• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بلند عمارتوں کی تعمیر، پابندی سے سرمایہ کار مشکلات سے دوچار ہوئے ،تجزیہ کار

کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیوکے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں سینئر صحافی و تجزیہ کار حامد میر نے کہا کہ ن لیگ مشکلات کا شکار نہیں ہورہی بلکہ مقبول ہورہی ہے، چیئرمین آباد محمد حسن بخشی نے کہا کہ سپریم کورٹ کی طرف سے بلند عمارتوں کی تعمیر پر پابندی کا حکم واپس لینے کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں، اس سے معیشت کو فائدہ ہوگا، لوگوں کو روزگار ملے گا اور ریونیو پیدا ہوگا اور مناسب قیمت پر لوگوں کو مکان ملے گا، نمائندہ خصوصی جیو نیوز زاہد گشکوری نے کہا کہ نیب ذرائع کے مطابق سعد رفیق کیخلاف مزید چار کیسوں میں تحقیقا ت چل رہی ہے، میزبان شاہزیب خانزادہ نے اپنے تجزیئے میں کہا کہ بلند عمارتوں کی تعمیر پر پابندی سے سرمایہ کار مشکلات سے دوچار ہوئے ۔ چیئرمین آباد محمد حسن بخشی نے کہا کہ سپریم کورٹ کی طرف سے بلند عمارتوں کی تعمیر پر پابندی کا حکم واپس لینے کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں، اس سے معیشت کو فائدہ ہوگا، لوگوں کو روزگار ملے گا اور ریونیو پیدا ہوگا اور مناسب قیمت پر لوگوں کو مکان ملے گا، بلند عمارتوں پر پابندی کی وجہ سے ہمارے 500پراجیکٹس کی منظوری رُکی ہوئی تھی جس میں 500ارب روپے کی سرمایہ کاری پھنسی ہوئی تھی، اس کے علاوہ ہم نے عمارتیں بنانے کیلئے 500پلاٹس بھی خریدے ہوئے تھے اس میں بھی تقریباً 700ارب روپے کی سرمایہ کاری پھنسی ہوئی تھی، اس طرح تقریباً 1.2 ٹریلین روپے(12کھرب روپے) معاشی سرگرمی سے باہر پلاٹوں میں پھنسے ہوئے تھے۔چیئرمین آباد محمد حسین بخشی کا کہنا تھا کہ ہمارا شروع سے موقف رہا ہے کہ ہمیں فی الحال پانی نہیں چاہئے، یہ عمارات مکمل ہونے میں چار سال سے آٹھ سال لگیں گے، ہم سمجھتے ہیں کہ چار سال میں کے فور منصوبہ اور ڈی سیلینیشن پلانٹ بھی آپریشنل ہوجائے گا اس کے علاوہ بھی پانی کے متبادل ذرائع میسر ہوں گے، ویسے بھی پانی بلند عمارات نہیں انسان پیتے ہیں، کراچی کی آبادی جس طرح بڑھ رہی ہے اس میں پانی کا استعمال ہر صورت بڑھے گا۔حامدمیر نے کہاکہ ن لیگ کو مقبول بنانے کیلئے ہر قسم کا ہتھکنڈہ استعمال کیا جارہا ہے، حمزہ شہباز کیخلاف کوئی کیس نہیں لیکن انہیں باہر جانے سے روک دیا گیا، نیب نے مریم اورنگزیب کیخلاف بھی گمنام شکایت پر انکوائری شروع کردی ہے، نیب کے پاس جب تک کسی کیخلاف ثبوت نہ ہو یا ریفرنس دائر نہ کرے اسے کسی کا میڈیا ٹرائل نہیں کرنا چاہئے، مریم اورنگزیب کی والدہ طاہرہ اورنگزیب نے پرویز مشرف کے زمانے میں تمام پیشکشوں کو ٹھکرادیا تھا، نیب مریم اورنگزیب کیخلاف تحقیقات کرے گی تو اسے شرمندگی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ حامد میر کا کہنا تھا کہ نیب احتساب عدالت کی طرف سے شہباز شریف کا مزید ریمانڈ نہ ملنے پر بوکھلا گئی ہے، نیب اسی بوکھلاہٹ میں حمزہ شہباز کو روک رہی ہے، سعد رفیق کو بھی گرفتارکرلیا اور مریم اورنگزیب کیخلاف بھی انکوائری شروع کردی ہے، ان چیزوں سے اگر کچھ نہیں نکلا تو اس کا فائدہ ن لیگ کو اور نقصان تحریک انصاف کو ہوگا۔ حامد میرنے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا ہوں یا علیم خان ہوں حکومتی ارکان کو نیب صرف طلب کرتی ہے، اپوزیشن یہی کہہ رہی ہے کہ ہمارے لوگوں کو گرفتار کرلیا جاتا ہے جبکہ تحریک انصاف کے لوگوں کو طلب کر کے واپس بھیج دیا جاتا ہے، نیب پر ہمیشہ یہی الزام لگتا ہے کہ اس کے ذریعہ سیاسی مخالفین کو نشانہ بنایا جاتا ہے، نیب اگر علیمہ خان کیخلاف سخت کارروائی نہیں کرتی تو کوئی انہیں غیرجانبدار نہیں مانے گا۔ حامد میر کا کہنا تھا کہ مریم اورنگزیب کے پاس اپنا گھر یا گاڑی بھی نہیں ہے، انہیں سیاسی اختلاف کی بناء پر ٹارگٹ کیا جائے گا کہ مریم اورنگزیب بولنے سے باز نہیں آرہی ہے، نیب کے پاس مریم اورنگزیب کیخلاف شکایت کنندہ کا نام تک نہیں لیکن ان کیخلاف خبریں جاری کررہی ہے، مریم اورنگزیب کیخلاف انکوائری اور خبر جاری کرنے کا مقصد انہیں چپ کروانا ہے، اپوزیشن کے جو لوگ چپ نہیں ہورہے انہیں نشانہ بنانے کیلئے نیب کو استعمال کیاجارہا ہے۔ماہر برطانوی قوانین بیرسٹر راشد اسلم نے کہا کہ انڈیا کا برطانیہ کے ساتھ تحویل مجرمان کا باقاعدہ معاہدہ ہے، برطانوی حکومت کو اس معاہدہ کے تحت بہت سی درخواستیں آتی ہیں مگر 26سال میں صرف دو لوگوں کو برطانیہ سے بے دخل کیا جاسکا ہے، برطانوی وزیراعظم تھریسا مے کے دورئہ بھارت کے دوران بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے وجے مالیا کی حوالگی کیلئے خصوصی درخواست کی تھی، وجے مالیا پر نو ہزار کروڑ روپے قرض کا جو الزام ہے وہ اسے مانتے ہیں، انہوں نے عدالت میں موقف اختیار کیا تھا کہ انڈیا کے جیلوں میں غیرانسانی سلوک ہوتا ہے اور ان کیخلاف انڈیا میں سیاسی بنیادوں پر پراسیکیوشن چلے گی جس کی وجہ سے وہ انڈیا نہیں جانا چاہتے۔ بیرسٹر راشد اسلم کا کہنا تھا کہ پاکستان کا برطانیہ کے ساتھ تحویل مجرمان کا کوئی معاہدہ نہیں ہوا ہے، ایک ایم او یو ضرور سائن ہوا ہے لیکن اس پر کوئی پیشرفت نہیں ہوئی، وزیراعظم کے معاون خصوصی شہزاد اکبر نے اس ایم او یو کو معاہدہ میں تبدیل کرنے کا عندیہ ابھی تک نہیں دیا ہے، برطانیہ میں انڈین سی بی آئی کی نسبت پاکستان کے نیب کے حوالے سے plitical motivated ادارہ ہونے کے شکوک و شبہات بہت زیادہ ہیں، برطانیہ میں ایسے مقدمات میں ججوں کو یقین دلانا ضروری ہوتا ہے کہ سیاسی حوالے سے کسی کو انتقام کا نشانہ نہیں بنایا جارہا ۔ راشد اسلم کا کہنا تھا کہ پاکستان کے دوسرے ملکوں سے معاہدے پہلے بھی تھے ان کی تجدید کی جارہی ہے، ابھی تک کوئی نئے معاہدے منظرعام پر نہیں آئے ہیں، پاکستان کا برطانوی اور سوئس حکام سے کوئی معاہدہ ہوا ہے تو اسے سامنے لانا چاہئے۔ شاہزیب خانزادہ نے تجزیے میں مزید کہا کہ پرتعیش زندگی گزارنے والے بھارتی ارب پتی تاجر وجے مالیا نے بھارتی بینکوں سے 9ہزار کروڑ روپے کے دیوالیہ ہونے کے بعد سے فرار ہو کر برطانیہ میں موجود ہیں، بھارتی حکومت تحویل ملزمان معاہدہ کے تحت وجے مالیا کی واپسی کی مسلسل کوشش کررہی تھی جس میں اسے اہم کامیابی حاصل ہوئی ہے، لندن کی عدالت نے بھارتی حکومت کے حق میں فیصلہ سناتے ہوئے وجے مالیا کو واپس بھارت بھیجنے کا فیصلہ سنایا ہے، برطانوی عدالت کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ بادی النظر میں ثبوتوں سے لگتا ہے کہ وجے مالیا نے منی لانڈرنگ کی، اس بات کے ثبوت نہیں ملے کہ وجے مالیا کیخلاف سیاسی بنیادوں پر کیس بنایا گیا ہے، فیصلے میں کہا گیا ہے کہ وجے مالیانے پرتعیش زندگی دکھاکر اور چاپلوسی سے بینک کو بیوقوف بنایا، فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ وجے مالیا کوا گر برطانیہ سے بے دخل کیا جاتا ہے تو ان کے انسانی حقوق متاثر نہیں ہونے چاہئیں۔ شاہزیب خانزادہ نے بتایا کہ بھارتی حکومت وجے مالیا کیخلاف بینک دیوالیہ ہونے پر مقدمہ چلانا چاہتی ہے، وجے مالیا پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنی ایئر لائن کنگ فشر کیلئے بینک سے مجموعی طور پر 11ہزار کروڑ روپے کا قرض لیا لیکن اسے واپس کرنے کا ارادہ نہیں رکھتے،برطانوی عدالت کے حکم کے بعد وجے مالیا کی بھارت حوالگی کا کیس اب برطانوی وزیرداخلہ کے پاس جائے گا جو اس بارے میں حتمی فیصلہ کریں گے، وجے مالیا 14دن میں ویسٹ منسٹر مجسٹریٹ عدالت کے فیصلے کیخلاف اپیل کرسکتے ہیں، اگر برطانوی وزیرداخلہ عدالتی فیصلہ برقرار رکھتے ہیں تو وجے مالیا کیخلاف اس فیصلے کیخلاف بھی اپیل کرنے کا حق ہے۔ شاہزیب خانزادہ نے کہا کہ اگر برطانیہ وجے مالیا کو بے دخل کر کے بھارت کے حوالے کردیتا ہے تو یہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی ملک میں آئندہ سال پارلیمانی انتخابات کے انعقاد سے قبل بڑی فتح تصور کی جائے گی، خاص طور پر حالیہ ریاستی انتخابات میں بی جے پی کی شکست کے بعد یہ ان کیلئے بڑا ریلیف ثابت ہوسکتاہے، بھارت کی اپوزیشن جماعتیں نریندر مودی پر الزام عائد کرتی رہی ہیں کہ انہوں نے وجے مالیا کو ملک سے فرار کیلئے آزاد راستہ دیا تھا۔ شاہزیب خانزادہ کا کہنا تھا کہ وجے مالیا کو بھارت بھیجا جاتا ہے تو یہ تحویل ملزمان کے معاہدہ کے تحت بڑا اقدام ہوگا، پاکستان کو اب اس طرح کے معاہدے کرنے کی ضرورت ہے، حکومت دعوے کررہی ہے کہ برطانوی حکام کے ساتھ بہت زیادہ پیشرفت ہوئی ہے، کیا حکومت پاکستان بھی لوٹی ہوئی دولت اور لوگوں کو واپس لانے کے دعوے پر عمل کرسکتا ہے۔شاہزیب خانزادہ نے تجزیے میں مزید کہا کہ بھارت کی پانچ ریاستوں میں ہونے والے انتخابات میں مودی حکومت کو بڑا دھچکا لگا ہے، پانچ میں سے تین ریاستوں میں اپوزیشن جماعت کانگریس حکومتی جماعت بی جے پی سے آگے ہے،بی جے پی کو پانچوں میں سے کسی ریاست میں اکثریت حاصل نہیں ہوسکی ہے، ریاستی انتخابات کے نتائج سے لگتا ہے کہ بی جے پی کو پاکستان مخالف موقف سے کوئی فائدہ نہیں ہورہا ہے۔

تازہ ترین