• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

احتساب، تجاوزات کے خلاف آپریشن شہر میں پراپرٹی کی خرید وفروخت میں کمی

کراچی(رپورٹ/رفیق بشیر) سپریم کورٹ کے فیصلے تحت بحریہ ٹاون کے اکاؤنٹس اور تعمیراتی کام بند ہونے کے خلاف دو روز سے جاری احتجاج ، شہر میں تجاوازت کے خلاف آپریشن اور احتساب کے حوالے سے سر گر میوں کےباعث شہر کی تعمیراتی صنعت کی سر گرمیاں منجمد ہوکر رہےگی ہیں، نئے تجارتی و ہائشی پروجیکٹس اور رہایشی سوسائیٹیوں میں خرید وفروخت میں کمی آگی ہے، پراپرٹی میں سر مایہ کاری کرنے والے سر مایہ کار حالات سے شدید پریشان و خوف ذدہ ہیں ، جبکہ کمرشل پروجیکٹ بنانے والے بلڈرز نے بھی تعمیراتی سر گر میاں تقریباً بند کردی ہیں ، جس کے سبب یومیہ اجرت پر کام کرنے والے ہزاروں مزدور بھی بھی فارغ ہوگئے ہیں ، بلڈرزکے جو پروجیکٹ مکمل ہوگئے ہیں جن کو فروخت کرنے کے لئے بلڈرز مارکیٹنگ کررہے ہیں ان پروجیکٹ میں بھی خریداروں کی کوئی دلچسپی نظر نہیں آتی ، بلڈرز اور پراپرٹی اسٹیٹ بروکرز کا کہنا ہے کہ ملک میں احتساب کے نام پر جو کارروائیاں ہورہی ہیں اس سے سر مایہ کار ی کرنے والے لوگ بہت خوف زدہ ہیں ، کیونکہ سر مایہ کاری کی بڑی تعداد وہ ہوتی ہے جو ٹیکس بچانے کے لئے پراپرٹی میں سر مایہ کاری کرتے ہیں ، پر اپرٹی کے کاروبار میں سر مایہ کاری کرنے پر منافع کی شرح سو فیصد تک ہے، تاہم موجودہ حالات کے باعث پراپرٹی کی خرید وفروخت میں کمی آچکی ہے،اربوں کے کے تیار تجارتی و رہائشی منصوبوں میں کو ئی خریدار پراپرٹی خریدنے کو تیار نہیں ہے، خریداروں میں یہ خوف پایا جاتا ہے کہ پروجیکٹ کی دستاویزات درست ہیں یا نہیں ، مارکیٹ میں شدید کنفوژن پائی جاتی ہے، بلڈرز اور اسٹیٹ بروکرز کا کہنا ہے کہ دو روز سے بحریہ ٹاون کے حوالے سے احتجاج نے مزید صورتحال کو نازک بنادیا ہے کیونکہ بحریہ ٹاون شہر کا ’’رول ماڈل‘‘ پروجیکٹ تھا ، جس کے خلاف کاروائی کی جارہی ہے تو عام بلڈرز نے محتاط انداز اختیار کرلیا ہے ۔

تازہ ترین