• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارتی فوج کی جارحیت،11 کشمیری شہید، نہتے شہریوں پر فائرنگ، پیلٹ گن کا بے دریغ استعمال، بدترین شیلنگ، درجنوںزخمی، مقبوضہ وادی میں خوف کی لہر

سرینگر (ایجنسیاں)مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشتگردی کی تازہ کارروائیوں کے دوران ہفتہ کو ضلع پلوامہ میں11 نوجوان شہید کر دیئے۔سرچ آپریشن کے دوران بھارتی فوجیوں نے تین نوجوانوں کو شہید کیا جس کے بعد احتجاج کیلئے نکلنے والے شہریوں پر بھی فائرنگ،پیلٹ چھرے اور آنسو گیس شیل برسائے،جس سے مزید 8افراد شہید ہوگئے، اس دوران علاقے میں انٹرنیٹ ،ریل سروس بھی بند رکھی گئی ۔نوجوانوں کی شہادت پر ڈگری کالج سوپور کے طلباء بھی سراپا احتجاج بن گئے۔طلبا نے اپنے کالج کیمپس سے باہر آکر مظاہرہ کیا ۔پاکستان دفتر خارجہ کے ترجمان نے اپنے ایک ٹویٹ میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی جانب سے پلوامہ میں پر امن احتجاجی مظاہرین پر فائرنگ کی سخت مذمت کی ہے، حریت قیادت کی جانب سے تین روزہ ہڑتال جبکہ 17دسمبر بروز پیر کو سرینگر کے علاقے بادامی باغ میں قائم بھارتی فوجی چھائونی کی طرف مارچ کی کال دی ہے۔تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائیوں کے دوران ہفتہ کو ضلع پلوامہ میں11نوجوان شہید کر دیئے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق فوجیوں نے 3نوجوانوں عدنان احمد، بلال احمد اور ظہور احمد کو ضلع کے علاقے کھر پورہ سرنو میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران شہید کیا۔ نوجوانوں کی شہادت پرلوگوں نے سڑکوں پر آکر زبردست احتجاجی مظاہرے شروع کر دیے ۔ بھارتی فورسز اہلکاروں نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے گولیاں ، پیلٹ اور آنسو گیس کے گولے چلائے جس کے نتیجے میں مزید8نوجوان شہباز علی،سہیل احمد، لیاقت احمد، مرتضیٰ، عامر احمد پالہ، توصیف احمد میر اور عابد حسین لون شہید جبکہ درجنوں زخمی ہوگئے۔آخری اطلاعات تک بھارتی فورسز اہلکاروں اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں جاری تھیں۔قابض انتظامیہ نے لوگوں کوتازہ ترین صورتحال کے بارے میں ایک دوسرے کو معلومات کی فراہمی سے روکنے کیلئے ضلع پلوامہ میں موبائل فون انٹرنیٹ سروس معطل کر دی ہے۔ انتظامیہ نے مقبوضہ وادی میں ریل سروس بھی معطل کر دی ہے۔نوجوانوں کی شہادت پر ڈگری کالج سوپور کے طلباء بھی سراپا احتجاج بن گئے۔ طلباء نے اپنے کالج کیمپس سے باہر آکر مظاہرہ کیا ۔ بھارتی فورسز اہلکاروں نے احتجاجی طلباء کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس کے گولے داغے جس کے بعد طلباء اور فورسز اہلکاروں کے درمیان جھڑپیں شروع ہو گئیں ۔ادھر سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے نوجوانوں کی شہادت پر مقبوضہ علاقے میں ہفتہ سے تین روزہ ہڑتال جبکہ 17دسمبر بروز پیر کو سرینگر کے علاقے بادامی باغ میں قائم بھارتی فوجی چھائونی کی طرف مارچ کی کال دی ہے۔دریں اثنا پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی جانب سے پر امن احتجاجی مظاہرین پر فائرنگ کے نتیجے میں بیگناہ کشمیریوں کی شہادت کی سخت مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی روک تھام کیلئے اقوام متحدہ انکوائری کمیشن کا قیام ضروری ہے۔ہفتہ کو دفتر خارجہ کے ترجمان نے اپنے ایک ٹویٹ میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی جانب سے پلوامہ میں پر امن احتجاجی مظاہرین پر فائرنگ کی سخت مذمت کی ہے۔

تازہ ترین