• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزارت خزانہ ،پاور ڈویژن کو حکومتی ضمانت میں توسیع دینے پر ہچکچاہٹ کا شکار

اسلام آباد(خالد مصطفیٰ)وزارت خزانہ ‘پاور ڈویژن کو حکومتی ضمانت میں توسیع دینے پر ہچکچاہٹ کا شکارہے۔ گردشی قرضوں سے جزوی طور پر چھٹکارہ حاصل کرنے کیلئےپاور ڈویژن کی بجلی پیدا کرنے اور بجلی کی ترسیلاتی کمپنیوں جینکوز اور ڈسکوز کو 200ارب روپے کی ضرورت ہے۔تفصیلات کے مطابق،وزارت خزانہ ، پاور ڈویژن کو 200ارب روپے کا بڑا قرضہ دینے سے متعلق ضمانت میں توسیع کرنے کے معاملے میں ہچکچاہٹ کا شکار ہے۔پاور ڈویژن کو یہ قرضہ جینکوز(بجلی بنانے والی کمپنیاں )اور ڈسکوز(بجلی ترسیلات کی کمپنیاں)کے حوالے سے درکار ہے۔قرضہ لینے کا مقصد گردشی قرضےسے جزوی طور پرچھٹکارہ حاصلکرنا ہے جو کہ 1اعشاریہ3کھرب روپے تک جاپہنچا ہے۔وزارت خزانہ کے عہدیدار کا کہنا ہے کہ جب ان اثاثوں کے لیے 200ارب روپے قرضے کا انتظام ہوجائے گاتو حکومتی ضمانت میں توسیع کی ضرورت نہیں رہے گی۔پاور ڈویژن چھ اسلامی بینکوں کے ذریعے 200ارب روپے کا قرضہ حاصل کرنے کی کوشش کررہا ہے۔ان بینکوں میں میزان بینک لمیٹڈ، بینک اسلامک پاکستان لمیٹڈ، فیصل بینک لمیٹڈ، ایم سی بی اسلامک بینک، دبئی اسلامک بینک لمیٹڈ اور البراکہ بینک لمیٹڈ شامل ہیں۔یہ بینک حکومت کی جانب سے مشارکہ اور اجرا سہولت کے تحت حکومتی ضمانت چاہتے ہیں لیکن وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ قرضوں کے حصول کے لیے جب اثاثوں کو گروی رکھا جارہا ہےتو حکومتی ضمانت کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔تاہم، سیکرٹری عرفان علی کا کہنا ہے کہ ہمیں مزید قرضوں کی ضرورت ہے لیکن فی الحال ہماری میزان بینک کی سربراہی میں اسلامی بینکوں کے کنسورثیم سے جینکوز اور ڈسکوز کے اثاثوں کے لیے قرضےحاصل کرنے سے متعلق بات چیت جاری ہے اور ہماری اطلاعات کے مطابق، وزارت خزانہ نے حکومتی ضمانت دینے سے انکار نہیں کیا ہے۔
تازہ ترین