• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اس بات میں کوئی شک نہیں کہ سیکھنے کی کوئی عمر نہیں ہوتی اوریہ عمل زندگی کے ہر موڑ پر چلتا رہتاہے، جو کبھی نہیں رکتا۔ سیکھنے کا عمل زندگی میں گاہے بگاہےمختلف اداروں (اسکولز، کالجز اور یونیورسٹیاں) اور مختلف لوگوں (اساتذہ ،والدین ،سینئر حضرات ) کے ذریعے جاری رہتا ہے۔لازمی نہیں کہ یہ عمل صرف آپ کے بہتر گریڈز کی صورت ہی برآمد ہو بلکہ سیکھنے کا یہ عمل کالج اور یونیورسٹی لائف کے بعد آپ کے کامیاب کیریئر، کاروبار، ملازمت، تعلقات اور مشاغل ہر ایک پر اثر انداز ہوتا ہے۔ کیوں نہ آج سیکھنے کے انداز میں بہتری لانے پر بات کرلی جائے، تاکہ آپ بطور طالب علم زیادہ سے زیادہ سیکھ سکیں۔

ایڈوانس تیاری

اگر آپ اپنے سیکھنے کے انداز میں بہتری لانا چاہتے ہیں تو کوشش کریںکہ کلاس میں پڑھائے جانے والےمضامین کا مطالعہ ایک دن پہلے ہی کرلیں، تاکہ دوسرے دن جب وہ مضمون کلاس میں پڑھایاجائے تو آپ زیادہ سے زیادہ سوالات کرسکیں۔ جتنا زیادہ آپ کا مطالعہ ہوگا، اتنا زیادہ بہتر انداز میں آپ سیکھ پائیں گے ۔

وقت پر پہنچیں

وقت کی پابندی زندگی میں کامیابی کے لیے بے حد ضروری ہے۔ سیکھنے کی صلاحیتوں میں بہتری کا ایک اور طریقہ کلاس روم میں پانچ منٹ قبل پہنچنے کا عمل ہے۔ ان پانچ منٹ کے دوران آپ خود کو، اپنی نوٹ بک اور کمپیوٹر کو لیکچر کے لیے تیار کرلیں ،اس طرح لیکچر پر آپ کی توجہ وقت پر پہنچنے یا دیر سے پہنچنے والے طالب علموں کی نسبت زیادہ ہوتا ہے۔

منصوبہ بندی

سیکھنے کی صلاحیت میں بہتری کے لیے آپ کی مستقل مزاجی کے علاوہ آپ کامنظم ہونا بھی خاص اہمیت رکھتا ہے۔ اگر آپ لیکچر کمپیوٹر پر نوٹ کرنے کےعادی ہیں تو باقاعدہ فائل فولڈر سسٹم تخلیق کریں۔ یہ فولڈر سسٹم روزانہ کی بنیادوں پر ترتیب دیا جانا چاہیے، یہ نہ ہو کہ کوئی لیکچر ڈھونڈھنے کےلیے پورے کمپیوٹر کی چھان پھٹک کرنی پڑے۔ اس کے علاوہ اگر آپ نوٹ بک میں لیکچر لکھنے کرنے کے عادی ہیں، تو آپ ہر تاریخ کے لیبلز کے ساتھ لیکچر نوٹ کریں تاکہ کسی بھی وقت ان کا تجزیہ یا مطالعہ کیاجاسکے۔

سوالات پوچھیں

سوال پوچھنے کے دوران ہونے والی گھبراہٹ کو دور کریں۔ آپ جب تک سوال پوچھیں گے نہیں تب تک سیکھ نہیںپائیں گے۔ اگر آپ کو کسی چیز کی سمجھ نہیں آئی تو اپنے لیکچرار یا ٹیچر سے پوچھیں۔اس بات کے قوی امکانات ہیں کہ یہ صرف آپ ہی نہیں ہوں گے جسے بات سمجھ نہیں آئی۔ اس لیے اگر آپ کو سمجھنے میں مشکل ہو رہی ہے تو ضرور سوال پوچھیں۔

سیکھنے کا انداز مخصوص کریں

اس بات کا جواب ڈھونڈیں کہ سیکھنے کا کون سا انداز آپ کے لیے بہترین ہے۔ ہر انسان کا سیکھنے کا انداز منفرد اور مختلف ہوتا ہے۔ عام طور پر سیکھنے کے تین اندازسمعی ،بصری اورحرکی کہلاتے ہیں۔ ایک طالب علم ایک وقت میں ایک سے زائد طریقوں کا بھی استعمال کرسکتا ہے۔ بصری انداز میں سیکھنے والے طالب علم نقشوں اور ماڈل کے ذریعے، سمعی طالب علم سی ڈیز یا لیکچر سن کر جبکہ حرکی انداز اپنانے والے طالب علم عملی مشقوں اور سرگرمیوں کی صورت سیکھنے میں دلچسپی رکھتے ہیں ۔

معلومات کا دائرہ وسیع کریں

اکیسویں صدی کی بھاگتی دوڑتی دنیا میں معلومات کا دائرہ جتنا وسیع ہوگا آپ اتنا ہی بہتر انداز میں سیکھ پائیں گے۔ مثال کے طور پر کلاس روم میں لیکچر سننےکے بعد وقفے کے دوران، خالی پیریڈ یاا سکول کے بعد لیکچر پر دوستوں سے بحث کریں۔ لیکچر یا اسائنمنٹ پر ان کی رائے جانیں۔ اس کے علاوہ دوسرا طریقہ انٹرنیٹ کاہے لیکن اسے مثبت طور پر صرف اپنی تعلیم کے لیے استعمال کریں۔

اچھے نوٹس کی تیاری

نوٹس کی تیاری بھی آپ کے سیکھنے کے عمل پر اثر انداز ہوتی ہےاگر آپ ایک وقت میں سننے اور لکھنے پر عبور نہیں رکھتے تو دوران لیکچر توجہ کے ساتھ سنیں اور اس کے بعد دوستوں کی مدد سے نوٹس بنالیں۔ جتنا ممکن ہو صاف لکھیں، اپنے نوٹس کو نمایاں بنانے کے لیے عنوانات اور اعداد کا استعمال کریں

تازہ ترین