ

آپشنز مارکیٹ قدر گرنے پر براہ راست اسٹرلنگ کے لئے اب خطرے کا توازن دیکھتی ہے۔‘‘

تو پاؤنڈ کے لئے قدر گرنے کے امکان کی کیا بات ہے؟

بینکبرن میں مارک چینڈلر کا جواب

Here’s Marc Chandler at Bannockburn:

اگر سرمایہ کار یہ نتیجہ اخذ کرلیتے کہ برطانیہ کسی معاہدے کے بغیر یورپی یونین سے نکلنے جارہا تھا،اکتوبر 2016 سے اسٹرلنگ نہایت تیزی سے نچلی سطح پر آسکتا تھا، جسے بلومبرگ نے 1.1840 ڈالر کے قریب رکھا۔

یہ برطانیہ کے مرکزی بینک کو بہت ہی مشکل جگہ پر رکھے گا جیسا کہ کمزور کرنسی کے ذریعے درآمد شدہ افراط زر نے پالیسی کو پیچیدہ بنادیا ہے۔بینک آف انگلینڈ نے2017 میں پاؤنڈ کو 1.30 ڈالر کے اوپر واپس لاکر ایک بہت اچھا کام کیا جیسا کہ اس کے بریگزٹ کے بعد ووٹ کی شرح کی کمی سے اس نے مارکیٹ کو تبدیلی کے لئے تیار کیا۔ یہاں فیصلہ کن بات یہ ہے کہ برطانوی بینکوں، پراپرٹی مارکیٹ اور اقتصادی ذریعے کا کمیتی سہولت کا ازسرنو آغازپر دباؤ ہے۔ ہم ان نتائج سے کافی دور ہیں،لیکن گلٹ کی پیداوار دیکھ رہے ہیں۔

برطانوی ایکویٹیز میں تضاد کرنسی کی عکاسی کرتا ہے

ایف ٹی ایس ای 100 شیئر انڈیکس، جوبرطانیہ سے باہر آمدنی کا اندازاَ تین چوتھائی لیتا ہے، آج بلند جز پر بند ہوا جبکہ زیادہ ملکی توجہ کا مرکز مڈ کیپ ایف ٹی ایس ای 250 1.4 فیصد کم پر برقرار رہا، دونوں بنچ مارک گزشتہ ماہ کی گراوٹ سے اوپر رہے،لیکن 2018 کے لئے ایف ٹی ایس ای 100 8.5 فیصد پر بند ہے ( ڈالر کی شرائط میں 13.5 فیصد گرگیا ہے) جبکہ 250 ایک سال کیلئے 10 فیصد نیچے ہے( ڈالر کی شرائط میں 15 فیصد گرگیا)۔

کمزور پاؤنڈ برطانوی کمپنیوں کیلئے ایک تسلی بخش پہلو ہے کہ آف شور سے ان کی آمدنیوں کا بڑا حصہ حاصل کیا۔ ایف ٹی ایس ای 100 کے فاتحین اور ہارنے والوں نے اسے برداشت کیا۔ برطانیہ کی اقتصادیات کیلئے کمپنیوں جیسا کہ بینک،انشورنس، خوردہ فروش اور مکانات تعمیر کرنے والے نے ظاہر کیا کہ دباؤ کے تحت ہیں۔

عالمی مرکوز معدنیات قیمتی دھاتوں کی پیداوار کرنے والے ( رینڈ گولڈ اور فریسنیلو) گروپس کی زیر سربراہی ، ہیلتھ کیئر ( اسیٹرا زینکا اور گلیکسو اسمتھ کلن)کمپنیاں اور بین الاقوامی توجہ کے ساتھ ( یونی لیور اور ڈیاگو) صارفین کے فاتحین میں شامل ہیں۔

بینکوں کے ساتھ، ایچ ایس بی سی اور اسٹینڈرڈ چارٹرڈ کامیاب رہے،ان کی ایشیا اور ابھرتی ہوئی مارکیٹوں پر توجہ دینا حیران کن امر نہیں ہے، لیکن دونوں قرض دہندگان نے سال بھر اچھا کام کرنا سست چینی معیشت پر تشویش کی عکاسی کرتا ہے۔

کمزور برطانوی معیشت اور بانڈ کے منافع کی کمی کے امکان جیسا کہ بینک آف انگلینڈ کا ثانوی ذریعہ معاش پر رہنا بینکوں اور ان کے خالص شرح منافع کے لئے بری خبر ہے۔

لیکن کرنسی مارکیٹس میں یہ صرف پاؤنڈ کی کہانی نہیں ہے، بریگزٹ کے ساتھ یورو ڈھانپ دیا گی اور اور اٹلی کا بجٹ مسترد کردیا۔

ڈینیئل اسٹیورٹ میں چیف اکنامسٹ ایلسٹرائر ونٹر نے کہا کہ اچھائی کے لئے پاؤنڈ کی جانب سے یورو ڈگمگاتا نظر آرہا ہے جبکہ ابھی تک لیکن وہ سوچتے ہیں ہم مارچ میں بے ضابطہ روانگی حاصل نہیں کی۔

انہوں نے دلیل دی کہ

He argues:

اگرچہ،جیسا کہ پہلے سے ہی واضح ہوتا ہے کہ اراکین پارلیمان کی اکثریت معاہدے کے خلاف ووٹ دے گی، اس میں بھی کوئی شک نہیں کہ زیادہ بڑٰ اکثریت کوئی معاہدہ نہ ہونے کو قبول نہیں کرے گی۔

نتائج کا مطلب موجودہ عدم استحکام ہے اور اثاثوں کے طبقات کی تبدیلی کے درمیان تیز رفتار تبدیلیاں ہم دیکھ چکے ہیں، لیکن بریگزٹ سے نقصانات تادیر برداشت کرنا ہوں گے۔ اس مقام پر جہاں عالمی معیشت سست ہورہی ہے، فیڈرل ریزرو کی سخت پالیسی مالیاتی نظام سے باہر ڈالر کو جذب کررہی ہے اور امریکا اور چین کی مخاصمت نے 2019 کیلئے توقعات کو ماند کردیا ہے، ایک غیر منظم بریگزٹ برطانیہ اور سرمایہ کاروں کے لئے انتہائی نقصان دہ ہے۔

میزارز میں چیف اکنامسٹ جارج لیگارس نے کہا کہ معاہدہ نے سرمایہ کاروں کیلئے اہم مسائل پر توجہ نہیں دی، جو بریگزٹ کے بعد برطانیہ کیسا ہوگا پر وضاحت ہے۔یہ ملک اور اس کی پارلیمان میں بڑھتی ہوئی تقسیم کو کم کرنے کے حوالے سے کچھ نہیں کرتا، جو پہلے سے ہی پالیسی کے فیصلوں کو محدود اور بالآخر معیشت کو سست کررہا ہے۔ جب تک یہ معاملہ ہے،ہم برطانوی ملکی اثاثوں میں عالمی پورٹ فولیو کے ان کی طویل المدت پوزیشن میں اضافہ کی توقع نہیں رکھتے۔

فوری مشاہدات،،، مارکیٹ کے راڈار پر کیا ہے

پاؤل نے پیش کیا۔۔۔۔ فیڈرل ریزرو کے چیئرمین جے پاؤل نے گزشتہ رات خطاب کیا اور چند خطرات سست عالمی معیشت، امریکا کے لئے کمزور ہوتی مالی عقبی ہوا اور ماضی کی فیڈرل ریزرو ذخائر کی شرح کی سختی کی سست رفتار نوعیت کو نمایاں کیا۔ عمومی نکتہ نظر یہ ہے کہ پاؤل کی سربراہی کی قیمت غیر روایتی پیسہ ہے۔ ہمیں ایک بہت بڑی ایکویٹی کو فروخت کرنے کی ضرورت دیکھنا ہوگی اور میں یہاں یہ اضافہ کروں گا کہ کریڈت مارکیٹوں میں شگاف فیڈرل ریزرو سختی کے سلسلے میں وقفہ کی اہلیت حاصل کرنے کے لئے ہے۔

کارپوریٹ بانڈز کا اتار چڑھاؤَ۔۔۔ ہم توانائی کے شعبہ کے ساتھ جنرل الیکٹرک اور کیلیفورنیا پاور کمپنیوں، ایڈیسن انٹرنیشنل اور پی گی اینڈ ای کے کریڈٹ کرٹسی پر دباؤ دیکھ رہے ہیں۔ ہیج فنڈ مینیجر نے کہا کہ زیادہ سے زیادہ حد کے عدم استحکام سرمایہ کاروں کے ذریعہ بانڈز کی فروخت کی تحریک کی قوت ہے کیونکہ ان کے خطرے کا ماڈل لال بتی دکھا رہا ہے۔

امریکی سرمایہ کاری کے گریڈ کریڈٹ سے ماخوذ انڈیکس 2016 کے آخر سے اب تک اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا،جبکہ دو اہم ایکسچینج نے فنڈز کی تجارت کی جس نے اندازہ لگایا کہ امریکا کے بلند منافع بخش کاروپریٹ بانڈز اس سال جون کے بعد سے اپنی کم ترین سطح پر گرگیا ہے۔

ڈالر فنڈنگ۔۔ سال کا اختتام غیر امریکی بینکوں کی جانب سے ڈالر کے لئے کشمکش ہے اور ہم منی مارکیٹ میں بڑھتا ہوا دباؤ دیکھ رہے ہیں۔ بینک آف نیویارک میلان نے لندن انٹر بینک آفرڈ ریٹ ڈالر میں اضافہ نوٹ کیا اور تین ماہ کے دوران راتوں رات ڈالر انڈیکس کا تبادلہ ہوا۔

بینک کے نیل میلر نے کہا کہ یقینی طور پر 28( بنیادی پوائنٹس) پر،اس سال کے آغاز پر (60 بنیادی پوائنٹس) پر یہ پہنچا تھا اس سطح سے کچھ طریقوں سے پھیلاؤ ہے۔۔لیکن کچھ اس کے خط پرواز سے خوفزدہ ہوسکتے ہیں۔ ستمبر کے اختتام سے یہ تقریبا دگنا ہے اور سال کے اختتام تک سمت ایک طریقے سے ثابت ہوسکتی ہے۔

آپ کی آراء میں آپ کی رائے جاننا پسند کروں گا، آپ مجھے michael.mackenzie@ft.com پر ای میل کرسکتے ہیں اور ٹوئٹر پر @michaellachlan پر فالو کرسکتے ہیں۔ 

تازہ ترین