• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یہ خبر کہ پاکستان کو پہلی بار ایشیا کپ کرکٹ ٹورنامنٹ 2020ء کی میزبانی مل گئی ، وطن عزیز میں پاکستانی شائقین کرکٹ کے لئے تو خوشخبری ہےہی مگر بین الاقوامی کرکٹ کے مستقبل کے حوالے سے بھی خاصی امید افزا ہے۔ پاکستان اور بھارت کے کرکٹ میچ دنیا بھر میںغیرمعمولی دلچسپی کے حامل رہے ہیںاور اس بار نئی دہلی کے طرز عمل میں پچھلے برسوں کے برعکس کسی قدر لچک یا خیرسگالی کا عنصر شامل ہوا تو ان کھیلوں کو ماضی کے کئی کرکٹ مقابلوں کی طرح معیاری کرکٹ کی قابل قدر مثال کے طورپر یاد رکھا جائے گا۔ پاکستان ماضی میں دو ورلڈ کپ ٹورنامنٹس کی میزبانی کرچکا ہے۔ اس بار ایشیا کپ اس کی میزبانی میں ستمبر 2020ء میں کھیلا جائے گا جس کا فارمیٹ ٹی ٹونٹی کا ہوگا جبکہ اس سال متحدہ عرب امارات میں کھیلا گیا ٹورنامنٹ ون ڈے فارمیٹ کا تھا جس میں بھارت نے کامیابی حاصل کی تھی۔ سردست یقین سے یہ کہنا ممکن نہیں کہ ایشین کپ 2020ء کا ایڈیشن ، جس کی میزبانی پاکستان کو دینے کا فیصلہ 13؍دسمبر کو ڈھاکہ میں منعقدہ ایشین کرکٹ کونسل کے اجلاس نےکیا، پاکستان کی سرزمین پر کھیلا جائے گا یا اسلام آباد اپنے مستقل ہوم گرائونڈ متحدہ عرب امارات میں ایشیائی ٹیموں کی مہمان داری کرے گا۔ اگرچہ مارچ 2009ء میں سر ی لنکن ٹیم پر دہشت گرد حملے کےبعد پاکستان کو پہلی بار انٹرنیشنل ٹورنامنٹ کی میزبانی ملی ہے ، مگر پچھلے برس لاہور میں پاکستان نےسری لنکا اور ورلڈ الیون کی میزبانی کی جبکہ اس سال اپریل کے مہینے میں ویسٹ انڈیز سے سیریز کھیل چکا ہے۔ وطن عزیز کو پاکستان سپرلیگ کے جن ہائی پروفائل مقابلوں کے کامیاب انعقاد کا اعزاز حاصل ہوا، انہیں بین ا لاقوامی شہرت کے حامل کھلاڑیوں اور دنیا بھر کے شائقین کرکٹ میں پذیرائی ملی ہے۔ مقام شکر ہےکہ وطن عزیز بیرونی قوتوں کے مسلط کردہ دہشت گردی کے آسیب کو شکست دے کر ہر میدان میں آگے بڑھ رہا ہے۔ یہ سفر پورے عزم سے جاری ہے اور ان شاء اللہ جاری رہے گا۔

تازہ ترین