• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دوسری ہوم سیریز گنوائی،سرفراز قیادت چھوڑنے کی باتیں کرنے لگے

کراچی (اسٹاف رپورٹر/ اسپورٹس ڈیسک) پاکستان کرکٹ سرفراز احمد کی قیادت میں گذشتہ دو سیزن میں دوسری ہوم ٹیسٹ سیریز ہاری ہے، وکٹ کیپر بیٹسمین سخت دبائو میں ہیں، انہوں نے ٹیسٹ قیادت چھوڑنے کا اشارہ دیا ہے۔وہ کہتے ہیں کہ سیریز ہارنا افسوسناک ہے، ایسی چیزیں ہوں تو آپ سوچنا شروع کردیتے ہیں۔ یہ جواب انہوں نے ٹیسٹ ٹیم کی قیادت چھوڑنے سے متعلق میڈیا کے استفسار پر کیا۔ سرفراز نے کہا کہ دیکھیں جنوبی افریقا میں کیا ہوتا ہے،مشکل سیریز سے قبل ہی اس متعلق سوچنے سے ٹیم کو مدد نہیں ملے گی۔ اگر میری غلطی ہے، شکست کی وجہ میں ہوں تو کپتانی سے دستبردار ہونے پر ضرور غور کروں گا، اگر کوئی مجھ سے بہتر ہے تو وہ ذمہ داری سنبھال لے۔ ابوظبی میں ہم دونوں ٹیسٹ جیت کی پوزیشن میں آکر ہارے ،سیریز خود گنوائی، ٹاپ آرڈر اور ٹیل اینڈرز کو ذمہ داری دکھانا ہوگی، بولنگ اچھی رہی،بیٹنگ میں محنت کرنا پڑے گی۔ خیال رہے کہ پی سی بی کرکٹ کمیٹی کے سربراہ محسن خان بیان دے چکے ہیں کہ سرفراز کو ایک فارمیٹ کی قیادت چھوڑدینی چاہیے۔ قومی سلیکشن کمیٹی نے دورئہ جنوبی افریقا میں دوسرے وکٹ کیپر محمد رضوان کو بھی شامل کیا، وہ بہت اچھی بیٹنگ بھی کررہے ہیں۔ ہیڈ کوچ مکی آرتھر اور بیٹنگ کوچ گرانٹ فلاور کی نگرانی میں پاکستان ٹیم2016 کے بعد سے چھ بار ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے پانچویں دن تمام 10وکٹیں گنواچکی ہے۔ فلاور 2014سے ذمہ داری انجام دے رہے ہیں لیکن بیٹنگ لائن ایک ہی غلطی دہرارہی ہے۔ تاہم سرفراز کوچز کو اس کارکردگی کا ذمہ قرار دینے سے گریز کرتے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ ہمیں بیٹنگ میں ذہنی طور پر مضبوط ہونا ہوگا۔ اوپنرز کو نئی گیند کے ساتھ وقت گزارنے کی وکٹ پر عادت ڈالنا ہوگی۔ اگر ہم یو اے ای میں نہیں جیت سکتے تو جنوبی افریقا میں فتح کے بارے میں سوچنا حیران کن ہی ہوگا۔ وہاں ہمیں صرف مثبت سوچ کے ساتھ کھیلنا ہوگا۔ دوسری جانب ٹیسٹ سیریز میں مین آف دی سیریز قرار دئیے جانے والے یاسر شاہ نے کہا ہے کہ 29 وکٹ حاصل کیں اور اتنا اچھا پرفارم کرنے کے بعد شکست ہونا مایوس کن ہے۔ دریں اثنا کیوی کپتان کین ولیمسن نے کہا کہ دونوں بار ابوظبی کی کنڈیشن کا بھرپور فائدہ اٹھایا۔

تازہ ترین