• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قومی اسمبلی میں 4 ماہ بعد پہلی قانون سازی

قومی اسمبلی نے اپنے قیام کے تقریباً 4 ماہ بعد پہلی قانون سازی کر لی، ’’ تمباکو نوشی بچگان مغربی پاکستان تنسیخی بل 2018 ‘‘ متفقہ طور پر منظور کرلیا۔

سینیٹ سے منظور کردہ بل تمباکو نوشی بچگان مغربی پاکستان تنسیخی بل 2018 پارلیمانی سیکریٹری ڈاکٹر نوشین حامد نے پیش کیا۔

پیپلز پارٹی کے رہنما سید نوید قمر نے کہا بد قسمتی سے 4 ماہ بعد ابھی تک قائمہ کمیٹیاں نہیں بن سکیں۔

شازیہ مری کا کہنا تھا کہ اپوزیشن سے کہا جا رہا ہے کوئی مسودہ قائمہ کمیٹیوں کو نہ بھیجیں ، یہ نئی روایت قائم کی جا رہی ہے کہ قائمہ کمیٹی کو بھیجے بغیر بل پاس کر لیں۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپوزیشن سے تعاون کی درخواست کرتے ہوئے کہا طریقہ کار پہلے والا ہی ہے لیکن اس بل پر حمایت کر دی جائے ۔

اپوزیشن ارکان نے وزیر خارجہ کی درخواست پر بل کی مخالفت نہیں کی، پیپلز پارٹی نے اپنی ترامیم بھی واپس لے لیں اور یوں قومی اسمبلی نے پہلے بل کی متفقہ طور پر منظوری دے دی۔

اس بل کی منظوری کے بعد جب حکومت نے سینما گھروں میں تمباکو نوشی کی ممانعت سے متعلق مغربی پاکستان تنسیخی بل 2018 بھی پیش کیا تو سید نوید قمر نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ ابھی کہا تھا کہ اسے روایت نہ بنائی جائے لیکن حکومت کے کس وعدے پر اعتبار کریں؟

شاہ محمود قریشی نے کہا وہ اپوزیشن کا مؤقف تسلیم کرتے ہیں اور پھر بل واپس لے لیا۔

تازہ ترین