• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ میں گیس بحران جاری، عوام کا احتجاج، وزیراعلیٰ سے وفاقی وزراء کی ملاقاتیں

کراچی(اسٹاف رپورٹر،خبرایجنسیاں)سندھ میں گیس کے بدترین بحران پر عوام اور سیاسی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی احتجاج کے لئے سڑکوں پر نکل آئے اور کراچی پریس کلب پر بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا اس موقع پر پی پی کارکنان نے وزیر اعظم ’’انڈے والا‘‘ کے نعرے بھی لگائے، دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ سے وفاقی وزرا نے ملاقاتیں کیں اورجلد گیس بحالی کی یقین دہانی کرائی، اس موقع پر وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے مطالبہ کیا کہ سندھ کو گیس کمپنیوں میں نمائندگی دی جائے۔ جمعہ کو پیپلزپارٹی کے زیر اہتمام کراچی پریس کلب پر ایک بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں وفاقی حکومت کے خلاف سخت احتجاج کیا گیا اور نعرے لگائے گئے،مظاہرین سے خطاب میں پیپلز پارٹی کے رہنمائوں نے کہاکہ تبدیلی کی دعویدار حکومت نے لوگوں کے گھروں کے چولہے ٹھنڈے کردیئے ہیں، اٹھارویں ترمیم آصف زرداری نے منظور کرائی تھی جس کی سزا اب سندھ کو دی جارہی ہے، مقررین نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان اور ان کی کابینہ کے وزراعوامی مسائل پر توجہ دینے کے بجائے نیب کے ترجمان بن کر سیاسی مخالفین کو ڈرانے دھمکانے اورانتقامی کارروائیوںکا نشانہ بنانے میں مصروف ہیں۔مظاہرے سے وزیربلدیات سعید غنی، مرتضی بلوچ، لیاقت آسکانی ، جاوید ناگوری اور ذوالفقار ناگوری نے بھی خطاب کیا، پی پی رہنمائوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے یقین دہانی کرادی ہے کہ ہفتے سے گیس کی فراہمی معمول پر آ جائیگی اگر دوبارہ گیس معطل ہوئی تو سوئی سدرن کے ہیڈ آفس پر مظاہرہ کریں گے ۔ قبل ازیں وفاقی وزیر پٹرولیم غلام سرور اور وفاقی وزیر برائے بجلی عمر ایوب خان نےوزیراعلیٰ سندھ سے الگ الگ ملاقاتیں کی اس موقع پر وزیر اعلیٰ سندھ نےکہا ہے کہ صوبے میں گیس بندش سے ہرطرف بے روزگاری ہورہی ہے،صنعتی یونٹ بند اور ہزاروں مزدور بے روزگار ہوگئے ہیں، پبلک ٹرانسپورٹ سڑکوں سے غائب اور سی این جی اسٹیشنزبند ہیں، یہ صورتحال ہمارے لیے باعث تشویش ہے،ملاقات میں صوبے میں بجلی و گیس کے مسائل اور ان کے حل کے حوالے سے تبادلہ خیال کیاگیا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اس وقت اوگرا میں چیئرمین اور 3ممبرز سب وفاق سے ہیں،وزیراعلیٰ سندھ نے تجویز دی کہ چیئرمین وفاقی حکومت کا ہو اور ہر صوبے سے ایک ممبر ہونا چاہئے۔پیٹرولیم کنسیشن ایگریمینٹ (پی اے سی) میں وفاقی پیٹرولیم سیکریٹری دیتا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے تجویز دی کہ اس میں بھی سندھ کے سیکریٹری توانائی کو پی اے سی ایوارڈ میں شامل کیا جائے۔انہوں نے تجویز پیش کی کہ صوبائی چیف انسپکٹر آف مائنز کا آئل اینڈ گیس فیلڈ کے لیبر اور مائن سیفٹی کے مسائل کے حوالے سے معائنے کے لیے کردار ہونا چاہیے۔ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ خام تیل پر آرٹیکل 161(1)(b)کے تحت ایکسائز ڈیوٹی عائد کی ہے اور کہا کہ خام تیل پر ڈیوٹی تیل کے کنوئوں کے ہیڈ پر لگائی جاتی ہے، وفاقی حکومت وصول کرتی ہے، یہ فیڈرل کنسولیڈیٹ فنڈ میں نہیں جمع ہونی چاہئے بلکہ صوبوں کو براہ راست دی جائے۔وفاقی وزیرنے وزیر اعلیٰ سندھ کو یقین دلایا کہ صوبوں کو فیڈرل آئل اینڈ گیس کمپنیز میں ان کا جائز حصہ دیاجائے گا اور جہاں تک گیس کی بندش کا تعلق ہے تو وہ اس حوالے سے ایس ایس جی سی ایل کے ساتھ اجلاس منعقد کریں گے اور حتمی فیصلے کریں گے۔

تازہ ترین