• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

موبائل فون ٹیکس پالیسی، ٹیلی کام صنعت اور بیرون ممالک پاکستانیوں کا اظہار تشویش

اسلام آباد (رپورٹ : وسیم عباسی) بیرون ممالک پاکستانیوں ٹیلی کمیونی کیشن آپریٹرز اور اس صنعت سے متعلق ماہرین نے حکومتی پالیسی پر تشویش ظاہر کی ہے جس کے تحت اوورسیز مسافروں کو اپنے ساتھ صرف ایک ڈیوٹی فری موبائل سیل فون لانے کی اجازت ہوگی۔ ذرائع کے مطابق حتیٰ کہ پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے درآمد شدہ موبائل سیل فونز پر غیر معمولی ڈیوٹی عائد کئے جانے کا معاملہ حکومت کےساتھ اٹھایا لیکن وہ اپنا موقف باور نہیں کراسکے۔ موبائل سیل فونز کی اسمگلنگ اور غیر رجسٹرڈ فونز کا استعمال روکنے کے لئے پی ٹی اے نے ڈیوائس آئیڈنٹیفکیشن رجسٹریشن اینڈ بلاکنگ سسٹم (ڈی آئی آر بی ایس) متعارف کرایا ہے جس کے تحت ایئر پورٹس پر موبائل سیل فونز رجسٹر کئے جارہے ہیں۔ ہر مسافر کو صرف ایک ڈیوٹی فری موبائل سیل فون لانے کی اجازت ہے اضافی پر ڈیوٹی ادا کرناہوگی۔ ایک شخص نعمان جمشید کے مطابق انہیں علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ لاہور کے کسٹمز کائونٹر پر چین سے خریدے گئے 24؍ ہزار 400؍ روپے مالیت کے موبائل فون پر 10؍ ہزار 970؍ روپے ڈیوٹی ادا کرنا پڑی۔ اس رجسٹریشن کے لئے بھی ایک علیحدہ طویل قطار میں کھڑا ہونا پڑتا ہے جس پر موبائل سیل فون کمپنیوں نے بھی تشویش کا اظہار کیا اور توقع ظاہر کی کہ اس سخت پالیسی میں نرمی یا تبدیلی لائی جائے گی۔ آئی ٹی ماہر سلمان انصاری سمیت ماہرین نے رجسٹریشن کو اچھا اقدام قرا دیا لیکن اضافی فون پر بھاری ڈیوٹی کو بلاجواز قرار دیا۔ تخمینے کے مطابق ملک میں 30؍ کروڑ موبائل سیل فونز زیر استعمال ہیں۔ اگر سمندر پار سے پاکستانی ایک لاکھ موبائل اپنے ساتھ لاتے ہیں تو اس سے کیا فرق پڑ جائے گا۔ معلوم نہیں حکومت کو یہ مشورہ کس نے دیا؟ سلمان انصاری نے موبائل سیل فون کمپنیوں کے لائسنس بحال کرنے کا بھی مطالبہ کیا جن کی میعاد آئندہ سال پوری ہورہی ہے۔ انہوں نے ٹیکسو ں میں رعایت کے ذریعہ ملکی موبائل فون سازوں کی حوصلہ افزائی پر بھی زور دیا۔ متعدد بار رابطوں کے باوجود وزیر مملکت برائے ریونیو حماد اظہر نے کوئی جواب نہیں دیا۔ پی ٹی اے کے ڈائریکٹر جنرل سروسز طالب ڈوگر جنہوں نے ڈی آئی آر بی ایس تیار کیا، ان کا کہنا ہے کہ یہ سسٹم منفرد اور خامیوں سے پاک ہے۔ اس سسٹم کو 2015ء میں جاری ایک حکومتی ہدایت نامہ کے تحت تیار کیا گیا تاکہ جرائم پیشہ اور دہشت گرد عناصر کی شناخت کو یقینی بنایا جاسکے۔ اسی طرح کے سسٹم برازیل، ترکی اور کولمبیا میں بھی کام کررہے ہیں۔ ایک آئی ایم ای آئی کو رجسٹر کرنے میں ایک منٹ لگتا ہے۔ رابطہ کرنے پر پاکستان کسٹمز کے ترجمان قمر تھلہو نے کہا کہ جمعرات کو کراچی ایئر پورٹ پر تین موبائل سیل فونز ریگولرائز کئے گئے۔ ایف بی آر کی ویب سائٹ کے مطابق کم قیمت موبائل پر 250؍ روپے ڈیوٹی ہوگی جس کی قیمت 60؍ امریکی ڈالرز یا اس سے کم ہو جبکہ درمیانے درجے کے فون پر (60 سے 130 ڈالرز قیمت) پر 10؍ فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی ہوگی اس سے زیادہ قیمت کے موبائل (اسمارٹ فونز) پر 20؍ فیصد ڈیوٹی عائد ہوگی۔ اس کے علاوہ 3؍ فیصد ایڈوانسڈ سیلز ٹیکس لگے گا۔ کم اور درمیانی قیمت والے موبائلز پر 650؍ روپے اور مہنگے فونز پر 15؍ سو روپے سیلز ٹیکس لگے گا فون کی قیمت کے لحاظ سے ایک ہزار سے 5؍ ہزار روپے تک ہینڈ سیٹ لیوی بھی لگے گی۔ 

تازہ ترین