• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تحریر: نرجس ملک

ماڈل: نیہا خان

ملبوسات: زاراز بائے راشد قریشی

آرایش: سلیک بائے عینی (قراۃ العین)

عکّاسی: ایم کاشف

لے آئوٹ: نوید رشید

ایک سروے کے مطابق، ’’اگر آپ کے اِرد گِرد سات طرح کے لوگ یا دوست موجود ہیں، تو آپ زندگی میں کبھی ناکام، ناخوش و نامُراد نہیں ہوسکتے۔ ایسے لوگ، جن کے دِل فراخ ہوں اور جو آپ کے سامنے تلخ سے تلخ سچّائی بیان کرنے میں کوئی عار محسوس نہ کریں۔ ایسے دوست، جو اُس وقت آپ کے ساتھ کھڑے ہوں، جب ساری دنیا آپ کے خلاف ہوجائے۔ ایسے لوگ، جو اتنے میچور ہوں کہ ہمیشہ آپ کی پرائیویسی کا خیال کریں، بلاوجہ کبھی ذاتیات میں دخل انداز نہ ہوں۔ ایسے دوست، جو آپ سے اگر کچھ وصول کریں، تو اُس سے کچھ اچھا، بہتر ہی لوٹانے کی کوشش کریں۔ ایسے لوگ، جنہوں نے ہرگزرتے دن کے ساتھ ثابت کیا ہو کہ وہ واقعی قابلِ اعتماد، قابلِ بھروسا ہیں۔ ایسے دوست، جو آپ کے اس قدر مزاج آشنا ہوں کہ آپ کا سفری بیگ تک پیک اور اَن پیک کرسکتے ہوں۔ اور.....ایسے لوگ، جو آپ کی اُس وقت تعریف، حوصلہ افزائی کریں، جب آپ خود اپنی کسی ادَا پر نازاں ہوں، کسی عمل کے سبب اپنی ہی نظروں میں سُرخ رُو، معتبر ٹھہریں۔‘‘ سروے کے مندرجات کی جامعیت اپنی جگہ، ہمارے خیال میں تو فی زمانہ اِن خصوصیات میں سے چند ایک کا حامل کوئی ایک دوست بھی اگر کسی کی زندگی میں موجود ہے، تو اُس سے زیادہ خوش بخت کوئی نہیں ہوسکتا۔ کہ آج بھلا کون، کسی کے لیے دِل میں وسعت و کشادگی رکھتا ہے۔ لوگ منہ پر چاپلوسی کرسکتے ہیں، جھوٹ تو ڈھٹائی سے بول سکتے ہیں، مگر سچّائی اور وہ بھی تلخ، بیان کرنے کا حوصلہ کس میں ہے۔ بادِ مخالف کے سامنے کوئی چند ثانیے نہ ٹھہرے، کُجا کہ ڈٹ کر کھڑا رہے۔ پرائیویسی، ذاتیات کا احترام تو ہماری ڈکشنریوں ہی سے خارج ہوچکا۔ جسے دیکھو، کچھ وصولنے ہی کو پَر تولتا ہے، دینے کا حوصلہ رکھنے والے تو جانے کہاں جاسوئے۔ ہر گزرتے دن کے ساتھ لوگوں کے چہرے بے نقاب، نت نئے روپ تو آشکارا ہوسکتے ہیں، مگر اعتماد، بھروسے میں اضافہ ناممکن۔ مزاج آشنائی کا دعویٰ تو عُمریں ساتھ نبھانے والوں کے لیے بھی کرنا مشکل ہے۔ اور.....کسی کو خوش باش، سرافراز و سُرخ رُو دیکھ کر جلنے کُڑھنے، تنقید، حسد کرنے والوں کی تو قطاریں لگ سکتی ہیں، مگر خوشی میں خوش ہونے، حوصلہ افزائی کرنے والے اگر گنتی کے بھی چند مل جائیں، تو بڑی نعمت، غنیمت ہے۔ سو، اگر سروے کے جزویات میں سےکسی ایک آدھ خصوصیت کا مالک کوئی ایک، آدھا دوست آپ کی زندگی میں موجود ہے، تو اپنی قسمت پر رشک کیجیے اور اُسے گرہ، پلّو کے ساتھ کَس کےباندھ رکھیے۔ اور خواتین تو خاص طور پر خوشی میں خوش ہونے والی سَکھیوں، سہیلیوں کی بے حد قدر کریں کہ ایسی ہم جولیاں صرف نعمت ہی نہیں، نعمتِ غیرمترقبہ ہیں۔

ہماری آج کی بزم، موسمِ سرما کی سُرمگیں شاموں میں منعقد ہونے والی ہلکی پُھلکی تقریبات کی مناسبت سے کچھ بہت اُجلے، گہرے، شوخ و شنگ رنگوں اور جدید تراش خراش کے پہناووں سے مزّین ہے۔ ہررنگ و انداز، اپنی جگہ اس قدر حسین و دل کش اور خاص ہے کہ اپنا کر، آپ کو خود پر پیار، آئینے سے حجاب تو آئے گا، لیکن آپ کو دیکھ کے بے حد پُرخلوص، عزیز سے عزیز تر سہیلی کی آنکھوں میں بھی رشک و حسد لہریں نہ لینے لگا، تو کہیے گا۔ لیکن اگر کوئی بے اختیار ہی ’’ماشاء اللہ، ماشاء اللہ، چشمِ بد دُور‘‘ کا وظیفہ کرنے لگے تو اس کو تو بس فوراً ہی اپنی سب سے پکّی، سچّی سَکھی کا سرٹیفکیٹ دے دیں۔ ذرا دیکھیے تو، گہرے اورنج ٹرائوزر کے ساتھ ہلکے اورنج رنگ میں، لائٹ ایمبرائڈرڈ شرٹ کی جاذبیت کس قدر کمال ہے۔ بلڈ ریڈ رنگ انتہائی نفیس شرٹ، دوپٹے کے ساتھ پرنٹڈ ٹرائوزر کی ہم آہنگی ہے، تو پرنٹڈ بلیک شرٹ پر حَسین کَٹ ورک کے ساتھ، نیٹ کے تال میل میں شان دار اسٹیچنگ کی ندرت بھی بے مثال ہے۔ سُرمئی رنگ اسٹائلش شرٹ، دوپٹے کے ساتھ بنارسی پرنٹڈ ٹرائوزر کی ہم آمیزی میں ایک منفرد انداز ہے، تو حَسین ٹرکوائز رنگ دیدہ زیب شرٹ کے ساتھ شیفون دوپٹے اور بنارسی ٹرائوزر کے امتزاج کے بھی کیا ہی کہنے۔

جو بھی رنگ و انداز اپنانا چاہیں، بے جھجک، بے دھڑک منتخب کرلیں۔ اورخُوب اِتراتی، گاتی گنگناتی پھریں ؎ ایسے بھی تھے کچھ حالات.....دل سے چُھپائی، دل کی بات.....ہر اِک نے اِک بات کہی.....کوئی نہ سمجھا دل کی بات.....عشق کی بازی کیا کہیے.....سوچ سمجھ کر کھائی مات.....حُسن کے تیور کیا کہنے.....ہر لحظہ اِک تازہ بات۔

تازہ ترین
تازہ ترین