• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

غلطی ٹھیک کرینگے، کسی کو فٹ پاتھ پر کاروبار نہیں کرنے دینگے، میئر کراچی

کراچی (ٹی وی رپورٹ) میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ کے ایم سی نے یا کسی نے غلط کام کیا ہے تو ایک دن اسے ٹھیک کرنا ہے، فٹ پاتھ کاروبار کرنے کیلئے نہیں ہے۔ وزیربلدیات سعید غنی کا کہنا ہے کہ تجاوزات کیخلاف اتنے بڑے مہم میں ممکن ہے کہیں زیادتی ہوئی ہو مگر تجاوزات کیخلاف مہم کو سیاسی انتقام کہنا درست نہیں۔ تحریک انصاف کے خرم شیر زمان نے کہا کہ کراچی والوں کو پی ٹی آئی کو ووٹ دینے کی سزا دی جارہی ہے۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلہ یہ مطلب نہیں کسی کا کاروبار برباد کر دیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار رہنمائوں نے کراچی میں تجاوزات کیخلاف کارروائی پر جیو نیوز اسپیشل پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کی۔ امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کی گفتگو امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ سپریم کورٹ نے ایمپریس مارکیٹ کو ٹھیک کرنے ، پارکوں اور کھیل کے میدانوں پر چائنا کٹنگ کو ختم کرنے کا حکم دیا ہے،سپریم کورٹ فیصلہ کرے تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ کسی کے کاروبار کو برباد کردیاجائے، چند گھنٹوں کے نوٹس پر پچاس پچاس سال سے کاروبار کرنے والے لوگوں کو بیروزگار کردیں، حکومت کو سپریم کورٹ کو شہر کی صورتحال سے آگاہ کرنا چاہئے تھا، تجاوزات ہٹانے کا ایک طریقہ ہے جس کے مطابق دنیا بھر میں کام کیا جاتا ہے، کے ایم سی کو کرایہ ادا کرنے والی دکانوں کو مال سمیت گرادیا گیا، حکومت نے تجاوزات کیخلاف مہم کے نام پر انسانی المیہ پیدا کردیا ہے، ایک کروڑ نوکریاں دینے کا دعویٰ کرنے والی حکومت جمے جمائے روزگار کو برباد کررہی ہے، جو دکانیں گرائی گئی ہیں انہیں متبادل جگہ ملنی چاہئے، سپریم کورٹ کو سب سے پہلے نالوں پر دکانیں بنوانے والوں اور پارکوں پر قبضہ کروانے والوں کیخلاف کارروائی کا حکم دینا چاہئے، چائنا کٹنگ پر بنے مکانات ہٹنے چاہئیں لیکن متبادل ملنے چاہئیں، جماعت اسلامی نے اپنے دورنظامت میں قانونی فریم ورک میں لوگوں کو روزگار دینے کیلئے انتظام کیا، جماعت اسلامی ناجائز طریقے سے تجاوزات قائم کرنے کے حق میں نہیں ہے، وسیم اختر کہتے ہیں میں کچھ نہیں کرسکتا سپریم کورٹ کا آرڈر ہے۔ میئر کراچی وسیم اختر کی گفتگو میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ سپریم کورٹ نے تجاوزات کیخلاف کارروائی کا حکم صرف میئر کراچی کو نہیں بلکہ کمشنر کراچی، رینجرز، پولیس، کنٹونمنٹ، سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ، بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اور کے ڈی اے کو بھی دیا تھا، سپریم کورٹ ان تمام اداروں کو ایک صفحہ پر لے کر آئی تھی، سپریم کورٹ کا پہلا آرڈر صدر اور اس کے اطراف کے علاقے اور ایمپریس مارکیٹ کو اندر اور باہر سے ایک ماڈل بنانے کیلئے تھا۔ وسیم اختر کا کہنا تھا کہ خرم شیرزمان اگر عدالتی احکامات پڑھ لیں تو انہیں اعتراضات کا جواب مل جائے گا، عدالت کا حکم تھا کہ نالوں اور پارکس میں جتنی بھی مارکیٹیں ہیں ان کو ختم کردیں، لائٹ ہاؤس کا لنڈا بازار نالے کے اوپر بنا ہے اسی لئے اسے ختم کیا، سپریم کورٹ نے تجاوزات ختم کرنے کیلئے ہمیں پندرہ دن کا وقت دیا تھا، میں نے سپریم کورٹ سے کہا ہمیں ایک مہینہ لگے گا، ہم نے ایک مہینے کے اندر دکانداروں کو ہینڈ بلز، بینرز اور لاؤڈ اسپیکرکے ذریعہ آگاہ کیا اور نوٹس بھی بھیجے، کرائے نامے کے تحت دکان کتنی بھی پرانی ہو نوٹس پندرہ دن کے اندر خالی کرنا ہوتی ہے، کے ایم سی نے یا کسی نے غلط کام کیا ہے تو ایک دن اسے ٹھیک کرنا ہے، فٹ پاتھ کاروبار کرنے کیلئے نہیں ہے۔ وسیم اختر نے کہا کہ ہم جو دکانیں ختم کررہے ہیں انہیں متبادل بھی دے رہے ہیں، ہم انہیں ایسی جگہ دینا چاہتے ہیں جہاں وہ ساری زندگی بیٹھ کر کام کرے، ہم جو کررہے ہیں اس میں سندھ حکومت بھی آن بورڈ ہے، وزیراعلیٰ سندھ نے متبادل جگہیں دینے کیلئے کمیٹی بنادی ہے، کے ایم سی متاثرہ دکانداروں کیلئے ایک ہزار 470 دکانیں نکال چکی ہے، باقی بچ جانے والے دکانداروں کیلئے سندھ حکومت کو نوٹ بھیجا ہوا ہے، پارکنگ پلازہ میں 240دکانیں ہیں اس میں ہم انہیں جگہ دے سکتے ہیں۔ وسیم اختر کا کہنا تھا کہ تجاوزات قائم کرنے والوں نے بجلی کے کنڈے ڈالے ہوئے تھے اور گیس و پانی کے غیرقانونی کنکشن لیے ہوئے تھے جو ختم کرنے تھے، کسی حادثے سے بچنے کیلئے کے الیکٹرک کو وقتی طور پر بجلی کاٹنے کیلئے کہا تھا، جہاں بجلی بحال نہیں ہوئی وہاں اب دکانیں نہیں ہیں، کاروبار کرنے والوں کیلئے شہاب الدین مارکیٹ کے سامنے سب اسٹیشن بنایا جارہا ہے، تجاوزات ختم کرنے کے سہی لیکن سپریم کورٹ نے ہمیں اختیارات دلوائے، کسی کا روزگار ختم نہیں کرنا چاہتے لیکن ہمیں اپنا شہر بھی ٹھیک کرنا ہے، پارکس میں، فٹ پاتھوں اور حکومتی زمینوں پر ایک دن تو قبضہ ختم کرنا ہی ہے، فٹ پاتھوں پر قبضہ کی وجہ سے لوگ سڑکوں پر چلتے تھے جس سے حادثات ہوتے تھے۔ تحریک انصاف کے رہنما خرم شیر زمان کی گفتگو تحریک انصاف کے رہنما خرم شیرزمان نے کہا کہ کراچی والوں کو پی ٹی آئی کو ووٹ دینے کی سزا دی جارہی ہے، چیف جسٹس کا کراچی میں تجاوزات ختم کرنے کا فیصلہ تاریخی ہے، سپریم کورٹ کے حکم پر فٹ پاتھ، غیرقانونی شادی ہالز اور پارکس میں چائنا کٹنگ ختم کرانے کے بجائے قانونی مارکیٹوں کو توڑنا شروع کردیا گیا، کے ایم سی کا اسٹاف لوگوں کے املاک کو نقصان پہنچا رہا ہے کہ تبدیلی آگئی، تبدیلی غریب کو مٹانے نہیں غریبی کو مٹانے آئی ہے۔

تازہ ترین