• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’امریکا وہی بات کہہ رہا ہے جو عمران خان کہتے تھے‘

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ جب ہم نے حکومت سنبھالی تو امریکا کے ساتھ تعلقات میں تناؤ تھا اور اب امریکا وہی بات کہہ رہا ہے جو تحریک انصاف اور عمران خان کہتے آئے ہیں۔

ملتان میں میڈیا سے گفتگو میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغان طالبان کو ہتھیار رکھنے ہوں گے اور امن کا راستہ اختیار کرنا ہوگا، ہم چاہتے ہیں افغانستان میں تمام فریق مل کر بیٹھیں، پاکستان صرف معاونت فراہم کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ برآمدات بہتر ہورہی ہیں،مالی مسائل سے نکلیں گے تو روپیہ مستحکم ہوگا،یہ تاثر بالکل درست نہیں کہ سارا بگاڑ 3 ماہ میں پیدا ہوا ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ اسد عمر مشکل صورتحال کو بہتر کرنے کے لئے اپنا کردار ادا کررہے ہیں،وہ معاشی ماہرین کی مشاورت سے آگے بڑھ رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کو طالبان خان کہا جاتا تھا، آج تمام قوتیں اس بات پر متفق ہوگئی ہیں کہ مصالحتی عمل ہی بہترین راستہ ہے،افغان طالبان کو امن کا راستہ اختیار کرنا ہوگا۔

شاہ محمود قریشی نے یہ بھی کہا کہ امریکا نے اپنے فیصلوں پر نظرثانی کی، افغان حکومت جو طالبان کے ساتھ بیٹھنے کو تیار نہیں تھی وہ ماسکو میں افغان طالبان کے ساتھ بیٹھی۔

انہوں نے مزید کہا کہ جب تک افغانستان میں امن واستحکام نہیں ہوگا پاکستان بھی متاثر ہوگا۔

تازہ ترین