• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سارے وزیر پاس، وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت کابینہ کا 9 گھنٹے طویل اجلاس، وزراء سے کارکردگی پر سخت ترین سوالات، ہر 3 ماہ بعد کارکردگی کے جائزے کا فیصلہ

اسلام آباد(نمائندہ جنگ / نیوز ایجنسیز) وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا 9؍ گھنٹے کا طویل اجلاس ہوا جس میں وزیراعظم نے وزراء کی کارکردگی کا جائزہ لیا اور وزراء سےکارکردگی پر سخت ترین سوالات کئے تاہم تمام وزراء کو پاس قرار دے دیا جبکہ ہر 3؍ ماہ بعد کارکردگی کےجائزےکا فیصلہ بھی کیا گیا ، اجلاس میں 26؍ وزارتوں کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا ، وزارتوں اور ڈویژنز نے رپورٹس پیش کیں، ہر وزارت اور ڈویژن کو بریفنگ کیلئے 10؍ منٹ دیئے گئے،بریفنگ کے بعد وزراء سے 5؍ منٹ سوالات و جوابات بھی ہوئے۔ وزارتوں کو عملدرآمد کیلئے مخصوص اسٹرٹیجک پلان سونپنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ۔ اجلاس میں شیخ رشید کی کارکردگی کو سب سے بہترین قرار دیا گیا اور انہیں ڈیسک بجا کر خراج تحسین پیش کیا گیا ، وزیر مملکت برائے مواصلات مراد سعید کی بھی تعریف کی گئی اور انہیں مکمل وفاقی وزیر بنائےجانے کا عندیہ بھی دیا گیا ۔ وزیراعظم نے اجلاس سےخطاب کرتے ہوئے کہا کہ نئے پاکستان کی بنیاد رکھ دی گئی ہے، عوام کا معیار زندگی بہتر بنانے کیلئےمحنت اور کوششیں تیز کریں۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت حکومت کے 100 روز مکمل ہونے کے بعد وفاقی وزراء ، وزرائے مملکت اور مشیران کی کارکردگی کا جائزہ لینے کیلئے وفاقی کابینہ کا 9؍ گھنٹے کا طویل اجلاس ہوا ۔ وزیراعظم نے وزراء کی کارکردگی کا جائزہ لیااور تمام وزراء کو پاس قرار دے دیا، وزیراعظم عمران خان نے ہر تین ماہ کے بعد وزارتوں کی کارکردگی کا جائزہ لینے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کارکردگی کا جائزہ لینے کا مقصد حکومت کی سمت کو درست رکھنا ہے ، نئے پاکستان کی بنیاد رکھ دی گئی ہے، وزارتیں گزشتہ 100؍ دنوں میں طے کئے جانیوالے اہداف کے حصول کیلئے لائحہ عمل مرتب کرکے ان اہداف کا حصول یقینی بنائیں،اجلاس میں تمام وفاقی وزراء ، وزرائے مملکت، مشیران سمیت وفاقی سیکرٹریز نے شرکت کی۔ وفاقی وزارتوں اور ڈویژن نے اپنے اداروں کی کارکردگی کی تازہ رپورٹ کا جائزہ پیش کیا،وزراء سے کارکردگی پرسوال جواب کئے گئے ، وزراتوں، ڈویژنز اور مشیروں کے متعلقہ محکموں کی جانب سے تین ماہ کی کارکردگی پر بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں گزشتہ تین ماہ میں کئے گئے سروس ڈیلیوری اور کفایت شعاری اقدامات سمیت وفاقی وزارتوں اور ادارہ جاتی پرفارمنس بہتر بنانے کی مختلف تجاویز کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں 26؍ وزارتوں کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا جبکہ باقی وزارتوں کا جائزہ لینے کیلئے تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔ وزیراعظم عمران خان نے ہر تین ماہ کے بعد وزارتوں کی کارکردگی کا باقاعدگی سے جائزہ لینے کا فیصلہ کرتےہوئے کہا کہ کارکردگی کا جائزہ لینے کا مقصد حکومت کی سمت کو درست رکھنا ہے۔ وزیر اعظم نے تمام وزارتوں کو ہدایت کی کہ وزارت اطلاعات سے قریبی رابطہ رکھیں، عوام کا معیار زندگی بہتربنا نے کیلئےمحنت اور کوششیں تیز کریں ، وزیراعظم نے وزارتوں اور ڈویژنوں سے 5؍ سالہ منصوبے بھی مانگے ہیں۔ اجلاس میں وزارتوں اور ڈویژنز کو کارکردگی بیان کرنے کا موقع دیا گیا، وزیراعظم نے فرداً فرداً ہر وزیر کی کارکردگی کا جائزہ لیا۔ہر وزارت اور ڈویژن کو بریفنگ کیلئے 10؍ منٹ دیئے گئے، بریفنگ کے بعد وزراء سے 5؍ منٹ سوالات و جوابات بھی ہوئے۔ وفاقی وزراء اپنے ہمراہ 100؍ روزہ کارکردگی کی رپورٹس بھی لائے تھے۔ تمام وزارتوں کو عمل درآمد کیلئے مخصوص اسٹرٹیجک پلان سونپنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔ وزیراعظم نے وفاقی کابینہ کی کارکردگی پراظہار اطمینان کرتے ہوئے فی الحال کسی رکن کو تبدیل نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اجلاس میں شیخ رشید کی کارکردگی کو سب سے بہترین قرار دیا گیا۔ دوسرے نمبر پر وزیر مملکت برائے مواصلات مراد سعید کی کارکردگی کو بہترین قرار دے دیا گیا ۔مراد سعید کو وفاقی وزیر بنائے جانے کا امکان ہے۔ وفاقی وزیرآئی ٹی خالد مقبول کے ساتھ مشیر برائے آئی ٹی لگائے جانے کا امکان ہے۔

تازہ ترین