• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بائیکو کا پاکستان میں گیسولین کی فراہمی کا شیئر سات گنا بڑھ گیا

پاکستان کی سب سے بڑی آئل ریفائنری ، بائیکو پیٹرولیم پاکستان لمیٹڈ (بی پی پی ایل) نے30ستمبر2018ء کو اختتام پذیر ہونے والی پہلی سہ ماہی کے مالیاتی نتائج کا اعلان کیا ہے۔ کمپنی کی مجموعی فروخت گزشتہ سال اسی سہ ماہی میں41.4ارب روپے کے مقابلے میں61فیصد اضافے سے66.4ارب روپے ہو گئی۔ مجموعی آمدن گزشتہ سال31.4ارب روپے کے مقابلے میں71فیصد اضافے سے53.7ارب روپے ہو گئی۔

یہ سہ ماہی پاکستان میں آئل ریفائنریز کے لئے چیلنجنگ رہی جس کی بڑی وجہ خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ اور روپے کی قدر میں گراوٹ ہے جس سے اس شعبہ کے منافع میں کھنچائو آیا تاہم بائیکو نے باقی ریفائنریز کے مقابلے میں ان دونوں چیلنجز کا زیادہ بہتر انداز سے سامنا کیا۔ بائیکو پیٹرولیم نے پہلی سہ ماہی میں1.7ارب روپے کا مجموعی منافع حاصل کیا۔ اس سہ ماہی میں خالص منافع397ملین روپے یا فی شیئر0.07روپے رہا۔

گزشتہ سال اسی مدت کے مقابلے میں مینوفیکچرنگ اخراجات میں اضافہ ہوا جس کی بڑی وجہ کمپنی کے دو نئے یونٹس ریفارمر اور آئیسو مرائزیشن کا قیام ہے۔ جولائی2018ء میں آئیسو مرائزیشن یونٹ کے آغاز کے ساتھ کمپنی اب100فیصد اپنے نیفتھا فیول کو موٹر گیسولین میں تبدیل کر رہی ہے، ملک گیر سطح پر موٹر گیسولین کی فراہمی کے نیٹ ورک میں کمپنی کا شیئر ایک فیصد سے بڑھ کر7فیصد ہو گیا ہے۔

اگرچہ بائیکو پیٹرولیم انڈسٹری میں درپیش وسیع چیلنجز سے مبرا نہیں ہے تاہم کمپنی مزید کامیابیوں کے لئے بہت کچھ کرنے کے لئے تیار ہے اور اپنے شیئر ہولڈرز، صارفین اور دیگر تمام اسٹیک ہولڈرز کے لئے نمایاں فرق پیدا کرنے کے لئے پراعتماد ہے۔

تازہ ترین