• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اگر ہم نے ڈالر مصنوعی طریقے سے کنٹرول کیا تو یہ بھی کرلیں،نیب جیسا ہے ویسا ہی رہنا چاہئے،ہم بھگت چکے باقی بھی بھگتیں،نواز شریف

اسلام آباد(نمائندہ جنگ، آئی این پی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ نیب کا قانون ہی غلط ہے تاہم نیب جس طرح ہے اسی طرح رہنا چاہیے ہم بھگت چکے ہیں باقی بھی بھگتیں،نیب کو میں نے نہیں مشرف نے بنایا، یہ ہو نہیں سکتا کہ ڈالر بڑھے اور وزیراعظم کو پتہ نہ ہو، ہمارے 4 سال میں ڈالراتنا نہیں بڑھا جتنا اس حکومت کے چند ماہ میں بڑھ گیا،ہم سے پوچھے بغیر ڈالر 10؍ پیسے بھی اوپر نہیں جاتا تھا، اگر ہم نے ڈالر مصنوعی طریقے سے کنٹرول کیا تو یہ بھی کرلیں، آئی ایم ایف کی رپورٹ کے مطابق ہمارے دور میں معیشت کی گروتھ 6.6 فیصد رہی،ملکی معیشت موجودہ حکومت کے سوا ہر چیز کی متحمل ہو سکتی ہے، نیب عمران خان کے ہیلی کاپٹر کا بھی احتساب کرے،ذاتی وجوہات کی بنا پر دل نہیں کرتا کہ کچھ بولوں،فیصل واوڈا کیسے جیتے فافن کی رپورٹ دیکھ لیں، کیا میں اور شہباز شریف اس سزا کے مستحق تھے جو دی گئی؟، صاف پانی سے کچھ نکلا نہ آشیانہ سے کچھ نکلا، جس شخص نے دن رات محنت کی اس کو یہ صلہ دیا،ملکی معیشت یو ٹرن سے نہیں سچ بولنے اور کام کرنے سے مستحکم ہوتی ہے،بیوی کو بستر مرگ پر چھوڑ کر آیا اورایئرپورٹ سے گرفتار کر کے جیل بھیج دیاگیا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کمرہ عدالت میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہاکہ دنیا نے ہمارے دور حکومت میں معیشت کی تعریف کی،19 ہزار سے اسٹاک ایکسچینج کو بڑھا کر 53 ہزار پر لے گئے، ہمارے 4 سال میں ڈالراتنا نہیں بڑھا جتنا اس حکومت کے چند ماہ میں بڑھ گیا، ملکی معیشت کیلئے کرنسی مستحکم ہونی چاہیے، 2013 سے 2017 تک اسٹاک ایکسچینج بہت اچھا رہا۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ یہ ہو نہیں سکتا کہ ڈالر بڑھے اور وزیراعظم کو پتہ نہ ہو، ہمارے دور میں میرے فیصلے کے بغیر ڈالر 10 پیسے بھی نہیں بڑھا، مجھے نہیں پتہ کہ ڈالر کو نچلی سطح پر رکھنے کیلئے مصنوعی طریقہ کار کیا ہے، اگر ہم نے ڈالر کو نیچے رکھنے کیلئے مصنوعی طریقہ اختیار کیا تھا تو موجودہ حکومت بھی کر لے۔نواز شریف نے کہا کہ ہماری حکومت نے دہشت گردی پر قابو پالیا تھا، کراچی شہر کو پر امن بنایا تھا، شہباز شریف کراچی گئے بھی نہیں پھر بھی فیصل واڈا سے 500 ووٹوں سے ہارے، ہم نے ملک سے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کر دیا تھا، آئی ایم ایف کی رپورٹ کے مطابق ہمارے دور میں معیشت کی گروتھ 6.6 فیصد رہی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے دور میں ٹماٹر 20 روپے کلو ٹماٹر تھا اور اب 200 سے زیادہ ہے، گیس اور کھاد کی قیمتوں میں دوگنا اضافہ ہو گیا ہے، دنیا میں پیٹرول کی قیمتوں میں کمی ہوتی ہے یہاں بڑھ جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملکی معیشت یو ٹرن سے نہیں سچ بولنے اور کام کرنے سے مستحکم ہوتی ہے جب کہ ملکی معیشت موجودہ حکومت کے سوا ہر چیز کی متحمل ہو سکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نیب کو میں نے نہیں مشرف نے بنایا، نیب کا قانون ہی غلط ہے، پوچھتے ہیں آپ کی فیملی 1999 میں کیوں باہر گئی، مشرف نے جلاوطن کیا، خود مرضی سے نہیں گئے۔ نواز شریف نے کہا کہ کوئی تو پوچھے احتساب کس طرح ہو رہا ہے، نیب جس طرح ہے اسی طرح رہنا چاہیے ہم بھگت چکے ہیں باقی بھی بھگتیں، نیب عمران خان کے ہیلی کاپٹر کا بھی احتساب کرے، نیب عمران کے باقی خاندان کے ذرائع آمدن کا بھی احتساب کرے، ہمارا تو ذرائع آمدن کا ریکارڈ 1937 سے موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاست میں آنے سے پہلے زیادہ خوشحال تھے، سیاست میں آنے کے بعد پریشانیوں میں اضافہ ہوا۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ ذاتی وجوہات کی بنا پر دل نہیں کرتا کہ کچھ بولوں، شہباز شریف کے خلاف تفتیش میں کیا نکلا، آج نہیں تو کل قوم اس کا جواب مانگے گی، شہبازشریف کو ڈھائی مہینے کیوں بند رکھا۔ انہوں نے کہا کہ صاف پانی سے کچھ نکلا نہ آشیانہ سے کچھ نکلا، جس شخص نے دن رات محنت کی اس کو یہ صلہ دیا، شہبازشریف کے کام کا میں گواہ ہوں کیونکہ 60 سال سے ہم ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بہت ساری چیزوں کو میں بھی محسوس کرتا ہوں، کیا میں اور شہباز شریف اس سزا کے مستحق تھے جو دی گئی، بیرون ملک موجود تھا تو سزا دی گئی، بیوی کو بستر مرگ پر چھوڑ کر آیا اورایئرپورٹ سے گرفتار کر کے جیل بھیج دیاگیا۔نواز شریف کا کہنا تھا کہ شہباز شریف نے پہلی بار کراچی سے الیکشن لڑا اور فیصل واوڈا صرف چار پانچ سو ووٹوں سے کامیاب ہوئے اور وہ بھی آپ کو پتہ ہے فیصل واوڈا کیسے جیتے، فافن رپورٹ دیکھ لیں۔

تازہ ترین