اسلام آباد(نمائندہ جنگ)عدالت عظمیٰ نے ٹی وی چینلز کی ریٹنگ سے متعلق کیس کی سماعت کرتے ہوئے پیمرا کو میڈیا لاجک سمیت تمام ریٹنگ کمپنیوں کے ڈیٹا کی تصدیق کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے چئیرمین پیمرا کو عدالت میں پیش نہ ہونے پر پچیس ہزار روپے جرمانہ کرتے ہوئے ڈیم فنڈز میں جمع کرانے کا حکم دیا ہے ۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں قائم تین رکنی بینچ نے بدھ کے روز کیس کی سماعت کی تو عدالت نے چیئرمین پیمرا کی عدم پیشی پر برہمی کا اظہار کیا اور ان پر 25ہزار روپیہ کا جرمانہ عائد کرتے ہوئے انہیں یہ جرمانہ اپنی جیب سے ڈیم فنڈ میں جمع کرانے کی ہدایت کی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ بادی النظر میں ڈیٹا کے معاملے میں پیمرا ملا ہوا ہے جبکہ میڈیا لاجک کے سی ای او سلمان دانش عدالت میں پیش ہوئے توچیف جسٹس نے کہا کہ میڈیا لاجک کے خلاف توہین عدالت کیس نمٹا دیا گیا ہے آئندہ آپ کو اس کیس میں عدالت آنے کی ضرورت نہیں ہے۔ درخواست گزار ایگزیکٹ کے ٹی وی کے وکیل نے کہا کہ پی بی اے اور میڈیا لاجک نے اجارہ داری بنا رکھی ہے، عدالت نے پیمرا کو تمام ریٹنگ کمپنیوں کی رجسٹر یشن کرنے کا کہا تھا لیکن پیمرا نے میڈیا لاجک سمیت کل چار کمپنیوں کو عبوری لائسنس جاری کیے ہیں ، جس کی وجہ سے میڈیا لاجک نے پھر 95 فیصد مارکیٹ پر قبضہ کرلیاہے ۔ انھوں نے کہا کہ پیمرا کمپنیوں کی ریٹنگ عدالت کے حکم کے مطابق ویب سائٹ پر بھی شائع نہیں کر رہا ہے ۔جس پر پیمراکے لاء افسر نے جواب دیا کہ کل9 ریٹنگ کمپنیاں ہیں جن میں سے میڈیا لاجک، میڈیا وائر، دن انڈسٹریز اور وی وی او نے قانونی تقاضے مکمل کرنے اور فیس کی ادائیگی کے بعد رجسٹریشن کروائی ہے جبکہ دیگرریٹنگ کمپنیوں نے تاحال مطلوبہ کوائف ہی فراہم نہیں کئے ہیں۔ درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ ریٹنگ کے حوالے سے دوبارہ اجارہ داری بن رہی ہے، ڈیٹا ویب سائٹ پر شائع نہیں کر رہے،جس پر جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ ڈیٹا شائع نہیں کیا جا سکتا تو جس کو ضرورت ہے خرید لے، اجارہ داری کہاں سے آگئی ہے،بعد ازاں فاضل عدالت نے مذکورہ بالا حکم کے ساتھ کیس کی مزید سماعت ایک ہفتے کے لئے ملتوی کر دی ۔