• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شراب پر پابندی کے بعد مطالبہ آئیگا اقلیتیں جزیہ دیں، فواد چوہدری

کراچی(جنگ نیوز)جیو نیوز کے پروگرام ’جرگہ ‘کے میزبان سلیم صافی سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نےکہا کہ شراب پر پابندی لگادیں تو اس کے بعد اگلا مطالبہ آئے گا کہ عورتیں گھروں سے نہ نکلیں، اس کے بعد مطالبہ آئے گا کہ اقلیتیں جزیہ دیں ،یہ اسلام کی جو تشریح کرتے ہیں وہ تو طالبان کی ہے۔پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر رمیش کمار نے کہا ہے کہ شراب کا نشہ ہماری سوسائٹی کو خراب کررہا ہے ، ہندو مذہب میں شراب کا نشہ ممنوع ہے ، آئین میں غیر مسلم کے نام پر شراب بیچنے کا لائسنس دینا توہین مذہب کے زمرے میں آتا ہے ، میرے مذہب کی توہین کی جاتی ہے ، انفارمیشن منسٹر کی حیثیت سے فواد چوہدری کو ذمہ دارانہ بیانات دینے چاہیئں ۔ چیئرمین پاکستان علماء کونسل علامہ طاہر اشرفی نے کہا کہ اسلامی ریاست میں غیر مسلم کمیونٹی کو شراب پینے کی اجازت نہیں دی جاسکتی ، دیگر مذاہب کی قیادت کو بلا کر اس پر ایک اجتماع کرلیں تو سارے اس پر متفق ہیں کہ یہ کاروبار بند ہوناچاہیے ،اس سے معیشت بہتر نہیں ہو سکتی یہ حقیقت ہے کہ اس ملک میں اقلیتوں کے نام پر شراب بکتی ہے مسلمان اس کو پیتے ہیں ۔وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ہم نے فیصلہ کرنا ہے کہ پاکستان کو ترقی یافتہ ملک بنانا ہے ، یہاں پر جو آدمی اٹھتا ہے فلم پر پابندی لگادو، شیشہ ، عورتیں گھر سے باہر نا نکلیں ان پر پابندی لگادو، کتنی چیزوں پر پابندی لگائیں گے ؟ کیا ہم نے اپنے ملک کو ایک سوسائٹی اور معاشرے کے طور پر آگے لے کر جانا ہے یا ہم نے ہر طرف سے دب جانا ہے ۔ انہوں نے کہا ہمارے لوگوں میں تنقیدی سوچ افغانستان سے آرہی ہے ، پڑھا لکھا آدمی بات نہیں کرتا کیونہ وہ سمجھتا ہے کہ یہ سب میرے پیچھے پڑ جائیں گے ، فواد چوہدری نے کہا کہ آرٹیکل 37میں یہ کہیں نہیں لکھا کہ ہندو مذہب میں جائز ہے اس لیئے اجازت دی گئی، کئی غیر مسلم ہوں گے جو کہتے ہوں گے اجازت ہونی چاہیے ، اگر ہم پابندی لگادیں تو اس کے بعد اگلا مطالبہ آئے گا کہ عورتیں گھروں سے نا نکلیں ، اس کے بعد مطالبہ آئے گا کہ اقلیتیں جزیہ دیں ، فواد چودھری نے کہا ڈاکٹر رامیش کمار کو میڈیا پر رہنے کا شوق ہے یہ کوئی مسئلہ نہیں ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ اسلام کی جو تشریح کرتے ہیں وہ تو طالبان کی ہے ، اگر آپ یہ کہتے ہیں کہ افغانستان کے اندر جونظام تھا وہ اصل مدینہ کی ریاست تھی تو آپ کی مرضی میرا اس پر اختلاف ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مدینہ رحم پر مبنی ریاست ہے ۔

تازہ ترین