• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

رحمٰن ملک کو ایجویئرروڈ پر بزنس پراپرٹی سےبیدخل کر دیا گیا

لندن (مرتضٰی علی شاہ) سابق وزیر داخلہ رحمٰن ملک کو لینڈ لارڈ نے ایجویئر روڈ پر واقع ان کےفاسٹ فوڈ بزنسز سے بیدخل کر دیا اور لیگل نوٹس کے ذریعے اس کی حدود میں ان کے داخلے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ وہ اس دیوالیہ کمپنی کے بینیفشل اونر کے طور پر سامنے آئے جوکہ ان کے اور ان کی بیوی ڈاکٹر سعیدہ رحمٰن ملک کے نام پر کاروبار کرتی تھی، اس کا پتہ لیگل نوٹس کے ذریعے چلا، جو ایجویئر روڈ پر کمرشل پراپرٹی کے دروازوں پر لگایا گیا تھا، جہاں ان کا ایک دہائی سے فاسٹ فوڈ سب ویز بزنس تھا۔ نوٹس کے ذریعے یہ بتایا گیا کہ رحمٰن ملک کو بیدخل کر دیا گیا اور ایجویئر روڈ پر ان کی بزنس لیز ختم کر دی گئی ہے، جہاں وہ سب ویز کے نام سے کامیاب فوڈ بزنس کرتے تھے۔ بعد میں اس کو عربی فوڈز میں تبدیل کر کے نام العمدہ رکھ دیا گیا۔ اس کا موجودہ نام العمدہ ہے، جس کا مطلب ہے کہ پارٹی نے سب ویز کا نام واپس لے لیا یا اسے ختم کر دیا گیا۔ اس نامہ نگار نے ری پزیشن کا وہ نوٹس دیکھا ہے، جو دکان کے بند دروازے پر چسپاں ہے۔ لینڈ لارڈ کی ری انٹری کا یہ نوٹس 23 اکتوبر 2018 کا ہے، جو دی لینڈ لارڈ ڈیکجن انویسٹمنٹ لمیٹڈ 158 شافٹسبری ایونیو لندن نے ایس آر فوڈز لمٹیڈ (لیز) کے خلاف جاری کیا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ لیز کی تاریخ 16 جون 2010 ہے اور یہ ڈیکجن انویسٹمنٹ لمٹیڈ اور ایس آر فوڈز لمٹیڈ ایمرے لمٹیڈ اور میسرز رحمٰن ملک اور دیگر کے درمیان طے پائی تھی۔ لینڈ لارڈ دوبارہ 97 ایجویئر روڈ لندن w2 2HX میں لینڈ لارڈز پاور کے تحت داخل ہوا جو اسے لیزکی کلاز 5.1 کے تحت حاصل ہیں۔ اس کے ساتھ ہی ری انٹری سے لیز ختم ہو گئی اور پرمیسز کا قبضہ واپس لینڈ لارڈ نے حاصل کر لیا۔ نوٹس میں کہا گیا کہ اس حدود میں کوئی بھی شخص لینڈ لارڈ کی اتھارٹی کے بغیر قانونی طور پر داخل نہیں ہو سکتا۔ لینڈ لارڈ کی اتھارٹی کے بغیر پراپرٹی میں داخلے کی کوئی بھی کوشش کرمنل آفنس ہوگی اور اس کا نتیجہ پراسیکیوشن ہوگا۔ اس نوٹس میں لینڈ لارڈ کےقانونی نمائندوں کے نام، ایڈریس اور کانٹیکٹ کی تفصیلات دی گئی ہیں، جس سے کسی قسم کے سوال کیلئے رابطہ کیا جا سکتا ہے۔ کمپنیز ہائوس کے ریکارڈز سے پتہ چلتا ہے کہ ایس آر فوڈز لمٹیڈ (کمپنی نمبر 04776081) کے تین آفیسرز میں ڈاکٹر سعیدہ رحمٰن ملک 25 نارفوک کریسنٹ لندن w2 2ys ڈائریکٹرکے طور پر رجسٹرڈ ہیں۔ انکی تقرری 23 مئی 2003 کو عمل میں آئی، ایس آر فوڈز کمپنی 2007 میں تحلیل کر دی گئی، عبدالرحمٰن ملک 25 نارفوک کریسنٹ لندن سٹی آف ویسٹ منسٹر w22 2ys کی تقرری بطور ڈائریکٹر 23 مئی 2003 کو عمل میں آئی اور اس کردار سے انہوں نے 23 فروری 2012 کو استعفٰی دے دیا۔ بیدخلی کے نوٹس میں دکھایا گیا ہے کہ رحمٰن ملک نے 2012 میں استعفیٰ دے دیا تھا لیکن وہ بینیفشل اونر کے طور پر طاقتور رول کو ایکسرسائز کرتے رہے۔ اس لئے ان کو یہ نوٹس جاری کیا گیا اور ان کی بیوی کو نہیں، اس نوٹس میں رحمٰن ملک کا نام لیز کے لیسر آن اسائنی کے طور پر درج ہے۔ یہ واضح کیا جاتا ہے کہ اس پراپرٹی کی دو مرتبہ تزئین و آرائش کی گئی، ایک بار جب وہاں سے سب ویز فرنچائز چلائی جاتی تھی اور جب اس کو عربی ریسٹورنٹ میں تبدیل کیا گیا تو پھر تزئین و آرائش کی گئی۔ تزئین و آرائش کے اخراجات ہزاروں پونڈ کے اخراجات ہوئے لیکن ان اخراجات کی کوئی تفصیلات کمپنیز ہائوس کی ویب سائٹ پر دستیاب نہیں ہیں۔ رحمٰن ملک کا گھر 25 نارفوک کریسنٹ تاریخی اہمیت کا حامل ہے، جہاں سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو نے اپنی جلا وطنی کے دوران کئی پریس کانفرنسز کیں۔ وزیر داخلہ کے زمانے میں اور اب رحمٰن ملک پاکستانی میڈیا سے اسی ایڈریس پر بات چیت کرتے ہیں۔ اس ایڈریس کی لیز 2010 میؒں 99 سال کیلئے بڑھائی گئی تھی، جب رحمٰن ملک وزیر داخلہ تھے۔ رحمٰن ملک جنیوا میں ہیں، جب دی نیوز نے سوال کیا تو انہوں نے کہا کہ بزنس میری بیوی کرتی تھیں اور اس کو الیکشن کمیشن میں ڈیکلیئر کیا گیا ہے۔ فاسٹ فوڈ شاپ کے لینڈ لارڈ کے قبضے میں لینے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ یہ کرائے کی دکان تھی اور یہ میری یا میری بیوی کی ملکیت نہیں تھی۔ یہ اس وقت کرائے پر دی گئی تھی اور لینڈ لارڈ نے کسی اور کو کرائے پر دے دی اور یہ کرائے کی دکان نئے کرائےدار سے قبضے میں لی گئی ہے۔

تازہ ترین