• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سیاستدانوں کو سیاچن میں فوج کیساتھ وقت گزارنا چاہئے، بیرسٹر محمد علی سیف

کراچی(جنگ نیوز) ایم کیوایم پاکستان کے سینیٹ میں پارلیمانی لیڈر بیرسٹر ڈاکٹرسینیٹر محمدعلی سیف نے کہا ہے کہ میں نے سیاچن میں پندرہ دن گزارے ہیں، فوجیوں کا مورال بہت بلند ہوتا ہے، ہمارے باقی سیاستدانوں کو ایسے علاقوں میں فوج کے ساتھ وقت گزارنا چاہئے۔ وہ جیو نیوز کے پروگرام ”جرگہ“ میں میزبان سلیم صافی سےگفتگو کر رہے تھے۔پروگرام میں میزبان سلیم صافی نے کہا کہ اٹھارہویں ترمیم کا سرخیل سابق چیئرمین سینیٹ اور پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر رضا ربانی کو سمجھا جاتا ہے، آج کل بعض حلقوں کی طرف سے اٹھارہویں ترمیم کی بعض شقوں کو تنقید کا بنایا جارہا ہے، ہم نے گزشتہ دنوں سابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی سے اٹھارہویں ترمیم اور اس سے متعلقہ ایشوز پر تفصیلی انٹرویو کیا تھا، پہلے ہم رضا ربانی کے ساتھ وہ گفتگو ملاحظہ کرتے ہیں۔اس کلپ میں سابق چیئر مین سینیٹ اور رہنما پاکستان پیپلز پارٹی رضا ربانی نے کہا ہے کہ اٹھارہویں ترمیم میں کوئی چیز واپس نہیں ہوسکتی ہے، صوبوں کو دی گئی خودمختاری واپس لی گئی تو فیڈریشن کیلئے تباہ کن نتائج ہوسکتے ہیں۔ رضا ربانی نے کہا کہ1962ء کے آئین کے علاوہ تعلیم اور صحت ہمیشہ صوبائی معاملات رہے ، وفاقی حکومتوں نے ان شعبوں پرغاصبانہ قبضہ کیا ہوا تھا، 1947ء سے 2010ء تک محکمہ تعلیم وفاقی حکومت کے پاس تھا اس وقت بھی گھوسٹ اسکول تھے اور تعلیم کی شرح اتنی ہی کم تھی، اگر یہاں صلاحیت نہ ہونے کی بات ہے تو وہ وفاقی اور صوبائی دونوں حکومتوں میں ہے، یہاں اصل جھگڑا تعلیمی نصاب پر ہے اٹھارہویں ترمیم کو رول بیک کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، اس میں خامیاں ہوسکتی ہیں انہیں بہتر بنایا جاسکتا ہے ، اٹھارہویں ترمیم میں جو چیزیں دی گئی ہیں انہیں واپس نہیں لے سکتے اس سے آگے جانا ہوگا، خواہش ہے پی ٹی آئی اٹھارہویں ترمیم پر ہمارے ساتھ کھڑی ہو، تحریک انصاف کے کچھ وزراء کے اٹھارہویں ترمیم سے متعلق بیانات حوصلہ افزا نہیں ہیں، پرانے فاٹا کو این ایف سی سے 3فیصد دینے کے حق میں نہیں ہوں، یہ فیصلہ کابینہ نہیں این ایف سی اور مشترکہ مفادات کونسل میں ہونا چاہئے تھا۔رضا ربانی کا کہنا تھا کہ مختلف تعلیمی اداروں، سول سرونٹس اکیڈمیوں، میڈیا اور دیگر جگہوں پر اٹھارہویں ترمیم کیخلاف ذہن تیار کیا جارہا ہے، کافی ہاؤس کلچر ختم کرنا، طلباء تنظیموں پر پابندی ،ٹریڈ یونین کو غیرفعال بنانا، سول سوسائٹی کو ختم، میڈیا کی زباں بندی درست نہیں جب تک ہم انہیں پلنے پھولنے نہیں دیں گے معاشرے کو یکجا کرنا ممکن نہیں ہو گا۔پروگرام کے دوسرے حصے میں بیرسٹر محمدعلی سیف نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سیاچن دنیا کا بلند ترین میدان جنگ ہے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی اجاز ت سے میں سیاچن پر سترہ ہزار فٹ بلندی تک گیا، انیس ہزار فٹ تک ابراہیم کیمپ تک جانا چاہتا تھا مگر آرمی ڈاکٹروں نے روک دیا۔
تازہ ترین