• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

رافیل ڈیل،بھارتی سپریم کورٹ کا حکومت کے حق میں فیصلہ

بھارتی سپریم کورٹ نے رافیل ڈیل سے متعلق مودی حکومت کے حق میں فیصلہ دے دیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ،سپریم کورٹ میں رافیل ڈیل کی مخالف درخواست پر سماعت ہوئی ، عدالت نے رافیل ڈیل کے طریقے کار پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اس ڈیل کی مخالفت میں تمام درخواستوں کو مسترد کردیا۔

عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ رافیل ڈیل پر سپریم کورٹ کی زیر نگرانی تحقیقات کی ضرورت نہیں اور اس ڈیل کی قیمت، فیصلہ سازی سے متعلق تفصیلات کی ضرورت بھی نہیں۔

بھارتی چیف جسٹس دیپک مشرا نے ریمارکس دیئے کہ رافیل ڈیل کے طریقہ کار پر شک کرنے کی کوئی وجہ نہیں،اس معاملے پر کوئی ثبوت نہیں ملا کہ عدالت مداخلت کرے۔

رافیل ڈیل کیا ہے؟

بھارت نے حکومتی سطح پر فرانس سے 2016 میں ڈسالٹ ایوی ایشن کے تیار کردہ 36 رافیل جنگی طیارے خریدنے کا معاہدہ کیا تھا۔

اس معاہدے سے بھارت سوویت زمانے کے اپنے جیٹ طیارے تبدیل کرنا چاہتا تھا۔ رافیل جیٹ طیارہ طویل فاصلے کے مشن بشمول انتہائی درست سمندری اور بری اہداف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

رافیل جیٹ طیارے کی پہلی کھیپ 2019 میں بھارت کے حوالے کیے جانے کی توقع ہے جبکہ تمام 36 جیٹ طیارے چھ سال میں مل جائیں گے۔

رافیل جیٹ طیاروں کے معاہدے نےبھارت میں سیاسی بحران پیدا کر دیا تھا۔حزب اختلاف کی بڑی جماعت کانگریس کے رہنما راہل گاندھی نے الزام لگایا ہے کہ مودی نے فرانس کے ساتھ ہونے والے معاہدے میں ایک کمپنی کو فائدہ پہنچایا۔

راہل گاندھی نے کہا ’وزیر اعظم نے ذاتی طور پر مذاکرات کیے اور رافیل کے معاہدے میں تبدیلی کرائی ۔وزیر اعظم نےبھارت کو دھوکا دیا ہے۔ انہوں نے ہمارے فوجیوں کے خون کی بےحرمتی کی ہے۔‘

تازہ ترین