• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہمیں موقع دیں باہر سے بزنس مین کی ضرورت نہیں پڑے گی، قوم کے فیصلے کرنے کا حق صرف پارلیمنٹ کو ہے، زرداری

حیدرآباد، کراچی( بیورو رپورٹ، مانیٹرنگ ڈیسک اسٹاف رپورٹر) سابق صدر آصف علی زرداری و شریک چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی نے کہاہےکہ ہمیں موقع دیں باہر کے بزنس مین کی ضرورت نہیں پڑےگی، قوم کے فیصلے کاحق پارلیمنٹ کو ہے، بےعقل اور ناسمجھ مرغی و انڈے والوں سے کچھ نہیں ہونا،ہم نے 100 دن میں مشرف کو نکالا، مشرف کی موت اسلئے نہیں چاہتا کہ وہ اس لہر کو دیکھیں جسے روکنا چاہتے تھے۔حیدرآباد میں عوامی اجتماع سے خطاب میں آصف علی زرداری نے کہاکہ میں اسلام آباد میں بیٹھے بہرے،گونگے، اندھوں سے مخاطب ہوں ان کو 100دن سے زیاد ہ ہوگئے یہ لوگ کہتے ہیں 100دن کم ہیں،100دن میں کیا کرسکتے ہیں ،ہم نے 100دنوں میں پہلے مشرف کی چھٹی کی،سوات پر قبضہ تھا صوفی محمد کا وہ قبضہ ختم کرایا،غریب عوام کے لئے بے نظیرکارڈ بنایا اور اب یہ لوگ کوشش کررہے ہیں کہ بی بی کارڈ ختم کردیں جو ہم ہونے نہیں دیں گے،انہوںنے کہاکہ اگرا ن کو کام کرنا آئے تو یہ کام کریں،کام اتنا آسان بھی نہیں اور اتنا مشکل بھی نہیں لیکن ان سے ہونا بھی کچھ نہیں ہے۔انہوںنے کہاکہ عوامی مسائل اور پریشانیاں عوامی پارٹی ہی سمجھ سکتی ہیں بنائی ہوئی کٹ پتلی حکومت نہیں،یہ 10لاکھ روز گار دینے والے کراچی میں 5لاکھ لوگوں کا روزگارختم کرجاتے ہیں،ان کی عقل کہاں ہے؟ پہلے یہ دکانیں بناتے ،متاثرین کو دیتے تو پھر گراتے، انہوںنے کہاکہ آپ تو لوگوں کا چولہا بھی بند کررہے ہیں،مجھے غصہ آتا ہے جب غریب عوام کے حق پر ڈاکہ ڈلا جائے،انہوںنے کہاکہ کسی نے مجھے کہاکہ آپ نے مشرف کو کچھ نہیں کہاتو میں نے کہا کہ چاہتا ہوں کہ مشرف زندہ رہے،میں ا س کی موت اس لئے نہیں چاہتا کہ وہ اپنی زندگی میں دیکھے کہ جس لہر کو وہ روکنا چارہاتھا تو وہ لہر آج تک زندہ ہے، جس کو وہ رکنا چارہے تھے جس کو بمبوں سے روکا تھا اس کے مزار پر آ ج لوگ پیدل جاتے ہیں اور آ پ کے یہاں تو لوگ پوچھنے بھی نہیں آتے اورآپ دبئی میں بیٹھے رو رہے ہو ۔انہوںنے کہاکہ ہمارے اور بڑے پروگرام ہیں، پاکستان، کراچی اور اندورن سندھ میں پانی کی قلت بڑا مسئلہ ہے اور ہمیں اس کے لئے کچھ کرنا پڑے گا، ہمیں نئے طریقے لانے پڑیں گے،میں نے سی ایم سے یہ باتیں کیں کہ پانی لانے کے نئے طریقے بتائیں اور انہیں پانی دیں،5فیصد لے لیں،باقی پانی مفت دیں۔ انہوںنے کہاکہ ہمارا بنیادی طورپر زرعی ملک ہے یہاں ہر صنعت زراعت پر انحصار کرتی ہے،کل کیا ضرورت ہے ہمیں اس کےلئے آج کام کرنا ہے آج لیڈروں کو سوچنا ہے،دنیامیں ایسی ٹیکنالوجی ہے جو کم پانی پر بھی فصل دیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی اس بارے میں سوچھتی ہے، ذوالفقارعلی بھٹو اور بی بی سوچھتے تھے تب جاکر ذوالفقار علی بھٹو نے نیوکلیئرٹیکنالوجی میں ہاتھ ڈالاان کو پتہ تھاکہ انڈیا اتنا مضبوط ہوجائے گا کہ ان کی فوج بہت زیادہ مضبوط ہوجائےگی اور ہمیں تکلیف ہوگی،بی بی کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں انہوںنے میزائل ٹیکنالوجی بھی خرید کر دے دی۔انہوںنے کہاکہ ہم سب پاکستانی ہیں سندھو دریا کا پانی پیتے ہیں،ہم نے ہی اس سندھودریا کو سنبھالنا ہے،ہم نے پورے پاکستان کا خیال کرنا ہے مجھے پتہ ہے افغانستان اور انڈیا ڈیم بنارہے ہیں، ہم نے پنجاب،جنوبی پنجاب،کے پی کے اور بلوچستان کا بھی خیال کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی کوجیتنے کا موقع دیا جائے،ہم پاکستان کے اندر سے انڈسٹری لگاکر دیں گے ،مجھے کوئی ضرورت نہیں باہر کے پیسے کی اور نہ میں باہرکے پیسے میں دلچسپی رکھتا ہوں،جو ایک ڈالر لگاتا ہے اور 10ڈالر لے جاتا ہے تو اس سے بہتر ہے یہاں کے مقامی بزنس مین کو موقع دیاجائے وہ یہاں انڈسٹری لگائے باہر سے صرف ٹیکنالوجی آجائے اور ماہر آجائیں۔انہوں نے کہا کہ جس کی نوکری 3سال ہو اس کوقوم کے فیصلے کرنے کا کیا حق پہنچتا ہے؟آپ کا فیوچر نہیں ہے،سب سے بڑ ا ڈاکومنٹ آئین ہیں، 9لاکھ کیس پھنسے ہوئے ہیں،آپ وہ کام کریں، میں اچھی حکومت کرسکتاہوں اس کا یہ مطلب نہیں کہ میں کرکٹ کھیل سکتاہوں،مجھے کرکٹ نہیں آتی،سیاست کا تب پتہ پڑتا ہے جب مشرف گھر پہنچ جاتا ہے، میں نے پہلے بھی کچھ لوگوں کو کہاتھاجب نوازشریف کو لایاجارہاتھا کہ خداکا خوف کرو ،مت کرویہ کام پہلے ان کو لیکر آئے پھر ان سے لڑپڑے ۔ انہوں نے کہا کہ روز روزپاکستان کے ساتھ مذاق کرنا چھوڑ دیں کافی مذاق ہوچکا ہے، ملک3 سال آگے جاتاہے آپ ایک لکڑی اٹھاتے ہیں پھر ملک 15سال پیچھے چلاجاتا ہے،آپ سمجھتے کیوں نہیں ہیں؟ انہوںنے کہاکہ دنیا میں بہت اس طرح کے لوگ آئے جولائے گئے ہیں،وہ سمجھتے تھے کہ وہ ہر کام اچھا کرسکتے ہیں۔آصف زرداری نےکہاکہ حکومت سے کوئی کام نہیں ہوتا سوائے مرغی اورانڈے کے، ان لوگوں کو عقل اورسمجھ نہیں تو کیوں ان لوگوں کو لیکر آئے ہو؟کس لئے لے آئے؟اس سے تو بہترتھا کہ بس آپ الیکشن ہونے دیتےجو بھی پارٹی آتیںآپس میں لڑ جھگڑ کر قومی سطح پر مل کر کام کرلیتے اور یہی حل تھا۔وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ وفاقی حکومت کی سو دن میں کارکردگی انڈا ’’صفر ‘‘ہے، 70فیصد گیس پیدا کرنے والے صوبے کو گیس نہیں دی جارہی ہے، وفاق ہمارے ساتھ زیادتی کررہا ہے، سندھ کے عوام سندھ سے زیادتی نہیں ہونے دینگے ،اگر سیاسی انتقام جاری رہا تو نہ صرف وفاق بلکہ ہر جگہ احتجاج کریں گے،اس مو قع پر نثار کھوڑو،قائم علی شاہ اوردیگر بھی خطاب کیا۔ قبل ازیں آصف علی زرداری سے بلاول ہاؤس میں سابق وزیراعلیٰ بلوچستان سردار اختر نے ملاقات کی اس موقع پر دونوں رہنماؤں نے سیاسی صورت حال اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔

تازہ ترین