• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برفباری اور برفانی طوفان کے دوران ملازمین کے حقوق پر وضاحت

لندن ( نیوز ڈیسک ) میٹ آفس کی جانب سے جمعہ کے روز جاری کی گئی ایک یلو ویدر وارننگ میں لوگوں کو متنبہ کیا گیا ہے کہ اس ویک اینڈ پر سڑکوں پر ٹریفک کی روانی میں تعطل ہو سکتا ہے جبکہ اور ریل و فضائی شیڈول منسوخ ہو سکتے ہیں۔ ایسٹ مڈلینڈز میں قائم قانونی فرم نیلسنز پر ایمپلائمنٹ ٹیم میں پارٹنر اور سالیسیٹر لارا کیرسلے نے برفباری کے دوران ملازمین کے حقوق پر قانون وضاحت کی ہے۔اس سوال کے جواب میں کہ میرے بچے کا سکول بند ہے، کیا میں کام کی چھٹی کر سکتی ہوں ؟ ۔ سالیسیٹر کا کہنا ہے کہ اگر بچوں کی معمول کی دیکھ بھال کے انتظام میں غیر متوقع تعطل ہو ، نرسری بند ہو یا سکول کی جانب سے ایمرجنسی قرار دی جا سکتی ہو تو بچے کی نگہداشت کیلئے آپ بلا تنخواہ قابل قبول وقت کیلئے کام کی چھٹی کر سکتی ہیں۔ تاہم بچے کی نگہداشت کیلئے چھٹی کرنے کا وقت نہیں ہے بلکہ ان کی نگہداشت کیلئے متبادل انتظامات کئے جائیں۔ بعض ایمپلائرز ایسے حالات میں زیادہ لچک کا مظاہرہ کرتے ہیں اور وہ مختصر نوٹس پر بھی چھٹی کی اجازت یا پھر گھر سے کام کرنے کا موقع فراہم کر دیتے ہیں۔ اس سوال پر کہ خراب موسم کی وجہ سے میں کام پر نہیں جا سکوں تو کیا ایمپلائر مجھے اس دن کی اجرت دے گا۔ اس کا جواب دیتے ہوئے لارا کارسیلے کا کہنا تھا کہ کام کے مقام پر پہنچنا ملازم کی ذمہ داری ہے اور اگر ایسا ممکن نہ ہوا تو ایمپلائر کو یہ استحقاق حاصل ہے کہ وہ غیر حاضری کو غیر مجاز تصور کرے۔ان حالات میں استشنیٰ صرف اس صورت مل سکتا ہے جہاں ایمپلائر کی جانب سے ٹرانسپورٹ ( مثلا بس سروس) فراہم کی گئی ہو اور خراب موسم کی وجہ سے وہ منسوخ ہو جائے۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ اگر آپ کے کنٹریکٹ میں بلا تنخواہ لے۔آف کی شق شامل ہو اور آپ خراب موسم میں بھی دفتر جا کر دیکھیں کہ وہ بند پڑا ہے تو ایمپلائراس دن کی اجرت دینے کا پابند ہو گا۔
تازہ ترین