• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

احتجاجی تحریک،فرانس میں ایفل ٹاور سمیت سیاحتی مراکز بند،89ہزار اہلکار وں کی تعیناتی

پیرس(رضا چوہدری /نیوزڈیسک) فرانس کے وزیراعظم نے کہا ہے کہ ہفتے کو متوقع مظاہروں کے پیش نظر ملک بھر میں 89 ہزار سیکورٹی اہل کار تعینات کیے جائیں گے ۔بتایا جاتا ہے کہ ملک میں جاری مظاہروں کی وجہ سے معیشت کو شدید نقصان ہوا ہے جبکہ پیلی جیکٹ والے مظاہرین کی جانب سے احتجاجی تحریک جاری ہے اور روڈبلاک کرنے کا سلسلہ جاری ہے ۔پولیس نے اب تک ڈیڑھ سو سے زائد طلبا کو گرفتار کیا ہے ۔آج بروز ہفتہ ایفل ٹاور ،عجائب گھر سمیت تمام سیاحتی مراکز کو بھی بند رکھا جائے گا۔دوسری جانب پیرس شانزے لیزے کے کمرشل سینٹر،کیفے بار،زیر زمین ٹرین کے مختلف روٹس بھی بند رکھے جائیں گے۔گزشتہ تین راتوں کے دوران کمرشل سینٹروں میں بارہ سے زائد دکانوں کے تالے توڑ کر مختلف اشیا لوٹ لی گئیں۔دوسری جانب ایک انٹرویو میں فرانسیسی وزیراعظم ایڈورڈ فلپ نے کہاکہ دارالحکومت پیرس میں 89 ہزار سیکورٹی اہل کاروں کو تعینات کیا جارہا ہے۔ اہلکاروں کے ہمراہ بکتر بند گاڑیاں بھی موجود ہوں گی۔ وزیراعظم کاکہناتھاکہ یہ غیر معمولی سیکورٹی انتظامات اس لیے کیے جارہے ہیں کیونکہ بعض افراد احتجاج کے لیے نہیں بلکہ توڑ پھوڑ اور ہنگامہ آررائی کے لیے آرہے ہیں۔انھوں نے بتایا کہ دس بکتر بند گاڑیاں بھی استعمال کی جائیں گی ۔ 2005 کو ہونے والے مظاہروں کے بعد پیرس میں ہنگامہ آرائی روکنے کے لیے پہلی بار بکتر بند گاڑیاں استعمال کی جارہی ہیں ۔واضح رہے کہ یلو ویسٹ موومنٹ کے تحت مظاہرین نے سوشل میڈیا پر مسلسل چوتھے ہفتے کے روز بھی احتجاج کی کال دی ہے ۔ حکومت مظاہرین کے مطالبے پر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ واپس لے چکی ہے لیکن اس کے باوجوداحتجاج کی کال دی گئی ہے ۔ادھر وزیرداخلہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ 'پیلی جیکٹ ' احتجاج کے دوران روڈ بلاک کرنے کے علاوہ ٹول پلازے بند رہے۔ مختلف شاہراہوں پر سیکڑوں ٹریفک کنٹرول ریڈار مظاہرین نے ناکارہ بنا دیئے ،سینکڑوں گاڑیوں کو آگ لگائی گئی ، تعلیمی اداروں میں تدریسی عمل روکنے کی کوشش کی جس کے باعث متعد ادارے بند کرنے پڑے کالجوں کے باہر مختلف اشیاء کو آگ لگائی گئی پولیس کی بڑھتی مصروفیات کے باعث بعض دوکانوں کو لوٹ لیا گیا کیمروں کی مدد سے قانون کو ہاتھ میں لینے والوں کی شناخت جاری ہے اور ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔

تازہ ترین