• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امراض قلب کے ادارے دوسرے صوبوں میں بھی قائم کرینگے، مرتضی وہاب

وزیر اعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی برائے اطلاعات و قانون بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ قومی ادارہ برائے امراض قلب کے نیٹ ورک کو سندھ سے نکال کر پورے ملک میں پھیلایا جا رہا ہے اور جلد ہی این آئی سی وی ڈی کا ایک سیٹلائیٹ سینٹر پاکستان کے دوسرے صوبوں میں قائم کیا جا رہا ہے ، لیاری جنرل اسپتال میں قائم چیسٹ پین یونٹ کو اگلے تین مہینوں میں سیٹلائیٹ سینٹر کا درجہ دے دیا جائے گا ۔


جہاں پر نہ صرف انجیو گرافی ،انجیو پلاسٹی بلکہ دل کے آپریشن کی سہولتیں بھی مہیا ہوں گی ، لیاری کے چیسٹ پین یونٹ کے قیام سے اب تک 40ہزار مریضوں کا معائنہ کیا گیا جبکہ سینکڑوں ایسے مریض، جن کو ہارٹ اٹیک ہوا ان کی زندگیاں بچائی گئیں ، ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو لیاری جنرل اسپتال میں قائم این آئی سی وی ڈی کے چیسٹ پین یونٹ کے دورے کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

اس موقع پر این آئی سی وی ڈی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر پروفیسر ندیم قمر اور لیاری جنرل اسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر خادم حسین کے علاوہ پیپلز پارٹی لیاری کی مقامی قیادت بھی موجود تھی۔ مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ قومی ادارہ برائے امراض قلب کے اندرون سندھ میں 8سیٹلائیٹ سینٹرز اور کراچی میں قائم 6چیسٹ پین یونٹس پیپلز پارٹی کی قیادت کی جانب سے کراچی کے عوام کے لیے تحفہ ہیں ۔

ان کا کہنا تھا کہ لیاری جنرل اسپتال میں واقع این آئی سی وی ڈی کا چیسٹ پین یونٹ چوبیس گھنٹے، او پی ڈی اور ایمرجنسی کی سہولتیں مہیا کرتا ہے جہاں پر چار وینٹی لیٹرز بھی مہیا کیے گئے ہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ ہارٹ اٹیک کی صورت میں مریض کو فوری طبی امداد مہیا کرکے ایک جدید ایمبولینس کے ذریعے مین این آئی سی وی ڈی منتقل کیا جاتا ہے اور اس طرح سینکڑوں مریضوں کی زندگیاں بچائی جا چکی ہیں۔

انہوں نے پروفیسر ندیم قمر کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ ان کی قیادت میں یہ ادارہ پورے ملک کے سرکاری اسپتالوں کے لیے ایک ماڈل ادارے کی حیثیت اختیار کر چکا ہے ، این آئی سی وی ڈی کی طرز پر سندھ کے مزید اسپتالوں کو اپ گریڈ کیا جائے گا، اگلے تین ماہ میں کراچی میں دس مزید چیسٹ پین یونٹس قائم کیے جائیں گے ۔ تاکہ مزید لوگوں کی زندگیاں بچائی جا سکیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی عوامی خدمت پر یقین رکھتی ہے، ہم ووٹوں کی لالچ میں نعرے نہیں لگاتے آج بھی عواممیں پاکستان پیپلز پارٹی موجود ہے انجینئرڈ الیکشن کرانے اور مینڈیٹ چرانے سے عوام کے حقوق کی ترجمانی نہیں ہو سکتی، پیپلز پارٹی اور بلاول لیاری والوں کے دل میں بستے ہیں ، جتنی انجینئرنگ کر لیں لیاری میں پیپلز پارٹی بستی تھی بلاول بستے تھے ، بستے ہیں اور بسے رہیں گے۔

یہ مینڈیٹ چرانے کی گھناؤنی سازش بے نقاب ہوتی جا رہی ہے ، جن لوگوں کو ووٹ دیا گیا وہ آج کہاں کھڑے ہیں، انہوں نے کہا کہ یہی بڑی مضائقہ خیز بات ہے کہ ملک کا وزیر اعظم اپنا وژن بیان کرتے ہوئے ملکی مسائل ، صحت ،معیشت کی بہتری، امپورٹ کو کم اور ایکسپورٹ کو بڑھانے کی بات نہیں کر رہا ، کوئی ایسا منصوبہ پیش نہیں کر رہا جس کی وجہ سے روپے کی قدر میں اضافہ ہو، وہ جو باتیں کر رہے ہیں، بے بنیاد ہیں ، وزیر اعظم محض اعلانات کرتے رہے اور اگلے دن ڈالر کی قدر میں اضافہ ہوگیا، اسٹیٹ بینک بھی ان کے کنٹرول میں نہیں۔

تازہ ترین