• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مسائل حل نہ ہونے پرآج سے سندھ بھرکی جامعات میں یوم سیاہ منائینگے،فپواسا

کراچی(اسٹاف رپورٹر) فیڈریشن آف آل پاکستان یونیورسٹیز اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن (سندھ) زیر التوا مسائل حل نہ ہونے پر پیر 10 دسمبر سےسندھ بھرکی جامعات میں یوم سیاہ منائی گی جب کہمنگل اور جمعہ کو جزوی ہڑتال کا اعلان ہوگا ۔ اگر زیر التوا مسائل پر اگلے ہفتے بھی احکامات جاری نہ ہوئے توسندھ بھرکی جامعات میں اگلے بدھ سے مکمل ہڑتال کا سلسلہ شروع کیا جائے گا۔اس بات کا فیصلہ فپواسا سندھ کی صدرڈاکٹر انیلا امبر ملک اور سیکرٹری ڈاکٹر نعمت اللہ لغاری کی زیر صدارت اجلاسمیں کیا گیا جو جمعہ کو کراچی میں ہوا ۔اجلاس میں سندھ ایچ ای سی کی فوری تشکیل نوکرنے اور محکمہ بورڈز و جامعات کو فعال کرنے اور غیر سیاسی افراد کا تقرر کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ فپواسا سندھ نے وزیر اعلی سندھ کی توجہ دلائی کہ صوبائی ایچ ای سی کے ساتھ ساتھ سندھ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز ڈیپارٹمنٹ کی کارکردگی بھی سندھ حکومت کی کارکردگی پر ایک سوالیہ نشان بنتی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ چئیرمین ایچ ای سی ڈاکٹر عاصم حسین اور سیکرٹری یونیورسٹیز اینڈ بورڈز ڈاکٹر عالیہ شاہد کی عدم توجہی اور جامعات کے معاملات سے عدم آگہی کے باعث جامعات کے وہ امور جو بآسانی طے ہوسکتے ہیں طویل عرصے سے حل طلب ہی چلے آرہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پچھلے تین سال سے ہارڈ شپ کیسز تاحال التوا کا شکار ہیں لہٰذا ان کے حل کا اختیار جامعات کی سینڈیکیٹ کو تفویض کردیا جائے۔ جامعات کوپی ایچ ڈی گرانٹ کا فوری اجراء کیا جائے۔ اور ایم ای ، ایم فل الاؤنس بھی بڑھا کر پی ایچ ڈی الاؤنس کا 50 فیصد کیا جائے ،مزید یہ کہ جامعات کو کوالیفیکیشن الاؤنس کو سیلری کا حصہ بنانے کے احکامات جاری کئے جائیں۔ انیلا نے کہا کہ فپواسا عدالتی فیصلے کے برخلاف ریٹائر افراد کی جامعات میں مختلف اہم مناصب پر تعیناتی کی شدید مذمت کرتی ہے چناچہ شاہ عبد اللطیف یونیورسٹی شکار پور کے 66 سالہ پرو وائس چانسلر ڈاکٹر احمد حسین شاہ اور جامعہ کراچی کے 70 سالہ ڈین آف لاء ڈاکٹر غوث اور جہاں بھی ریٹائر افراد تعینات ہیں انہیں فی الفور ہٹاکر حاضر سروس پروفیسرز کو تعینات کیاجائے۔ رہنماؤں نے وزیر اعلیٰ سے مطالبہ کیا کہ وہ ان مطالبات کا جائزہ لے کر جلد انکے حل کے لئے جلد از جلد احکامات جاری کریں خاص طور پر پہلے پانچ مطالبات پر فوری احکامات جاری کئے جائیں۔
تازہ ترین