• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسلام آباد(عمر چیمہ)مشکوک اعزازات کےحامل ڈاکٹر عتیق درانی لاہور کےقابل ترین ریڑھ کی ہڈی اور آرتھوپیڈک سرجنزمیں سے ایک ہیں اور بہت سے لوگ اس بات سے اتفاق بھی کرتے ہیں ، ان کی امریکا (سنسناٹی)میں بھی مصروفیات بہت تھیں۔ان کا شمار پاکستان کے بہترین آرتھوپیڈک سرجنوں میں ہوتا ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ وہ امریکا میں ہیلتھ کیئر فراڈ اور طبی بے ضابطگیوں کے سبب مطلوب افراد کی فہرست میں بھی شامل ہیں۔ان کے بارے میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ وہاں انہوں نے متعدد غیر ضروری سرجریاں کی تھیں ، جس کے سبب مریضوں کو جسمانی طور پر نقصان پہنچا تھا۔امریکا میں وہ جس اسپتال سے منسلک تھے ، اس اسپتال کو ڈاکٹر عتیق درانی کے باعث 41لاکھ ڈالرز کا جرمانہ ادا کرنا پڑا تھا، جب کہ لاہور میں وہ جس اسپتال سے وابستہ ہوئے اس نے ان کا نام اپنی ویب سائٹ پر ہی نہیں دیا، شاید وہ اس کی نمائش نہیں چاہتے تھے۔پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (پی ایم ڈی سی)نے ان کا لائسنس معطل کردیا تھا جب کہ پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن (پی ایچ سی)اس اسپتال کے خلاف کارروائی کرنے پر غور کررہی ہے ، جس نے ڈاکٹر عتیق کو کام کرنے کی اجازت دی۔اس حوالے سے اسپتال کو نوٹس بھجوایا جاچکا ہے ، جس کا جواب دینے میں اسپتال ٹال مٹول سے کام لے رہا ہےکیوں کہ اس نے پہلے بھجوائے گئے نوٹسز کا جواب بھی نہیں دیا ہے۔پی ایچ سی نے ایک خاتون ڈاکٹر کی موت کا بھی نوٹس لیا ہے ، جس کے متعلق مرحومہ ڈاکٹر کے گھروالوں نے جو کہ خود بھی ڈاکٹرز ہیں، نے الزام عائد کیا ہے کہ ان کی موت ڈاکٹر عتیق کی غفلت اور نااہلیت کے باعثواقع ہوئی۔ڈاکٹر عتیق دسمبر،2013میں امریکا سے لاہور آئے تھے۔امریکی ادارہ ایف ایس ایم بی جو کہ 70ریاستوں اور اوستیوپیتھک بورڈز کا نمائندہ ہے، اس نے پی ایم ڈی سی کو خط لکھا تھا اور بتایا تھا کہ اوہایو اسٹیٹ نے بے ضابطگیوں کے باعث ڈاکٹر عتیق کا لائسنس منسوخ کردیا تھااور بتایا تھا کہ الزامات ثابت ہونے پر ان کا لائسنس مستقل طورپر منسوخ کردیا جائے گا۔جس پر پی ایم ڈی سی نے متعدد سماعتوں کے بعد رواں برس مارچ میں ان کی رجسٹریشن اس نوٹ کے ساتھ معطل کردی تھی کہ ان کا لائسنس اسی صورت بحال کیا جائے گا جب وہ اپنے آپ کو ایف ایس ایم بی سے کلیئر کرالیں گے۔دی نیوز کے پاس موجود سرکاری خط کے مطابق، پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن کو بھی خط لکھا جائے گا تاکہ اسے اطلاع کی جاسکے کہ ان کا لائسنس معطل ہے اور انہیں پریکٹس کی اجازت نہیں ہے۔پی ایم ڈی سی کے خط میں کہا گیا ہے کہ ریکارڈ کے مطابق، ڈاکٹر عتیق کا رجسٹریشن لائسنس 31دسمبر2015کو ختم ہوگیاتھا اور وہ لائسنس ملنے تک پریکٹس نہیں کرسکتے تھے۔

تازہ ترین