• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قومی اسمبلی میں سعد رفیق کے پروڈکشن آرڈر پر بحث

قومی اسمبلی میں رہنما مسلم لیگ ن سعد رفیق کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے پر گرما گرم بحث دیکھنے ہوئی۔

پاکستان پیپلزپارٹی کے سینئر رہنمانوید قمر نے کہا کہ رکن قومی اسمبلی منتخب ہونے پر پروڈکشن آرڈر اس کا حق ہوجاتا ہے،قومی اسمبلی میں شرکت کر کے رکن اسمبلی اپنے حلقے کے لوگوں کی نمائندگی کرتا ہے،سعد رفیق کا پروڈکشن آرڈر جاری کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ سعد رفیق کو موقع دیا جائے کہ وہ ایوان میں صورت حال سے آگاہ کریں،گرفتاریاں جاری رہیں تو اجلاس اڈیالہ جیل میں نہ بلانا پڑ ے۔

ڈپٹی اسپیکر قاسم خان سوری کی زیر صدارت قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کی اپوزیشن پر کڑی تنقید سےن لیگ کے ارکان نے شور شرابا کیا جس سے ایوان میں بدنظمی پیدا ہوگئی۔ اپوزیشن اور سرکاری بینچوں کے ارکان کے درمیان تندتیز مکالموں کا تبادلہ ہوا۔

ن لیگ کے شور شرابے پر فواد چوہدری نے کہا کہ ان کی سیاسی تربیت میں مسئلہ ہے، یہ پارٹی ضیاء نے بنائی تھی، ان کی تربیت اچھی نہیں ہوئی اس لیے دوسروں کی بات نہیں سنتے۔

اس دوران اپوزیشن لیڈر شہبازشریف ایوان سے اٹھ کر چلے گئے۔ترجمان مسلم لیگ ن مریم اورنگزیب نے وزیر اطلاعات فواد چوہدری کی تقریر کے دوران بولنے کی کوشش کی تو انہوں نے جواب دیا کہ آپ صبر کریں ابھی آپ کو بھی جانا ہے۔

اس پر مریم اورنگزیب نے ’مشرف کاجو یار ہے غدار ہے، غدار ہے‘ کے  نعرے لگوا دئیے۔

اپوزیشن کے احتجاج پر ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی نے وزیراطلاعات کے تربیت سے متعلق الفاظ کارروائی سے حذف کردیے۔

قومی اسمبلی میں سعد رفیق کے پروڈکشن آرڈر پر گرما گرم بحث ہوئی۔ ن لیگ کے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کو گرفتار کیا جا سکتاہے تو ہیلی کاپٹر کیس میں قائد ایوان کو بھی گرفتار کیا جا سکتا۔اسپیکر پنجاب اسمبلی ،جہانگیر ترین اورپرویز خٹک کے خلاف بھی مقدمات ہیں وہ آزاد پھر رہے ہیں،جو معیار نواز شریف اور شہباز شریف کیلیے رکھا ہے اگر وہی معیار وفاقی کابینہ کے لیے رکھا جائے تو کابینہ کے 70 فیصد ارکان اندرہوں گے۔

تازہ ترین