• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شراب پر پابندی کیلئے آئینی ترمیم، حکومت اور اپوزیشن مخالفت پر متفق

اسلام آباد(نمائندگان جنگ ) شراب پر پابندی کیلئے آئینی ترمیم، حکومت اور اپوزیشن مخالفت پر متفق،بل منظوری کا طریقہ کارغلط،تعاون نہیں کرینگے، اپوزیشن کا واک آئوٹ، ڈاکٹر رمیش کا کہنا ہےکہ مذہبی بنیاد پر شراب کی بات کرنا انصاف نہیں ہوگا۔قومی اسمبلی میں اُس وقت دلچسپ صورتحال پیدا ہوگئی جب حکومت کے اقلیتی رکن اسمبلی ڈاکٹر رمیش کمار کی جانب سے ایوان میں شراب کو اقلیتوں سے منسوب نہ کرنے سے متعلق آئینی ترمیمی بل پیش کرنے کی تحریک اپوزیشن کے ارکا ن کی مخالفت کی وجہ سے مسترد کر دی گئی، بل کے محرک ڈاکٹر رمیش کی جانب سے بار بار گنتی کرانے کا مطالبہ کیا گیا،ان کا کہنا تھا کہ گنتی کے دوران یہ بھی واضح ہوجائے گاکہ اس بل کی مخالفت میں کون کون شامل ہے تاہم اپوزیشن کے ارکان اس بات پر مُصر تھے کہ بل منظور کرانے کے اس طریقہ کارمیں کسی صورت تعاون نہیں کیا جائے گا۔ ڈپٹی اسپیکر کا کہنا تھا کہ بل ایوان میں پیش کیا جاچکا ہے اس لئے گنتی کرائی جاسکتی ہے جس پر اپوزیشن کی تمام جماعتیں ایوان سے واک آؤٹ کرگئیں ۔منگل کو قومی اسمبلی میں ڈاکٹر رمیش کمار نے دستور (ترمیمی) بل 2018ءایوان میں پیش کیااور کہا کہ مذہب کی بنیاد پر اگر شراب کی بات کی جاتی ہے تو یہ ہمارے ساتھ انصاف نہیں ہے، ہندوؤں کی مذہبی تعلیمات کے مطابق شراب کی سختی سے ممانعت ہے، اس حوالے سے قانون سازی ہونی چاہیے۔ پارلیمانی سیکرٹری ملیکا بخاری نے کہا کہ سینٹ میں اسی طرح کا بل پیش کیا گیا تھا اس پر قائمہ کمیٹی میں بھی زیر غور آیا تھا اس بل کو بھی کمیٹی میں بھیج دیا جائے، اپوزیشن جو اس وقت ایوان میں اکثریت میں تھی،نے اس تحریک کی مخالفت کی جس پر بل مسترد کردیا گیا۔

تازہ ترین