• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیراعظم نے انقلابی تعلیمی نظام کے جامع منصوبے کی منظوری دیدی

اسلام آباد (انصار عباسی) وزیراعظم عمران خان نے پاکستان میں انقلابی تعلیمی نظام کے لئے جامع منصوبے کی منظوری دے دی ہے۔ جس میں یکساں نصاب متعارف کرانا، لٹریسی ایمرجنسی شروع کرنا، اسکولوں میں بچوں کو انرولمنٹ، قرآن اسکیم کو ملک کے چاروں صوبوں تک وسعت دینا اور تمام کے لئے صلاحیتوں کے فروغ کو ممکن بنانا شامل ہے۔ سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ حالیہ کابینہ اجلاس میں وزیراعظم نے فوری طور پر قومی نصاب کونسل قائم کرنے کے بارے میں بھی دریافت کیا۔ جو یکساں نصاب مرتب کرنے کی ذمہ دار ہوگی۔ اس کا نوٹیفکیشن آئندہ ہفتے جاری ہونے کی توقع ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ وزیراعظم چند برسوں قبل متعارف قرآن اسکیم سے بہت خوش ہوئے۔ انہوں نے ملک کے تمام سرکاری اور نجی تعلیمی اداروں میں اس کے مؤثر نفاذ پر زور دیا۔ وفاق اور خیبرپختونخوا میں پہلے سے ہی متعارف اس قرآن اسکیم کو وزیراعظم نے پنجاب اور بلوچستان میں بھی متعارف کرنے کی ہدایت کی جبکہ اس کے نفاذ کے لئے سندھ حکومت سے بھی رابطہ کرکے کہا جائے گا۔ سندھ میں پیپلزپارٹی کی حکومت ہے۔ قرآن اسکیم کے تحت پہلی سے پانچویں جماعت تک مسلم طلباء و طالبات کو کلام پاک ناظرہ پڑھایا جائے گا جبکہ چھٹی سے بارہویں تک انہیں سادہ ترجمہ کے ساتھ قرآن شریف پڑھنا ہوگا۔ گوکہ یہ اسکیم مسلم لیگ (ن) کی گزشتہ حکومت نے وفاق کے لئے پیش کی تھی جبکہ خیبرپختونخوا میں تحریک انصاف کی حکومت اسے متعارف کر چکی۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے واحد تعلیمی نظام کے ذریعہ نیک نیتی سے نظام بنانے پر زور دیا ہے۔ جس میں ایک نصاب ہو تاکہ لوگ ایک تعلیمی نظام سے نکل کر مقابلہ کرسکیں۔ ملک میں تمام بچوں کے تعلیمی اداروں میں داخلوں کے لئے تمام ممکنہ اقدامات کئے جانے پر بھی انہوں نے زور دیا۔ لٹریسی ایمرجنسی مہم شروع کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ انہوں نے اساتذہ کا میرٹ پر چنائو کر کے معیار تعلیم کو بہتر کرنے کی بھی ہدایت کی گئی۔ اس بات کی بھی نشاندہی کی گئی کہ تعلیم یافتہ نوجوانوں میں اعلیٰ معیار کا فقدان ہے۔ وزیراعظم کا اس بات پر زور تھا کہ معیاری تعلیم کی فراہمی کے ساتھ صلاحیتوں کو بھی فروغ دیا جائے۔ اس بات پر بھی غور کیا گیا کہ ٹیکنیکلاور ووکیشنل ٹریننگ کو ملازمت کیلئے ضروری قرار دیا جائے۔ اٹھارھویں آئینی ترمیم کے بعد تعلیم صوبائی موضوع ہے۔ لیکن وفاقی حکومت پورے ملک میں یکساں تعلیمی نظام کے لئے تمام صوبوں کو اعتماد میں لینے کے لئے کوشاں ہے۔ تحریک انصاف کی وفاق، پنجاب، خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں حکومتیں ہیں، اسے صرف سندھ میں پیپلزپارٹی کی حکومت کا چیلنج رہ جاتا ہے۔

تازہ ترین