• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پنجاب حکومت نے پہلے سے ذبح کی ہوئی مرغی کے گوشت کی فروخت پر پابندی لگا کر صارفین کی صحت کی حفاظت کیلئے ایک اچھا قدم اٹھایا ہے۔ محکمہ لائیو اسٹاک پنجاب نے اس بارے میں جاری کی گئی ہدایات میں کہا ہے کہ شہری پہلے سے ذبح مرغی نہ خریدیں اور مرغی فروش گاہک کے سامنے تندرست مرغی ذبح کریں۔ اقدام کا مقصد حرام اور مشتبہ گوشت کی فروخت کی روک تھام ہے۔ محکمہ لائیو اسٹاک نے صارفین پر بھی زور دیا ہے کہ وہ زندہ مرغی خریدیں اور اپنے سامنے ذبح کرائیں۔ ایک عرصہ سے عوام کی طرف سے شکایات موصول ہو رہی تھیں کہ دکاندار بیمار یا مردہ مرغی جس کیلئے مارکیٹ میں ’’ٹھنڈی مرغی‘‘ کی اصطلاح استعمال کی جاتی ہے، فروخت کر رہے ہیں جبکہ فوڈ اتھارٹی نے بھی صوبے بھر میں اپنی کارروائیوں کے دوران بڑی تعداد میں مردہ مرغیاں ضبط کیں جن کا بظاہر اس کے سوا کوئی مقصد نظر نہیں آتا کہ ان کا گوشت فروخت کیا جائے۔ گائے اور بکرے کے گوشت پر تو تصدیقی حکومتی مہر موجود ہوتی ہے جو اس امر کی نشاندہی کرتی ہے کہ یہ تازہ اور حلال گوشت ہے جبکہ وائٹ میٹ بالخصوص مرغیوں کے گوشت کی فروخت کے حوالے سے ایسا کوئی قانون موجود نہیں۔ عمومی طور پر دکاندار درجنوں مرغیاں پہلے سے ذبح کر کے رکھ لیتے ہیں، جن کے بارے یہ بھی واضح نہیں ہوتا کہ انہیں ذبح کرتے وقت تکبیر بھی پڑھی گئی یا نہیں، اور عوام کو طوعاً و کرہاً یہی مرغیاں خریدنا پڑتی ہیں۔ ایسے میں محکمہ لائیو اسٹاک کا یہ اقدام لائقِ تحسین ہے۔ دیگر صوبوں کو بھی اس امر کی تقلید کرنا چاہئے، تاہم ضروری ہے کہ محکمہ اپنی فعالیت صرف نوٹس کے اجراء تک ہی محدود نہ رکھے بلکہ اس بات کو بھی یقینی بنائے کہ دکاندار پہلے سے ذبح شدہ مرغی فروخت نہیں کر رہے نیز مذکورہ احکامات کی خلاف ورزی کرنے والوں سے سختی سے نمٹا جانا چاہئے،عوام کو بھی اس ضمن میں اپنی ذمہ داریوں کا ادراک ہونا چاہئے اور زندہ مرغی خرید کر اپنی آنکھوں کے سامنے اس کا گوشت بنوانا چاہئے تاکہ کوئی شک و شبہ باقی نہ رہے۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998

تازہ ترین